Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے شعبہ تعلیم پر زور دیا ہے کہ فاصلاتی نظام تعلیم سے استفادہ کے لیے جامع حکمت عملی وضع کی جاے، فی الوقت پوری دنیا کی امیدیں جامعات سے جڑی ہیں کیونکہ یہ وہ ادارے ہیں جو تحقیق اور تربیت کے ذریعے موجودہ بحران سے نکلنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ” کرونا کے باعث درپیش مشکلات کے حل میں جامعات کا کردار” کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی (ورچوئل) کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوے کیا
صدر جامعہ نے اپنے خطاب میں ای لرننگ کی ضرورت اور عالمی وبا کے دوران جامعات کے کردار پر بھی تفصیلی گفتگو کی. انہوں نے اس ضمن اسلامی یونیورسٹی کی پالیسی اور اقدامات پر بھی روشنی ڈالی.
کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دنیا بھر کی جامعات کو فاصلاتی نظام تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، کیونکہ موجودہ عالمی وبا نے آن لائن تعلیم کی اہمیت کو دگنا کر دیا ہے، اس ضمن میں غور و خوض کی اشد ضرورت ہے
کانفرنس میں دنیا بھر سے 30 کے قریب مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جن موضوعات پر بحث ہوئی ان میں عالمی وبا کے تناظر میں تعلیمی حکمت عملی، جامعات کے عہدیداروں اور طلبا کی حفاظت کے اقدامات، آن لائن طرز تدریس کے حوالے سے پالیسی اور کرونا کی وبا کے حوالے سے آگاہی میں جامعات کا کردار شامل ہیں. کانفرنس کے مقررین میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر محمد مختار سمیت ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر ثمینہ ملک، مختلف جامعات کے سربراہان، تعلیمی ماہرین، محققین اور جامعہ کے اساتذہ نے شرکت کی.
اس کانفرنس کا اہتمام جامعہ اور یونین آف ایفرو ایشیا یونیورسٹیز نے مل کر کیا تھا، کانفرنس میں صدر جامعہ کے علاوہ انڈونیشیا کی کونٹور یونیورسٹی کے صدر فتح اللہ زرکشی، کانفرنس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبی بخش جمانی اور یونین آف ایفرو ایشیا کے یونیورسٹیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اشرف عبدالرافع نے بھی شرکت کی.
کانفرنس سے خطاب میں فتح اللہ زرکشی نے کہا کہ مسلم دنیا کی جامعات کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر فاصلاتی نظام اور آن لائن ایجوکیشن کے جملہ زرائع پر عبور اور ان کی بروقت تربیت کے لیےخصوصی توجہ دینی چاہیے
اس موقع پر خطاب کرتے ہوے قائم مقام صدر جامعہ ڈاکٹر اقدس نوید ملک نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد کرونا کے خلاف جنگ میں جامعات اور سائنسی اداروں کے کردار کا جائزہ لینا ہے.
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوے ڈاکٹر جمانی نے کہا کہ اس کانفرنس میں وباو کے آغاز سے لے کر اب تک شعبہ تعلیم کی طرف سے اٹھاے گئے اقدامات پر بھی بحث کی گئ جبکہ اس ضمن میں مستقبل کے لائحہ عمل اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ تعلیمی عمل کو بلا تعطل جاری رکھنے کے حوالے سے تجاویز پر بھی غور کیا گیا.
صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے شعبہ تعلیم پر زور دیا ہے کہ فاصلاتی نظام تعلیم سے استفادہ کے لیے جامع حکمت عملی وضع کی جاے، فی الوقت پوری دنیا کی امیدیں جامعات سے جڑی ہیں کیونکہ یہ وہ ادارے ہیں جو تحقیق اور تربیت کے ذریعے موجودہ بحران سے نکلنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ” کرونا کے باعث درپیش مشکلات کے حل میں جامعات کا کردار” کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی (ورچوئل) کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوے کیا
صدر جامعہ نے اپنے خطاب میں ای لرننگ کی ضرورت اور عالمی وبا کے دوران جامعات کے کردار پر بھی تفصیلی گفتگو کی. انہوں نے اس ضمن اسلامی یونیورسٹی کی پالیسی اور اقدامات پر بھی روشنی ڈالی.
کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دنیا بھر کی جامعات کو فاصلاتی نظام تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، کیونکہ موجودہ عالمی وبا نے آن لائن تعلیم کی اہمیت کو دگنا کر دیا ہے، اس ضمن میں غور و خوض کی اشد ضرورت ہے
کانفرنس میں دنیا بھر سے 30 کے قریب مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جن موضوعات پر بحث ہوئی ان میں عالمی وبا کے تناظر میں تعلیمی حکمت عملی، جامعات کے عہدیداروں اور طلبا کی حفاظت کے اقدامات، آن لائن طرز تدریس کے حوالے سے پالیسی اور کرونا کی وبا کے حوالے سے آگاہی میں جامعات کا کردار شامل ہیں. کانفرنس کے مقررین میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر محمد مختار سمیت ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر ثمینہ ملک، مختلف جامعات کے سربراہان، تعلیمی ماہرین، محققین اور جامعہ کے اساتذہ نے شرکت کی.
اس کانفرنس کا اہتمام جامعہ اور یونین آف ایفرو ایشیا یونیورسٹیز نے مل کر کیا تھا، کانفرنس میں صدر جامعہ کے علاوہ انڈونیشیا کی کونٹور یونیورسٹی کے صدر فتح اللہ زرکشی، کانفرنس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبی بخش جمانی اور یونین آف ایفرو ایشیا کے یونیورسٹیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اشرف عبدالرافع نے بھی شرکت کی.
کانفرنس سے خطاب میں فتح اللہ زرکشی نے کہا کہ مسلم دنیا کی جامعات کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر فاصلاتی نظام اور آن لائن ایجوکیشن کے جملہ زرائع پر عبور اور ان کی بروقت تربیت کے لیےخصوصی توجہ دینی چاہیے
اس موقع پر خطاب کرتے ہوے قائم مقام صدر جامعہ ڈاکٹر اقدس نوید ملک نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد کرونا کے خلاف جنگ میں جامعات اور سائنسی اداروں کے کردار کا جائزہ لینا ہے.
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوے ڈاکٹر جمانی نے کہا کہ اس کانفرنس میں وباو کے آغاز سے لے کر اب تک شعبہ تعلیم کی طرف سے اٹھاے گئے اقدامات پر بھی بحث کی گئ جبکہ اس ضمن میں مستقبل کے لائحہ عمل اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ تعلیمی عمل کو بلا تعطل جاری رکھنے کے حوالے سے تجاویز پر بھی غور کیا گیا.
صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے شعبہ تعلیم پر زور دیا ہے کہ فاصلاتی نظام تعلیم سے استفادہ کے لیے جامع حکمت عملی وضع کی جاے، فی الوقت پوری دنیا کی امیدیں جامعات سے جڑی ہیں کیونکہ یہ وہ ادارے ہیں جو تحقیق اور تربیت کے ذریعے موجودہ بحران سے نکلنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ” کرونا کے باعث درپیش مشکلات کے حل میں جامعات کا کردار” کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی (ورچوئل) کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوے کیا
صدر جامعہ نے اپنے خطاب میں ای لرننگ کی ضرورت اور عالمی وبا کے دوران جامعات کے کردار پر بھی تفصیلی گفتگو کی. انہوں نے اس ضمن اسلامی یونیورسٹی کی پالیسی اور اقدامات پر بھی روشنی ڈالی.
کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دنیا بھر کی جامعات کو فاصلاتی نظام تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، کیونکہ موجودہ عالمی وبا نے آن لائن تعلیم کی اہمیت کو دگنا کر دیا ہے، اس ضمن میں غور و خوض کی اشد ضرورت ہے
کانفرنس میں دنیا بھر سے 30 کے قریب مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جن موضوعات پر بحث ہوئی ان میں عالمی وبا کے تناظر میں تعلیمی حکمت عملی، جامعات کے عہدیداروں اور طلبا کی حفاظت کے اقدامات، آن لائن طرز تدریس کے حوالے سے پالیسی اور کرونا کی وبا کے حوالے سے آگاہی میں جامعات کا کردار شامل ہیں. کانفرنس کے مقررین میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر محمد مختار سمیت ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر ثمینہ ملک، مختلف جامعات کے سربراہان، تعلیمی ماہرین، محققین اور جامعہ کے اساتذہ نے شرکت کی.
اس کانفرنس کا اہتمام جامعہ اور یونین آف ایفرو ایشیا یونیورسٹیز نے مل کر کیا تھا، کانفرنس میں صدر جامعہ کے علاوہ انڈونیشیا کی کونٹور یونیورسٹی کے صدر فتح اللہ زرکشی، کانفرنس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبی بخش جمانی اور یونین آف ایفرو ایشیا کے یونیورسٹیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اشرف عبدالرافع نے بھی شرکت کی.
