Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
تلخیص پارہ 25
زیرِ بحث خاص مضامین
؛* قیامت کا علم صرف اللہ کو ہے ۔
* ۔ انسان خود غرض اور ناشکرا ہے ۔
* فرشتوں کا اہلِ زمین کے حق میں استغفار
* حضرت نوحؑ سے حضورؐ تک ایک ہی دین کا تسلسل
* استقامت سے دعوتِ دین جاری رکھنے کا حکم
*. رازقِ حقیقی اللہ کی ذات ہے
* صبر کرنا اور معاف کرنا اجرِ عظیم کا باعث
* زمین و آسمان کا بادشاہ اللہ ہے جسے چاہے بیٹیاں دے جسے چاہے بیٹے
* قرآن کو عربی زبان میں اتارا گیا ۔
* سفر اور سواری کی دعا
* آبا پرستی کی مذمت
* رحمان سے غافل شیطان کا ساتھی۔
* حضرت عیسیٰؑ قیامت کی نشانی۔
* اللہ کی آیات کے انکار سزا جہنم
* قران ھدایت اور رحمت
_________
عمومی احکامات و مسائل
1 . قیامت کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جاتا ہے۔ اور جو جو پھل اپنے شگوفوں میں سے نکلتے ہیں اور جو مادہ حمل سے ہوتی ہے اور جو بچے وہ جنتی ہے سب کا علم اسے ہے۔
2 . بھلائی کے مانگنے سے انسان تھکتا نہیں اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو مایوس اور ناامید ہو جاتا ہے۔
3. اور جب ہم انسان پر اپنا انعام کرتے ہیں تو وہ منہ پھیر لیتا ہے۔ اور کنارہ کش ہو جاتا ہے اور مصیبت پڑتی ہے تو بڑی لمبی چوڑی دعائیں کرنے والا بن جاتا ہے۔
4 . یقین جانو ! کہ یہ لوگ اپنے رب کے روبرو جانے سے شک میں ہیں یاد رکھو کہ۔اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کیئے ہوئے ہے۔
5 . قریب ہے آسمان پھٹ پڑے اور تمام فرشتے اپنے رب کی پاکی کی تعریف کے ساتھ بیان کر رہےہیں ۔
6 . جن لوگوں نے اس کے سوا دوسروں کو کارساز بنا لیا ہے اللہ ان پر نگہبان ہے آپ ان کے ذمہ دار نہیں ۔
7 . اگر اللہ چاہتا تو ان سبکو ایک ہی امت کا بنا دیتا ۔ لیکن وہ جسے چاہتا ہےاپنی رحمت میں داخل کر لیتا ہے اور ظالموں کا حامی و مددگار نہی۔
8 . آسمان و زمین کی کنجیاں اسی کی ہیں جس کی چاہے روزی کشادہ کر دے اور چاہے تنگ کر دے یقیناً وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
9 . اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیئے وہی دین مقرر کیا ہے جس کے قائم کرنے کا حکم اس نے نوح ؑ کو دیا تھا۔ جو ہم نے تیری طرف بھیج دی ۔اسی کا تاکیدی حکم ہم نے ابراہیمؑ اور موسیٰؑ اور عیسیٰؑ کو دیا تھا ۔ کہ دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا ۔
10 . اللہ نے حق کے ساتھ کتاب نازل فرمائی اور ترازو بھی اور آپ کو کیا خبر شاید قیامت قریب ہی ہو ۔
11 . جس کا ارادہ آخرت کی کھیتی ہو ہم اسے ترقی دیں گے ۔اور جو دنیا کی کھیتی کی طلب رکھتا ہو ہم اسے بھی اس میں سے کچھ دے دیں گے۔ ایسے شخص کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں
12 . اور اس کی نشانیوں میں سے اسمانوں اور زمین کی پیدائش ہے۔ اور ان میں جانداروں کا پھیلانا ہے اور اس پر بھی قادر ہے کہ جب چاہے انہیں جمع کر دے
