آج جدوجہد آزادی کے رہنما چوہدری رحمت علی کی برسی ہے. .چودھری دحمت علی 16نومبر 1897 کو مشرقی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئےتھے ۔
انہوں نے پہلی مرتبہ 1915ء میں اسلامیہ کالج میں بزم شبلی کے افتتاحی اجلاس میں یہ تجویز پیش کی تھی کہ ہندوستان کے شمالی علاقوں کو ایک مسلم ریاست میں تبدیل کردیا جائے۔ 1929ء میں وہ انگلستان چلے گئے جہاں 28 جنوری 1933ء کو انہوں نے ایک کتابچہ نائوآر نیور شائع کیا۔ اس کتابچے میں انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا اور اس کا نام ’’پاک ستان‘‘ تجویز کیا یہ پاک ستان آگے چل کر پاکستان بن گیا۔
14 اگست 1947ء کو چوہدری رحمت علی کے خواب کو تعبیر مل گئی مگر وہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت سے مطمئن نہ تھے۔ 1948ء میں وہ پاکستان تشریف لائے لیکن قائد اعظم کی وفات کے بعد مسلم لیگی قیادت کے رویہ سے مایوس ہوکر واپس انگلستان لوٹ گئے جہاں انہوں نے 3فروری 1951ء کوکیمبرج کے ایک ہسپتال میں غریب الوطنی‘ ناداری اور بیماری کے عالم میں وفات پائی اور وہیں آسودہ خاک ہوئے۔