گیارہواں رمضان
آج گیارہواں رمضان المبارک ہے، گذشتہ رات سے رمضان کا دوسرا عشرہ یعنی عشرہ مغفرت شروع ہو چکا ہے، اس دوسرے عشرے کو چونکہ زبان رسالت مآب ﷺ نے مغفرت کا عشرہ قرار دیا ہے، اس لئے بجا طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ مغفرت ومعافی کے ساتھ اس عشرے کو ضرور خصوصی نسبت حاصل ہوگی، ویسے بھی اس عظیم مہینے کے ساتھ مغفرت کا تعلق بہت گہراہے، اس میں بے شمار انسانوں کی مغفرت کی جاتی ہے، اس کی ہر گھڑی ہمارے لئے عذاب جہنم سے نجات کا پیغام لاتی ہے، چونکہ مغفر توں کی نوید لیکر یہ مہینہ آیا ہے اور مغفرت کا پروانہ توبہ واستغفار کے ذریعے حاصل ہوتا ہے، اس لئے یہ توبہ واستغفار کا زمانہ ہے، سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے لئے رحمت سے محرومی کی بددعاء فرمائی ہے جسکو رمضان جیسا مغفرتوں کا مہینہ ملے اور پھر بھی مغفرت کا سامان وہ اپنے لئے نہ کراپائے۔ حدیث میں جناب نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ رمضان کی ہر رات میں اللہ تعالی کی طرف سے ایک منادی یہ کہکر بُلاتا ہے کہ اے خیر کا طلبگار ! آگے بڑھ ، اور اے شرکاخوگر! رُک جا۔ پھر اللہ تعالی کی طرف سے یہ آواز لگائی جاتی ہے کہ ہے کوئی معافی کا طلبگار! جس کی مغفرت کی جائے۔ ہے کوئی توبہ کرنے والا جس کی توبہ قبول کی جائے۔ ہے کوئی سوال کرنے والا جس کی مراد پوری کیجائے۔ اس طرح اللہ کی طرف سے پکارنے کا یہ سلسلہ رات بھر جاری رہتا ہے۔
مسند بزار کی ایک روایت میں ہے کہ اللہ کے یہاں رمضان کے ہر دن اور رات میں جہنم کے قیدی رہا کئے جاتے ہیں چونکہ یہ مہینہ مغفرتوں کا موسم بہار ہے۔ اس میں معافی دینے کے لئے بہانے تلاش کئے جاتے ہیں۔ اس لئے اس مہینے کے شب وروز توبہ واستغفار کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ اس مہینے میں استغفار کی کثرت کرنے کے لئے ایک حدیث میں مستقل طور پر تلقین کی گئی ہے۔ عام حالات میں بھی استغفار ایک محبوب ترین عمل ہے۔
لیکن رمضان المبارک میں اس کی افادیت، تاثیر اور قبولیت یقینا بہت زیادہ ہے۔
اللہ تعالی توفیق ندامت واستغٖفار سے ہمارے گناہوں کی تلافی کا سامان فرمائے۔ آمین۔