13 . اور جو شخص صبر کر لے اور معاف کر دے یقیناً یہ بڑی ہمت کے کاموں میں سے ہے۔۔
14 . اپنے رب کا حکم مان لو اس سے پہلے کہ اللہ کی جانب سے وہ دن آ جائے جس کا ہٹ جانا ممکن نہیں ۔
15 . آسمان کی اور زمین کی سلطنت اللہ تعالیٰ ہی کے لیئے ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے یا انہیں جمع کر دیتا ہے بیٹے بھی اور بیٹیاں بھی۔ جسے چاہے بانجھ کر دیتا ہے وہ بڑے علم والا اور قدرت والا ہے۔
16 . ہم نے اسے عربی زبان کا قرآن بنایا ہے تاکہ تم سمجھ لو۔
17 . کہو پاک ہے ذات اس کی جس نے اسے ہمارے بس میں کر دیا حالانکہ ہمیں اسے قابو کرنے کی طاقت نہ تھی۔
18 . اور جو شخص رحمان کی یاد سے غفلت کرے ہم اس پر ایک شیطان مقرر کر دیتے ہیں ۔وہی اس کا ساتھی رہتا ہے۔
19 . عیسیٰؑ بھی صرف بندہ ہی ہے جس پر ہم نے احسان کیا۔ اور اسے بنی اسرائیل کے لیئے نشانِ قدرت بنایا۔
20 . اور یقیناً عیسیٰؑ قیامت کی نشانی ہے پس تم قیامت کے بارے شک نہ کرو اور تابعہ داری کرو یہی سیدھی راہ ہے۔
21 . بیشک گنہگار لوگ عذابِ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے
یہ عذاب کبھی بھی ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا۔ اور وہ اسی میں مایوس پڑے رہیں گے۔
22 .جنہیں یہ لوگ اللہ کے علاوہ پکارتے ہیں وہ شفاعت کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ ہاں جو حق بات کا اقرار کریں اور انہیں علم بھی ہو ۔
23 ۔ یقیناً ہم نے اسے بابرکت رات میں اتارا ہے بیشک ہم ڈرانے والے ہیں ۔
اسی رات میں ہر ایک مضبوط کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
24 . اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیئے دریا کو تابع بنا دیا تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور تم اس کا فضل تلاش کرو تاکہ تم شکر بجا لاوء۔
25 . یہ(قرآن)لوگوں کے لیئے بصیرت کی باتیں اور ہدایت اور رحمت ہے اس قوم کے لیئے جو یقین رکھتی ہے۔
26 . اور کہہ دیا گیا کہ آج ہم تمہیں بھلا دیں گے ۔ جیسے کہ تم نے اپنے اس دن سے ملنے کو بھلا دیا تھا ۔ تمہارا ٹھکانہ جہنم ہے اور تمہارا مددگار کوئی نہیں ۔
تلخیص پارہ 25
زیرِ بحث خاص مضامین
؛* قیامت کا علم صرف اللہ کو ہے ۔
* ۔ انسان خود غرض اور ناشکرا ہے ۔
* فرشتوں کا اہلِ زمین کے حق میں استغفار
* حضرت نوحؑ سے حضورؐ تک ایک ہی دین کا تسلسل
* استقامت سے دعوتِ دین جاری رکھنے کا حکم
*. رازقِ حقیقی اللہ کی ذات ہے
* صبر کرنا اور معاف کرنا اجرِ عظیم کا باعث
* زمین و آسمان کا بادشاہ اللہ ہے جسے چاہے بیٹیاں دے جسے چاہے بیٹے
* قرآن کو عربی زبان میں اتارا گیا ۔
* سفر اور سواری کی دعا
* آبا پرستی کی مذمت
* رحمان سے غافل شیطان کا ساتھی۔
* حضرت عیسیٰؑ قیامت کی نشانی۔
* اللہ کی آیات کے انکار سزا جہنم
* قران ھدایت اور رحمت
_________
عمومی احکامات و مسائل
1 . قیامت کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جاتا ہے۔ اور جو جو پھل اپنے شگوفوں میں سے نکلتے ہیں اور جو مادہ حمل سے ہوتی ہے اور جو بچے وہ جنتی ہے سب کا علم اسے ہے۔
2 . بھلائی کے مانگنے سے انسان تھکتا نہیں اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو مایوس اور ناامید ہو جاتا ہے۔
3. اور جب ہم انسان پر اپنا انعام کرتے ہیں تو وہ منہ پھیر لیتا ہے۔ اور کنارہ کش ہو جاتا ہے اور مصیبت پڑتی ہے تو بڑی لمبی چوڑی دعائیں کرنے والا بن جاتا ہے۔
4 . یقین جانو ! کہ یہ لوگ اپنے رب کے روبرو جانے سے شک میں ہیں یاد رکھو کہ۔اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کیئے ہوئے ہے۔
5 . قریب ہے آسمان پھٹ پڑے اور تمام فرشتے اپنے رب کی پاکی کی تعریف کے ساتھ بیان کر رہےہیں ۔
6 . جن لوگوں نے اس کے سوا دوسروں کو کارساز بنا لیا ہے اللہ ان پر نگہبان ہے آپ ان کے ذمہ دار نہیں ۔
7 . اگر اللہ چاہتا تو ان سبکو ایک ہی امت کا بنا دیتا ۔ لیکن وہ جسے چاہتا ہےاپنی رحمت میں داخل کر لیتا ہے اور ظالموں کا حامی و مددگار نہی۔
8 . آسمان و زمین کی کنجیاں اسی کی ہیں جس کی چاہے روزی کشادہ کر دے اور چاہے تنگ کر دے یقیناً وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
9 . اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیئے وہی دین مقرر کیا ہے جس کے قائم کرنے کا حکم اس نے نوح ؑ کو دیا تھا۔ جو ہم نے تیری طرف بھیج دی ۔اسی کا تاکیدی حکم ہم نے ابراہیمؑ اور موسیٰؑ اور عیسیٰؑ کو دیا تھا ۔ کہ دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا ۔
10 . اللہ نے حق کے ساتھ کتاب نازل فرمائی اور ترازو بھی اور آپ کو کیا خبر شاید قیامت قریب ہی ہو ۔
11 . جس کا ارادہ آخرت کی کھیتی ہو ہم اسے ترقی دیں گے ۔اور جو دنیا کی کھیتی کی طلب رکھتا ہو ہم اسے بھی اس میں سے کچھ دے دیں گے۔ ایسے شخص کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں
12 . اور اس کی نشانیوں میں سے اسمانوں اور زمین کی پیدائش ہے۔ اور ان میں جانداروں کا پھیلانا ہے اور اس پر بھی قادر ہے کہ جب چاہے انہیں جمع کر دے
13 . اور جو شخص صبر کر لے اور معاف کر دے یقیناً یہ بڑی ہمت کے کاموں میں سے ہے۔۔
14 . اپنے رب کا حکم مان لو اس سے پہلے کہ اللہ کی جانب سے وہ دن آ جائے جس کا ہٹ جانا ممکن نہیں ۔
15 . آسمان کی اور زمین کی سلطنت اللہ تعالیٰ ہی کے لیئے ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے یا انہیں جمع کر دیتا ہے بیٹے بھی اور بیٹیاں بھی۔ جسے چاہے بانجھ کر دیتا ہے وہ بڑے علم والا اور قدرت والا ہے۔
16 . ہم نے اسے عربی زبان کا قرآن بنایا ہے تاکہ تم سمجھ لو۔
17 . کہو پاک ہے ذات اس کی جس نے اسے ہمارے بس میں کر دیا حالانکہ ہمیں اسے قابو کرنے کی طاقت نہ تھی۔
