پاکستان کے معاشی حب پر حملہ ناکام بنا دیا گیا، پولیس اور ینجرز کی جوابی کارروائی میں تمام چار دہشت گرد دس منٹ کے اندر مار دیئے گئے،،دستی بم حملے اور فائرنگ سےتین سیکیورٹی گارڈ،،ایک پولیس اہلکار شہید ۔۔۔۔ہلاک حملہ آوروں کی عمریں بائیس سال سے اٹھائیس برس کے درمیان تھی۔۔۔دہشت گرد بڑی تعداد میں اسلحہ ،دستی بم ،گولہ بارود،کھانے پینے کا سامان ساتھ لائے تھے، اطلاعات کے مطابق حملہ آور پی ایس ایکس میں موجود تاجروں کو یرغمال بنانا چاہتے تھے
تفصیلات کے مطابق چار دہشت گردوں نے ناپاک عزائم کے ساتھ پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں داخل ہونے کی کوشش کی عمارت کی سیکیورٹی پر تعینات گارڈز نے انہیں روکا جس پر دہشت گردوں نے فائرنگ کے ساتھ ساتھ دستی بم پھینکے دہشتگرد ٹریڈنگ ہال میں داخل ہو ئے اندھا دھند فائرنگ کی۔۔۔ سیکیورٹی فورسز نے مقابلے میں چار دہشت گرد مار گرائے۔۔ دستی بم حملے اور فائرنگ سے تین سیکیورٹی گارڈ اور ایک پولیس اہلکارشہید ہوگئے ۔۔۔ ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کی عمریں بائیس سال سے اٹھائیس برس کے درمیان ہیں۔۔۔ چاروں دہشتگرد قتل و غارت گری کے ساتھ اسٹاک ایکسچینج میں موجود عملے کو یرغمال بنانے کی نیت سے آئے تھے برآمد سامان میں بڑی تعداد میں اسلحہ ، دستی بم ، گولہ بارود اور کھانے پینے کا سامان ملا۔۔ حملہ آوروں کی عمریں 22 سال سے 28 برس چاروں دہشتگردوں کا قتل و غارت گری عملے کو یرغمال بنانے کامنصوبہ بڑی تعداد میں اسلحہ ، دستی بم ، گولہ بارود اور کھانے پینے کا سامان برآمد
کراچی اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کے حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور تحقیقاتی اداروں نے حملے ماسٹرمائنڈ کا پتہ لگالیا ہے جب کہ دہشتگردوں کی کارروائی میں را کی فنڈنگ کے شواہد بھی ملے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے حملے کا ماسٹرمائنڈ بشیر زیب نامی دہشتگرد ہے۔ اسےکراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کے ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو کے بعد کالعدم تنظیم کا کمانڈر بنایا گیا تھا۔چینی قونصلیٹ پر کالعدم تنظیم نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کی فنڈنگ سے حملہ کیا تھا۔ کراچی اسٹاک اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں بھی را کی فنڈنگ سے شواہد ملے ہیں۔ بشیر زیب بی ایل اے کے کمانڈر اللہ نذر کے ساتھ افغانستان کے شہر قندھار فرار ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرحملہ منظم منصوبہ بندی کے تحت کیاگیا۔۔ دہشتگردوں نے کارروائی سے قبل پوری طرح ریکی کی ۔۔ دہشتگرد پانی کی بوتلیں ، بھنے ہوئے چنے اور دیگر اشیاء بھی ساتھ لائے تھے ۔۔کارروائی چینی قونصل خانے پرحملے کی طرزپرکی گئی ۔۔ حملے کی ابتدائی رپورٹ تیارکرلی گئی ۔۔ کالعدم بی ایل اے نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
وقت دس بجکردومنٹ مقام پاکستان اسٹاک مارکیٹ اچانک ہی گولیاں چلنے لگیں ۔۔ دستی بموں کے دھماکوں سے علاقہ لرزاٹھا۔۔ چاردہشتگردوں کاٹولہ ناپاک عزائم لیے اسٹاک مارکیٹ پہنچا۔۔ دہشتگردگاڑی نمبر بی اے پی سکس ٹونائن پرسوارتھے ۔۔ سرمئی رنگ کی کار سے اترتے ہی گولیوں کی بوچھاڑکردی گئی مزاحمت ناکام بنانے کے لیے دستی بم بھی پھینکے گئے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے حملے کی باقاعدہ ریکی کی ۔۔ حملہ آوروں کے پاس جدید ہتھیاروں کے علاوہ طویل دورانیے تک لڑنے کا سامان تھا۔ CLIP دہشتگرد پانی کی بوتلیں ، بھنے ہوئے چنے اور دیگر اشیاء بھی ساتھ لائے تھے ۔۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے کی طرز پر حملہ کیا ۔۔ حملے کی ذمہ داری کالعدم بی ایل اے مجید گروپ نے قبول کرلی ۔۔ بی ایل اے نے چاروں دہشگردوں کی تصاویراور نام بھی جاری کردئیے دہشتگردوں میں سلمان حمال، شہزاد بلوچ-تسلیم بلوچ-اور سراج کُنگرشامل ہیں ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