تلخیص پارہ 21
زیرِ بحث خاص مضامین
* نماز بےحیائی اور برائی سے روکتی ہے۔
*قرآن رحمت ،نصیحت اور ھدایت
* ہر جاندار نے موت سے ہمکنار ہونا ہے
*رازقِ حقیقی صرف اللہ ہے۔
* صبح وشام اللہ کی تسبیح کا حکم
* دین میں یکسوئی اختیار کرنے کا حکم
* جنت فقط اہلِ ایمان کی میراث
*رجوع الی اللہ کی تاکید
شرک سے اجتاب کا حکم۔
* حضرت لقمان کی اپنے بیٹے کو نصیحتین
* منہ بولے بیٹوں کے متعلق احکامات
* حضورؐ کی زندگی میں تمہارے لیئے بہترین نمونہ ہے
ازواج مطہرات بارے احکامات
____ ___ ۔
عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ جو کتاب آپ کی طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھئیے اور نماز قائم کریں نماز وو
روکتی ہے بے حیائی اور برائی سے۔
2 ۔ اہلِ کتاب سے اچھے انداز سے بحث و مباحثہ کرو۔
3 ۔ یہ (قرآن ) تو روشن آیتیں ہیں جو اہلِ علم کے سینوں میں محفوظ ہیں ۔
4 ۔ کیا یہ کافی نہیں کہ ہم نے آپ پر کتاب نازل فرما دی جو ان پر پڑھی جا رہی ہے اس میں رحمت بھی ہے نصحت بھی ہے۔
5 ۔ کہہ دیجئے کہ مجھ میں اور تم میں اللہ تعالیٰ گواہ کافی ہے۔
6 ۔ ہر جاندار نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔
7 ۔ بہت سے جانور ہیں جو اپنی روزی اٹھائے نہیں پھرتے ان سب کو اور تمہیں بھی روزی اللہ ہی دیتا ہے۔
8 ۔ اللہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہے فراخ روزی دیتا ہے اور جسے چاہے تنگ۔
9 ۔۔اور دنیا کی یہ زندگانی تو محض کھیل تماشا ہے۔ البتہ آخرت کی زندگی حقیقی ہے۔
10 ۔ اللہ کا وعدہ ہے اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا ۔
11 ۔ پس اللہ کی تسبیح پڑھا کرو جب کہ تم شام کرو یا صبح کرو۔
12 ۔ اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں۔ تاکہ تم ان سے آرام پاو۔
13 ۔ لوگو ! اللہ کی طرف رجوع کرو۔ اور اس سے ڈرتے رہو۔ نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاو
14 ۔ لوگو! جب کبھی کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو اپنے رب کی رجوع ہو کر دعایئں کرتی ہے جب وہ اپنی رحمت کا ذائقہ چکھاتا ہے تو ایک جماعت اپنے رب کے ساتھ شرک کرنے لگتی ہے۔
15 ۔ تم جو سود پر دیتے ہو کہ لوگوں کے مال میں بڑھتا رہےوہ اللہ کے ہاں نہیں بڑھتا جو کچھ صدقہ ذکوة تم اللہ کا منہ دیکھنےکےلیئے دو تو ایسے لوگ ہی ہیں اپنا دو چند کرنے والے۔
16 ۔ بےشک آپ مُردوں کو نہیں سنا سکتے اور نہ بہروں کو آواز سنا سکتے ہو۔ جب کہ وہ پیٹھ پھیر کر مڑ گئے ہوں۔
17 ۔ اللہ ان لوگوں کے دلوں پر جو سمجھ نہیں رکھتے یوں ہی مہر لگا دیتا ہے۔
18 ۔ بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو لغویات کو مول لیتے ہیں ۔
19 ۔ اے میرے پیارے بیٹے تو نماز قائم رکھنا اچھے کاموں کی نصیحت کرتے رہنا۔ برے کاموں سے منع کرنا اور مصیبت میں صبر کرنا۔ یہ بڑے تاکیدی امور میں سے ہیں ۔
20 ۔ روئے زمین کے درختوں کی اگر قلمیں ہو جائیں اور تمام سمندروں کی سیاہی اور اس کے بعد سات سمندر اور تاہم اللہ کے کلمات ختم نہیں ہو سکتے۔ بیشک اللہ غالب اور حکمت والا ہے۔
21 ۔ جسے ٹھیک ٹھاک کر کے اس میں اپنی روح پھونکی اسی نے تمہارے کان آنکھیں اور دل بنائے۔ تم کم ہی احسان مانتے ہو۔
22 ۔ ان (مومنوں) کی۔ کروٹیں اپنے بستروں سے الگ رہتی ہیں اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں۔ اور جو کچھ ان کو دے رکھا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں ۔
23 ۔ کیا وہ جو مومن مثل اس کے جو فاسق ہو برابر نہیں ہو سکتے۔
24 ۔ منہ بولے بیٹوں کو ان کے حقیقی باپوں کی نسبت کر کے بلاو۔ اللہ کے نزدیک پورا انصاف یہی ہے۔
25 ۔ یقیناً تمہارے لیئے رسول اللہ کی زندگی میں بہترین نمونہ ہے۔
26 ۔ اے نبیؐ اپنی بیویوں سے کہہ دو کہ اگر تم زندگانی دنیا اور زینتِ دنیا چاہتی ہو تو آو میں تمہیں کچھ دے دلا کر اچھائی کے ساتھ رخصت کر دوں ۔
27 ۔ اگر تمہاری مراد اللہ اور رسولؐ اور آخرت کا گھر ہے تو یقین مانو نیک کام کرنے والیوں کے لیئے اللہ نے بہت زبردست اجر رکھ چھوڑے ۔