18 . اور جو شخص رحمان کی یاد سے غفلت کرے ہم اس پر ایک شیطان مقرر کر دیتے ہیں ۔وہی اس کا ساتھی رہتا ہے۔
19 . عیسیٰؑ بھی صرف بندہ ہی ہے جس پر ہم نے احسان کیا۔ اور اسے بنی اسرائیل کے لیئے نشانِ قدرت بنایا۔
20 . اور یقیناً عیسیٰؑ قیامت کی نشانی ہے پس تم قیامت کے بارے شک نہ کرو اور تابعہ داری کرو یہی سیدھی راہ ہے۔
21 . بیشک گنہگار لوگ عذابِ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے
یہ عذاب کبھی بھی ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا۔ اور وہ اسی میں مایوس پڑے رہیں گے۔
22 .جنہیں یہ لوگ اللہ کے علاوہ پکارتے ہیں وہ شفاعت کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ ہاں جو حق بات کا اقرار کریں اور انہیں علم بھی ہو ۔
23 ۔ یقیناً ہم نے اسے بابرکت رات میں اتارا ہے بیشک ہم ڈرانے والے ہیں ۔
اسی رات میں ہر ایک مضبوط کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
24 . اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیئے دریا کو تابع بنا دیا تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور تم اس کا فضل تلاش کرو تاکہ تم شکر بجا لاوء۔
25 . یہ(قرآن)لوگوں کے لیئے بصیرت کی باتیں اور ہدایت اور رحمت ہے اس قوم کے لیئے جو یقین رکھتی ہے۔
26 . اور کہہ دیا گیا کہ آج ہم تمہیں بھلا دیں گے ۔ جیسے کہ تم نے اپنے اس دن سے ملنے کو بھلا دیا تھا ۔ تمہارا ٹھکانہ جہنم ہے اور تمہارا مددگار کوئی نہیں ۔
تلخیص پارہ 25
زیرِ بحث خاص مضامین
؛* قیامت کا علم صرف اللہ کو ہے ۔
* ۔ انسان خود غرض اور ناشکرا ہے ۔
* فرشتوں کا اہلِ زمین کے حق میں استغفار
* حضرت نوحؑ سے حضورؐ تک ایک ہی دین کا تسلسل
* استقامت سے دعوتِ دین جاری رکھنے کا حکم
*. رازقِ حقیقی اللہ کی ذات ہے
* صبر کرنا اور معاف کرنا اجرِ عظیم کا باعث
* زمین و آسمان کا بادشاہ اللہ ہے جسے چاہے بیٹیاں دے جسے چاہے بیٹے
* قرآن کو عربی زبان میں اتارا گیا ۔
* سفر اور سواری کی دعا
* آبا پرستی کی مذمت
* رحمان سے غافل شیطان کا ساتھی۔
* حضرت عیسیٰؑ قیامت کی نشانی۔
* اللہ کی آیات کے انکار سزا جہنم
* قران ھدایت اور رحمت
_________
عمومی احکامات و مسائل
1 . قیامت کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جاتا ہے۔ اور جو جو پھل اپنے شگوفوں میں سے نکلتے ہیں اور جو مادہ حمل سے ہوتی ہے اور جو بچے وہ جنتی ہے سب کا علم اسے ہے۔
2 . بھلائی کے مانگنے سے انسان تھکتا نہیں اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو مایوس اور ناامید ہو جاتا ہے۔
3. اور جب ہم انسان پر اپنا انعام کرتے ہیں تو وہ منہ پھیر لیتا ہے۔ اور کنارہ کش ہو جاتا ہے اور مصیبت پڑتی ہے تو بڑی لمبی چوڑی دعائیں کرنے والا بن جاتا ہے۔
4 . یقین جانو ! کہ یہ لوگ اپنے رب کے روبرو جانے سے شک میں ہیں یاد رکھو کہ۔اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کیئے ہوئے ہے۔
