آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے اعلان کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کا اتحاد چوبیس ستمبر کو سول سیکرٹریٹ تک احتجاجی ریلی نکالے اور اس موقع پر چیف سیکریٹری کے دفتر کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ انھوں نے یہ بات لاہور میں ایک پر یجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اتحاد کے دیگر راہ نما بھی موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے گرینڈ الائنس کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں موجود فرق کو ختم کو ختم کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے بیوروکریسی کے ایگزیکٹو الاونس میں ڈایڑھ سو فیصد اضافہ کر دیا ہے جب کہ ایف آئی اے، پولیس، نیب، عدلیہ اور سول سیکریٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی غیر معمولی اضافہ کیاگیا ہے ۔ یہ سب وہ حکومت کر رہی ہے جو دو انہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ جب حکومت کے بقول خزانہ خالی تھا. ایسے میں اگر مراعات سے محروم ملازمین یہ کہتے ہیں کہ حکومت نے ہر اس محکمے کو نواز دیا جس سے اس کے مفادات وابستہ ہیں اور یہ بھی کہ یہ مراعات میں اضافہ نہیں بلکہ رشوت دی گئی ہے.انھوں نے مطالبہ کیا کہ تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں. * گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے * تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو.