٭7 اگست 2003ء کو پاکستان کے مشہور فلمی موسیقار مصلح الدین برمنگھم (انگلستان )میں وفات پاگئے۔ مصلح الدین 1938ء میں کلکتہ میں پیدا ہوئے۔ ڈھاکا یونیورسٹی سے ایم اے کیاتھا، انہیں موسیقی سے بے حد دلچسپی تھی چنانچہ وہ قسمت آزمائی کے لئے پاکستان کے فلمی مرکز لاہور آگئے۔ یہاں ان کی ملاقات ہدایت کار لقمان سے ہوئی جنہوں نے مصلح الدین کی بنائی ہوئیں طرزیں سنیں تو انہیں اپنی فلم ’’آدمی‘‘ کی موسیقی ترتیب دینے کے لئے منتخب کرلیا۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد مصلح الدین نے یکے بعد دیگرے متعدد فلموں کی موسیقی ترتیب دی جن میں راہ گزر، ہم سفر، زمانہ کیا کہے گا، دال میں کالا، دل نے تجھے مان لیا، دیوانہ، نہلے پہ دہلا، شکاری، جوکر، جوش، جان پہچان، آوارہ اور مٹی کے پتلے کے نام شامل ہیں۔ انہیں فلم ہم سفر کی عمدہ اور مسحور کن موسیقی ترتیب دینے پر نگار ایوارڈ بھی عطا کیا گیا تھا۔مصلح الدین مغربی اور عربی موسیقی سے خوب استفادہ کرتے تھے لیکن وہ ان میں بنگالی موسیقی کی چاشنی اس طرح شامل کردیا کرتے تھے کہ وہ اپنی لگنے لگتی تھی۔ مصلح الدین کی شادی مشہور گلوکارہ ناہید نیازی سے ہوئی تھی