5 . قریب ہے آسمان پھٹ پڑے اور تمام فرشتے اپنے رب کی پاکی کی تعریف کے ساتھ بیان کر رہےہیں ۔
6 . جن لوگوں نے اس کے سوا دوسروں کو کارساز بنا لیا ہے اللہ ان پر نگہبان ہے آپ ان کے ذمہ دار نہیں ۔
7 . اگر اللہ چاہتا تو ان سبکو ایک ہی امت کا بنا دیتا ۔ لیکن وہ جسے چاہتا ہےاپنی رحمت میں داخل کر لیتا ہے اور ظالموں کا حامی و مددگار نہی۔
8 . آسمان و زمین کی کنجیاں اسی کی ہیں جس کی چاہے روزی کشادہ کر دے اور چاہے تنگ کر دے یقیناً وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
9 . اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیئے وہی دین مقرر کیا ہے جس کے قائم کرنے کا حکم اس نے نوح ؑ کو دیا تھا۔ جو ہم نے تیری طرف بھیج دی ۔اسی کا تاکیدی حکم ہم نے ابراہیمؑ اور موسیٰؑ اور عیسیٰؑ کو دیا تھا ۔ کہ دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا ۔
10 . اللہ نے حق کے ساتھ کتاب نازل فرمائی اور ترازو بھی اور آپ کو کیا خبر شاید قیامت قریب ہی ہو ۔
11 . جس کا ارادہ آخرت کی کھیتی ہو ہم اسے ترقی دیں گے ۔اور جو دنیا کی کھیتی کی طلب رکھتا ہو ہم اسے بھی اس میں سے کچھ دے دیں گے۔ ایسے شخص کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں
12 . اور اس کی نشانیوں میں سے اسمانوں اور زمین کی پیدائش ہے۔ اور ان میں جانداروں کا پھیلانا ہے اور اس پر بھی قادر ہے کہ جب چاہے انہیں جمع کر دے
13 . اور جو شخص صبر کر لے اور معاف کر دے یقیناً یہ بڑی ہمت کے کاموں میں سے ہے۔۔
14 . اپنے رب کا حکم مان لو اس سے پہلے کہ اللہ کی جانب سے وہ دن آ جائے جس کا ہٹ جانا ممکن نہیں ۔
15 . آسمان کی اور زمین کی سلطنت اللہ تعالیٰ ہی کے لیئے ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے یا انہیں جمع کر دیتا ہے بیٹے بھی اور بیٹیاں بھی۔ جسے چاہے بانجھ کر دیتا ہے وہ بڑے علم والا اور قدرت والا ہے۔
16 . ہم نے اسے عربی زبان کا قرآن بنایا ہے تاکہ تم سمجھ لو۔
17 . کہو پاک ہے ذات اس کی جس نے اسے ہمارے بس میں کر دیا حالانکہ ہمیں اسے قابو کرنے کی طاقت نہ تھی۔
18 . اور جو شخص رحمان کی یاد سے غفلت کرے ہم اس پر ایک شیطان مقرر کر دیتے ہیں ۔وہی اس کا ساتھی رہتا ہے۔
19 . عیسیٰؑ بھی صرف بندہ ہی ہے جس پر ہم نے احسان کیا۔ اور اسے بنی اسرائیل کے لیئے نشانِ قدرت بنایا۔
20 . اور یقیناً عیسیٰؑ قیامت کی نشانی ہے پس تم قیامت کے بارے شک نہ کرو اور تابعہ داری کرو یہی سیدھی راہ ہے۔
21 . بیشک گنہگار لوگ عذابِ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے
یہ عذاب کبھی بھی ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا۔ اور وہ اسی میں مایوس پڑے رہیں گے۔
22 .جنہیں یہ لوگ اللہ کے علاوہ پکارتے ہیں وہ شفاعت کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ ہاں جو حق بات کا اقرار کریں اور انہیں علم بھی ہو ۔