کانفرنس سے خطاب میں فتح اللہ زرکشی نے کہا کہ مسلم دنیا کی جامعات کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر فاصلاتی نظام اور آن لائن ایجوکیشن کے جملہ زرائع پر عبور اور ان کی بروقت تربیت کے لیےخصوصی توجہ دینی چاہیے
اس موقع پر خطاب کرتے ہوے قائم مقام صدر جامعہ ڈاکٹر اقدس نوید ملک نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد کرونا کے خلاف جنگ میں جامعات اور سائنسی اداروں کے کردار کا جائزہ لینا ہے.
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوے ڈاکٹر جمانی نے کہا کہ اس کانفرنس میں وباو کے آغاز سے لے کر اب تک شعبہ تعلیم کی طرف سے اٹھاے گئے اقدامات پر بھی بحث کی گئ جبکہ اس ضمن میں مستقبل کے لائحہ عمل اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ تعلیمی عمل کو بلا تعطل جاری رکھنے کے حوالے سے تجاویز پر بھی غور کیا گیا.
صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے شعبہ تعلیم پر زور دیا ہے کہ فاصلاتی نظام تعلیم سے استفادہ کے لیے جامع حکمت عملی وضع کی جاے، فی الوقت پوری دنیا کی امیدیں جامعات سے جڑی ہیں کیونکہ یہ وہ ادارے ہیں جو تحقیق اور تربیت کے ذریعے موجودہ بحران سے نکلنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ” کرونا کے باعث درپیش مشکلات کے حل میں جامعات کا کردار” کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی (ورچوئل) کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوے کیا
صدر جامعہ نے اپنے خطاب میں ای لرننگ کی ضرورت اور عالمی وبا کے دوران جامعات کے کردار پر بھی تفصیلی گفتگو کی. انہوں نے اس ضمن اسلامی یونیورسٹی کی پالیسی اور اقدامات پر بھی روشنی ڈالی.
کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دنیا بھر کی جامعات کو فاصلاتی نظام تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، کیونکہ موجودہ عالمی وبا نے آن لائن تعلیم کی اہمیت کو دگنا کر دیا ہے، اس ضمن میں غور و خوض کی اشد ضرورت ہے
کانفرنس میں دنیا بھر سے 30 کے قریب مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جن موضوعات پر بحث ہوئی ان میں عالمی وبا کے تناظر میں تعلیمی حکمت عملی، جامعات کے عہدیداروں اور طلبا کی حفاظت کے اقدامات، آن لائن طرز تدریس کے حوالے سے پالیسی اور کرونا کی وبا کے حوالے سے آگاہی میں جامعات کا کردار شامل ہیں. کانفرنس کے مقررین میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر محمد مختار سمیت ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر ثمینہ ملک، مختلف جامعات کے سربراہان، تعلیمی ماہرین، محققین اور جامعہ کے اساتذہ نے شرکت کی.
اس کانفرنس کا اہتمام جامعہ اور یونین آف ایفرو ایشیا یونیورسٹیز نے مل کر کیا تھا، کانفرنس میں صدر جامعہ کے علاوہ انڈونیشیا کی کونٹور یونیورسٹی کے صدر فتح اللہ زرکشی، کانفرنس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبی بخش جمانی اور یونین آف ایفرو ایشیا کے یونیورسٹیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اشرف عبدالرافع نے بھی شرکت کی.
کانفرنس سے خطاب میں فتح اللہ زرکشی نے کہا کہ مسلم دنیا کی جامعات کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر فاصلاتی نظام اور آن لائن ایجوکیشن کے جملہ زرائع پر عبور اور ان کی بروقت تربیت کے لیےخصوصی توجہ دینی چاہیے
اس موقع پر خطاب کرتے ہوے قائم مقام صدر جامعہ ڈاکٹر اقدس نوید ملک نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد کرونا کے خلاف جنگ میں جامعات اور سائنسی اداروں کے کردار کا جائزہ لینا ہے.
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوے ڈاکٹر جمانی نے کہا کہ اس کانفرنس میں وباو کے آغاز سے لے کر اب تک شعبہ تعلیم کی طرف سے اٹھاے گئے اقدامات پر بھی بحث کی گئ جبکہ اس ضمن میں مستقبل کے لائحہ عمل اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ تعلیمی عمل کو بلا تعطل جاری رکھنے کے حوالے سے تجاویز پر بھی غور کیا گیا.