ممتازسکالر اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمن نے شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ کے زیر اہتمام شھداء 08 اگست ڈیجیٹل لائبریری کویٹہ کا تفصیلی دورہ کیا لائبریری پہنچے پر فاؤنڈیشن کے پبلک ریلیشنز آفیسر رابعہ نظر و طالبات شرین کاکڑ و سندس بلوچ نے گلدستہ پیش کرکے معزز وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان کا گرم جوشی سے استقبال کیا،فاونڈیشن کے میڈیا ایڈوائزر اکرام اللہ خان کاکڑ،خالد خان کاکڑ،محمد آصف،نوید اقبال احمد خان نے لائبریری کے انتظامی آفیس،شھداء کوریڈور،خواتین لابی اور مین مطالعہ سینٹر و ڈیجیٹل پورشن کا دورہ کروایا اور تفصیلات و انتظامی سہولیات،رجسٹریشن کے طریقہ کار اور ممبران کے مسائل کے حل اور اوقات و صبح وشام کے شفٹوں کی تفصیلات پیش کئے اس موقع پر طلبہ وطالبات نے معزز وائس چانسلر سے مطالعے میں راہنمائی،ھائیر ایجوکیشن کے پالیسی اور دیگر متعلقہ امور کے متعلق سوالات کئے جس کے تسلی بخش و تفصیلی جوابات دئیے گئے،
لائبریری وزٹ کے موقع پر شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ کے سیکرٹری جنرل اور مجلس فکر و دانش کے سربراہ عبدالمتین اخونزادہ،سیکٹری ٹو وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان نور الامین کاکڑ،ممتاز ادیب و سکالر عبدالقیوم بیدار،علی احمد کاکڑ،عبدالرحیم ناصر اور دیگر بھی موجود تھے
عبدالمتین اخونزادہ نے معزز وائس چانسلر کو خوش آمدید کہتے ہوئے انھیں سانحہ آٹھ اگست 2016ء کے المناک و درد ناک واقعے کے تناظر میں شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن کے مقاصد و اہداف کے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کو درد و غم سے قوت و توانائی فراہم کرنے اور کتاب دوستی و معاشرتی ترقی کے لئے فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے بنیادی اہداف و ارمانوں میں,,,کتاب دوستی ہی زندگی ہے،، کے سلوگن کے تحت,,,لائبریریاں بناؤ۔نسلیں بچاؤ۔ مہم کا آغاز کیا گیا ہے،کوئٹہ و صوبے کے دیہاتوں،تعلمی اداروں اور قصبوں و محلوں میں لائبریریوں کے جال بچانے اور کتاب و حکمت کے ساتھ ٹیکنالوجی و ہنر مندی کا کلچر متعارف کرانے کی ضرورت ہے
پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمن نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان تاریخی روایاتِ اور حسین و بامقصد اقدار کے ساتھ معاشی و معدنی ذخائر کا مرکز و گزرگاہ ہے کوئٹہ و صوبے میں ایک دردناک وقفے اور المناک صورتحال کے بعد دوبارہ کتاب دوستی،ریسرچ و دانش اور جستجو و احساس ذمہ داری پروان چڑھنے کا کلچر و سوچ نمو پارہا ہے جو نہایت قیمتی اور موثر ہے جس میں بلاشبہ شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن جیسے اداروں کا بنیادی کردار تسلیم کیا جانا چاہیے کتاب دوستی ہی زندگی ہے حقیقی و معنوی سلوگن ہیں کتاب تنہائی اور ترقی دونوں کا ساتھی ہیں کتاب دوستی کے فروغ میں حکومتی اداروں اور سیاسی پارٹیوں کے ساتھ معاشرے کے حساس اہل خیر مرد و خواتین اور ترقیاتی اپروچ رکھنے والے ادارے آگے بڑھ کر عملی و مالی معاونتیں فراہم کریں، تاکہ 21ویں صدی کی معاشرتی و تمدنی ضروریات اور علمی و سائنسی بیانیے کی تشکیل و تعمیر نو کے لئے ٹیکنالوجی اور کتاب دوستی کے بنیادوں پر ہی ہم اپنے اقدار و روایات اور عقیدہ و کلچر کے تحفظ اور انسانی ذہانت و قابلیت کے لئے کردار ادا کرسکیں،شھید بازمحمد کاکڑ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ کے ٹیم اور نوجوانوں کی محنت و یکسوئی قابل داد ہیں،
پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمن نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی صوبے کے بنیادی مادر علمی و سائنسی دانش گاہ کی حیثیت رکھتا ہے ہم یونیورسٹیوں و جامعات کے پلیٹ فارم پر طلبہ وطالبات کے ساتھ معاشرے کے تمام اکائیوں کے لئے کتاب دوستی،شعور و آگاہی کے پھیلاؤ،لائبیریاں تشکیل دینے اور ٹیکنالوجی کے ہنر و اسکلز کی فراہمی کے لئے بنیادی معاونت فراہم کرنے اور سرپرستی کے لئے تیار ہیں تاکہ معاشرتی ترقی کا خواب پورا ہو اور امن و سکون کے ساتھ معاشی و ترقیاتی انقلاب برپا ہو
اس موقع پر معزز مہمانوں کی تواضع و ضیافت کی گئی معزز وائس چانسلر صاحبہ نے اپنے تاثرات قلمبند فرمائے اور سوشل میڈیا پر نوجوانوں اور طلباء وطالبات کے لئے پیغام ریکارڈ کرایا گیا،فاونڈیشن کی جانب سے شھداء 08 اگست کی یاد میں سونئیر پیش کیا گیا اور عبدالقیوم بیدار صاحب کی جانب سے اپنے تحقیقی کتب پیش کئے گئے اور عبدالمتین اخونزادہ نے مہمان خصوصی کو معروف مصنف و دانش ور پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان کی کتاب ‘خودی،فہم القرآن کا ضابطہ’ تحفتاً پیش کی۔