تلخیص پارہ 29
زیرِ بحث خاص مضامین
* موت و حیات کا مقصد انسان کی آزمائش ۔
* اللہ کی قدرتِ کاملہ کا اعلان ۔
* جھوٹے بے وقار کمینے اور سرکش مالدار کی مذمت۔
*. قیامت کے وقوع پذیر ہونے کا ذکر۔
* روزِ محشر حساب کتاب کا ذکر ۔
* قرآن کی حقانیت کا اعلان ۔
* قیامت کی سختی اور ھولناکی بیان ۔
* مومن کی نشانیاں ۔
* قصہ نوح علیہ السلام ۔
*. مومن اور کافر جنات کا ذکر ۔ نماز تہجد اور ترتیل کے ساتھ تلاوتِ قرآن کا حکم
*. انسان کی پیدائش کے تدریجی مراحل کا ذکر
*. قیامت کے دن اجرام ِ فلکی کے بے نور ہونے کا بیان ۔________
عمومی احکامات و مسائل
1 . یےشک ہم نے آسمانِ دنیا کو چراغوں سے آراستہ کیا۔ اور انہیں شیطانوں کے مارنے کا ذریعہ بنا دیا
2 . بےشک جو لوگ اپنے پروردگار سے غائبانہ طور پر ڈرتے ہیں ان کے لیئے بخشش ہے اور بڑا ثواب ۔
3 . کیا تم اس بات سے بے خوف ہو گیئے ہو کہ آسمانوں والا تمہیں زمین میں دھنسا دے۔ اور اچانک زمین لرزنے لگے۔
4 . اگر اللہ اپنی روزی روک لے تو بتاو کون ہے جو پھر تمہیں روزی دے گا۔
5 . اچھا وہ شخص زیادہ ہدایت والا ہے جو اوندھا ہو کر چلے یا وہ جو سیدھا راہِ راست پر چلا ہو۔
6 . کہہ دیجیئے وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا اور تمہارے کان آنکھیں اور دل بنائے۔ تم بہت کم ہی شکرگزاری کرتے ہو۔
7 . جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی۔ اور سجدے کے لیئے بلائے جائیں گے۔ تو سجدہ نہ کر سکیں گے۔ نگاہیں نیچی ہونگی اور ان پر ذلت و خواری چھا رہی ہو گی۔
8 . اور میں انہیں ڈھیل دوں گا بیشک میری تدبیر بڑی مضبوط ہے۔
9 . درحقیت یہ قرآن تو تمام جہان والوں کے لیئے سرا سر نصیحت ہی ہے۔
10 . بیشک یہ (قرآن) بزرگ رسولؐ کا قول ہے۔
11 . یہ تو اللہ رب العالمین کا اتارا ہو ہے۔
12 . یقیناً یہ پرہیزگاروں کے لیئے نصیحت ہے۔
13 . جس دن آسمان مثل تیل کی تلچھٹ کے ہو جائے گا۔ اور پہاڑ مثل رنگین او۔ کے ہو جائیں گے۔
14 . جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں یہی لوگ جنتوں میں عزت والے ہوں گے ۔
15 . پس مجھے قسم ہے مشرقوں اور مغربوں کے رب کی ہم یقیناً قادر ہیں ۔
16 . کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور اسی سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔
17 . اور میں نے کہا کہ اپنے رب سے اپنے گناہ بخشواو وہ یقیناً بڑا بخشنے والا ہے۔
18 . کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ نے اوپر تلے کس طرح سات آسمان بنائے ہیں ۔
19 . اے محمدؐ آپ کہہ دیں کہ مجھے وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے قرآن سنا اور کہ ہم عجیب قرآن سنا۔ جو راہِ راست کی طرف راہنمائی کرتا ہے۔ ہم اس پر ایمان لا چکے۔ اب ہم ہرگز کسی کو بھیباپنے رب کا شریک نہ ٹھہرائیں گے۔
20 .اور یہ مسجدیں صرف اللہ کے لیئے خاص ہیں
پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔
21 . وہ غیب کس جاننے والا ہے اور اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا۔
22 . تو اپنے رب کے نام کا ذکر کیا کر اور تمام خلائق سے کٹ کر اس کی طرف متوجہ ہو جا۔
23 . تم اگر کافر رہے تو اس دن کیسے بچ پاو گے جو دن بچوں کو بوڑھا کر دے گا۔
24 .سو تم بہ آسانی جتنا قرآن پڑھ سکو پڑھو ۔اور نماز کی پابندی کرو۔
25 . ہر شخص اپنے اعمال کے بدلے گروی ہے مگر دائیں ہاتھ والے ۔
26 . پس جب ستارے بےنور کر دیئے جائیں گے اور جب آسمان توڑ پھوڑ دیا جائے گا۔ 27 . یقیناً ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح جزا دیتے۔ہیں
اس دن جھٹلانے والوں کی تباہی ہے۔