23 ۔ یقیناً ہم نے اسے بابرکت رات میں اتارا ہے بیشک ہم ڈرانے والے ہیں ۔
اسی رات میں ہر ایک مضبوط کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
24 . اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیئے دریا کو تابع بنا دیا تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور تم اس کا فضل تلاش کرو تاکہ تم شکر بجا لاوء۔
25 . یہ(قرآن)لوگوں کے لیئے بصیرت کی باتیں اور ہدایت اور رحمت ہے اس قوم کے لیئے جو یقین رکھتی ہے۔
26 . اور کہہ دیا گیا کہ آج ہم تمہیں بھلا دیں گے ۔ جیسے کہ تم نے اپنے اس دن سے ملنے کو بھلا دیا تھا ۔ تمہارا ٹھکانہ جہنم ہے اور تمہارا مددگار کوئی نہیں ۔
تلخیص پارہ 25
زیرِ بحث خاص مضامین
؛* قیامت کا علم صرف اللہ کو ہے ۔
* ۔ انسان خود غرض اور ناشکرا ہے ۔
* فرشتوں کا اہلِ زمین کے حق میں استغفار
* حضرت نوحؑ سے حضورؐ تک ایک ہی دین کا تسلسل
* استقامت سے دعوتِ دین جاری رکھنے کا حکم
*. رازقِ حقیقی اللہ کی ذات ہے
* صبر کرنا اور معاف کرنا اجرِ عظیم کا باعث
* زمین و آسمان کا بادشاہ اللہ ہے جسے چاہے بیٹیاں دے جسے چاہے بیٹے
* قرآن کو عربی زبان میں اتارا گیا ۔
* سفر اور سواری کی دعا
* آبا پرستی کی مذمت
* رحمان سے غافل شیطان کا ساتھی۔
* حضرت عیسیٰؑ قیامت کی نشانی۔
* اللہ کی آیات کے انکار سزا جہنم
* قران ھدایت اور رحمت
_________
عمومی احکامات و مسائل
1 . قیامت کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جاتا ہے۔ اور جو جو پھل اپنے شگوفوں میں سے نکلتے ہیں اور جو مادہ حمل سے ہوتی ہے اور جو بچے وہ جنتی ہے سب کا علم اسے ہے۔
2 . بھلائی کے مانگنے سے انسان تھکتا نہیں اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو مایوس اور ناامید ہو جاتا ہے۔
3. اور جب ہم انسان پر اپنا انعام کرتے ہیں تو وہ منہ پھیر لیتا ہے۔ اور کنارہ کش ہو جاتا ہے اور مصیبت پڑتی ہے تو بڑی لمبی چوڑی دعائیں کرنے والا بن جاتا ہے۔
4 . یقین جانو ! کہ یہ لوگ اپنے رب کے روبرو جانے سے شک میں ہیں یاد رکھو کہ۔اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کیئے ہوئے ہے۔
5 . قریب ہے آسمان پھٹ پڑے اور تمام فرشتے اپنے رب کی پاکی کی تعریف کے ساتھ بیان کر رہےہیں ۔
6 . جن لوگوں نے اس کے سوا دوسروں کو کارساز بنا لیا ہے اللہ ان پر نگہبان ہے آپ ان کے ذمہ دار نہیں ۔
7 . اگر اللہ چاہتا تو ان سبکو ایک ہی امت کا بنا دیتا ۔ لیکن وہ جسے چاہتا ہےاپنی رحمت میں داخل کر لیتا ہے اور ظالموں کا حامی و مددگار نہی۔
8 . آسمان و زمین کی کنجیاں اسی کی ہیں جس کی چاہے روزی کشادہ کر دے اور چاہے تنگ کر دے یقیناً وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
9 . اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیئے وہی دین مقرر کیا ہے جس کے قائم کرنے کا حکم اس نے نوح ؑ کو دیا تھا۔ جو ہم نے تیری طرف بھیج دی ۔اسی کا تاکیدی حکم ہم نے ابراہیمؑ اور موسیٰؑ اور عیسیٰؑ کو دیا تھا ۔ کہ دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا ۔
10 . اللہ نے حق کے ساتھ کتاب نازل فرمائی اور ترازو بھی اور آپ کو کیا خبر شاید قیامت قریب ہی ہو ۔
11 . جس کا ارادہ آخرت کی کھیتی ہو ہم اسے ترقی دیں گے ۔اور جو دنیا کی کھیتی کی طلب رکھتا ہو ہم اسے بھی اس میں سے کچھ دے دیں گے۔ ایسے شخص کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں
12 . اور اس کی نشانیوں میں سے اسمانوں اور زمین کی پیدائش ہے۔ اور ان میں جانداروں کا پھیلانا ہے اور اس پر بھی قادر ہے کہ جب چاہے انہیں جمع کر دے
13 . اور جو شخص صبر کر لے اور معاف کر دے یقیناً یہ بڑی ہمت کے کاموں میں سے ہے۔۔
14 . اپنے رب کا حکم مان لو اس سے پہلے کہ اللہ کی جانب سے وہ دن آ جائے جس کا ہٹ جانا ممکن نہیں ۔
15 . آسمان کی اور زمین کی سلطنت اللہ تعالیٰ ہی کے لیئے ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے یا انہیں جمع کر دیتا ہے بیٹے بھی اور بیٹیاں بھی۔ جسے چاہے بانجھ کر دیتا ہے وہ بڑے علم والا اور قدرت والا ہے۔
16 . ہم نے اسے عربی زبان کا قرآن بنایا ہے تاکہ تم سمجھ لو۔
17 . کہو پاک ہے ذات اس کی جس نے اسے ہمارے بس میں کر دیا حالانکہ ہمیں اسے قابو کرنے کی طاقت نہ تھی۔
18 . اور جو شخص رحمان کی یاد سے غفلت کرے ہم اس پر ایک شیطان مقرر کر دیتے ہیں ۔وہی اس کا ساتھی رہتا ہے۔
19 . عیسیٰؑ بھی صرف بندہ ہی ہے جس پر ہم نے احسان کیا۔ اور اسے بنی اسرائیل کے لیئے نشانِ قدرت بنایا۔
20 . اور یقیناً عیسیٰؑ قیامت کی نشانی ہے پس تم قیامت کے بارے شک نہ کرو اور تابعہ داری کرو یہی سیدھی راہ ہے۔
21 . بیشک گنہگار لوگ عذابِ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے
یہ عذاب کبھی بھی ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا۔ اور وہ اسی میں مایوس پڑے رہیں گے۔
22 .جنہیں یہ لوگ اللہ کے علاوہ پکارتے ہیں وہ شفاعت کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ ہاں جو حق بات کا اقرار کریں اور انہیں علم بھی ہو ۔
23 ۔ یقیناً ہم نے اسے بابرکت رات میں اتارا ہے بیشک ہم ڈرانے والے ہیں ۔
اسی رات میں ہر ایک مضبوط کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
24 . اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیئے دریا کو تابع بنا دیا تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور تم اس کا فضل تلاش کرو تاکہ تم شکر بجا لاوء۔
25 . یہ(قرآن)لوگوں کے لیئے بصیرت کی باتیں اور ہدایت اور رحمت ہے اس قوم کے لیئے جو یقین رکھتی ہے۔
26 . اور کہہ دیا گیا کہ آج ہم تمہیں بھلا دیں گے ۔ جیسے کہ تم نے اپنے اس دن سے ملنے کو بھلا دیا تھا ۔ تمہارا ٹھکانہ جہنم ہے اور تمہارا مددگار کوئی نہیں ۔