Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
اجمل سراج
عشق سے عقل کا فقدان خریدا ہم نے
اور وہ بھی علی الاعلان خریدا ہم نے
ہم نے پتھر بھی خریدا تو وہ آئینہ تھا
کبھی یاقوت نہ مَرجان خریدا ہم نے
بُھولنے کے لیے وہ ساعتِ پیمانِ الست
وقت سے اِک نیا پیمان خریدا ہم نے
شور اُٹھا تھا کہ نابود ہوا ہے کوئی
جب ترے وصل کا ارمان خریدا ہم نے
کتنے لمحات کو اپنے لیے دشوار کیا
تب کوئی لمحۂ آسان خریدا ہم نے
بند ہونے کو دُکاں ہے تو خیال آیا ہے
فائدہ چھوڑ کے نقصان خریدا ہم نے
فیس بھرنے کے لیے جیب میں پیسے بھی نہ تھے
جِن دِنوں میر کا دیوان خریدا ہم نے
ADVERTISEMENT