• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں

بھارت کی را پڑوسی ملکوں کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف، مکتی باہنی کے سابق راہنما کا انکشاف

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
June 27, 2020
in اہم خبریں
0
بھارت کی را پڑوسی ملکوں کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف، مکتی باہنی کے سابق راہنما کا انکشاف
63
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

 امریکی نژاد بنگلہ دیشی محقّق، مصنف اور مُکتی باہنی کے سابق گوریلا لیڈر محمد زین العابدین کے مطابق بھارت کی خفیہ انٹیلیجنس ایجنسی را جنوبی ایشیا میں واقع اپنے پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم کرنے میں پوری طرح فعال اور مستعد ہے تاکہ پورے علاقے پر اپنی اجارہ داری قائم رکھ سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں واقع تھِنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز [آئ پی ایس] کے منعقد کردہ ایک بین القوامی ویبینار میں کیا جس میں امریکہ، سعودی عرب، بنگلہ دیش، افغانستان اور نائجیریا سے تعلق رکھنے والے معروف بین الاقوامی ماہرین نے ‘بھارت: ماضی، حال اور مستقبل – مسلم دنیا کی نظر میں’ کے عنوان پر اپنا اظہارِ خیال کیا۔ یہ رواں ہفتے میں آئ پی ایس کی منعقد کردہ عالمی ویبینار سیریز کے سلسلے میں ہونے والی دوسری نشست تھی۔ ان دونوں ویبینارز سے بھارت پر نظر رکھنے والے 15 معروف بین الاقوامی ماہرین نے اظہارِ خیال کیا۔ ان ویبینارز کی صدارت آئ پی ایس کے ایگزیگٹیو صدر خالد رحمٰن نے کی جبکہ انسٹیٹیوٹ کے سینئیر ریسرچ فیلو سید محمد علی اس کے ناظم تھے۔1971 میں پاکستان کے خلاف لڑنے کے لیے بھارت میں تربیت حاصل کرنے والے زین العابدین نے جنوبی ایشیا کے ممالک کو بھارت پر بھروسہ کرنے سے خبردار کیا اور انہیں نئی دہلی کے ہاتھوں استحصال، محکومیت اور جبر سے بچنے کے لیے آپس میں متحد ہونے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پر بھروسہ کرنا بنگلہ دیش کے مسلمانوں کی بڑی غلطی تھی جس کی وجہ سے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا اور بعد ازاں ہندوستان کی ایک پراکسی ریاست بن کر رہ گیا۔ انہوں نے یاد دہانی کرائ کہ 1971 کے بعد سے بھارت کئی سابقہ خود مختار ریاستوں پر منظم طریقے سے قبضہ جما چکا ہے جن میں جموں و کشمیر، حیدر آباد، سِکِم، جونا گڑھ، اور مناودر وغیرہ شامل ہیں۔ بھارت کے موضوع پر لکھی گئ کئ کتابوں کے مصنف زین العابدین کا کہنا تھا کہ یہ شدت پسندانہ ہندوتوا نظریہ 1947 میں ہزاروں مسلمانوں کے قتلِ عام اور بعد میں بنگلہ دیش کو لوٹنے کی وجہ بنا ہے، اور اسی کے زور پر پہلے تو بی جے پی نے بابری مسجد کو شہید کیا اور بعد میں اس نے 2002 میں نریندر مودی کے ذریعے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتلِ عام بھی کروایا۔ ویبینار سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ ایک مضبوط نظریاتی اتحاد کے بغیر مسلمان اس ظلم و جبر کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو خبردار کیا کہ کتابوں، تھِنک ٹینکس، فلموں اور سوشل میڈیا کے ذریعے اُن کی تاریخ کو مسخ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسلامی تعاون کی تنظیم کے رُکن ممالک کو بھارت کی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے اور اس پر معاشی پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی شدید افسوس کا اظہار کیا کہ ایک طرف تو اقوامِ متحدہ ظلم و جبر کے خلاف دن منا رہا ہے جبکہ دوسری طرف دنیا بھر میں اس وقت سب سے زیادہ منظّم ظلم و جبر مقبوضہ کشمیر میں کیا جا رہا ہے جسے باقاعدہ ایک ریاستی پالیسی کے تحت یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بھارت کو ایک ایسی مصنوعی ریاست قرار دیا جو اپنی موجودہ شکل میں پہلے کبھی پائی ہی نہیں جاتی تھی اور جسے پہلے مسلمانوں اور بعد میں انگریزوں نے اکٹھا کر کے ایک ملک بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت دراصل بیک وقت تین سطحوں پر جنگ و جدل میں مصروف ہے: ایک اپنے ہی حدود میں اپنی اقلیتوں کے خلاف، دوسرا مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کےخلاف، اور تیسرا اپنے حدود سے باہر اپنے ہمسایہ ممالک کے خلاف۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مسلمانوں کے خلاف مروّجہ بھارتی حکومتی پالیسیوں کا تقابل نازی جر منی کے یہودیوں کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کے ساتھ کیا، جس میں ابتدائ طور پر ان کا معاشی طور پر گلا گھونٹنا، اس کے بعد اُن کو بد ترین بنا کر پیش کرنا اور پسماندہ رکھنا، اور اخر میں جسمانی طور پر ان کا استحصال اور خاتمہ کرنا شامل تھا۔ سردار مسعود خان نے بھارت کو ایک بیرونی نو آبادیاتی طاقت قرار دیا جس نے پہلے تو کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کر کے اسے اپنا علاقہ بنانے کی کوشش کی اور اب وہ بحرِ ہند میں واقع چھوٹے علاقوں پر بھی قبضہ جمانے کا عزم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ویسے تو پاکستان کو اپنا اوّلین دشمن سمجھتا ہے لیکن در حقیقت اس نے اپنی علاقائی حدود میں اضافہ کرنے کے جنون میں اپنے دیگر ہمسایہ ممالک کو بھی نہیں بخشا۔ صدر آزار کشمیر نے بھارت کو سارک اور علاقائی معاشی ہم آہنگی کے معاملات میں کسی قسم کی پیش رفت میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔ امریکہ سے تعلق رکھنے والے امام عبدالملک مجاہد کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس اور آئ ایس آئ ایس میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہے جبکہ بھارت کی ہندوتوا شدت پسندی کی حقیقت اب گاندھی، تاج محل اور سبزی خوری کی پر امن تصاویر کے پیچھے چھُپ نہیں سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کسی قسم کے دباوّ سے ماوراء نہیں ہے لیکن یہ ذمہ داری بھارتی مسلمانوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اب ہمّت کر کے اٹھ کھڑے ہوں اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں جبکہ ایسا کرنے کی صورت میں ساری دنیا کے مسلمان ان کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے مغرب میں موجود مسلمانوں، بالخصوص امریکہ، برطانیہ، فرانس، اور جرمنی میں موجود مسلمانوں سے کہا کہ وہ اپنے آپ کو منظّم کریں تاکہ بھارت میں پِسے ہوئے اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کی جا سکے۔سینئیر سعودی صحافی اور جنوبی ایشیائی امور کے معروف تجزیہ کار خالد المعینہ نے مسلمانوں سے اکھٹّا ہونے، علم حاصل کرنے اور اپنی روداد کو وضاحت اور منطق کے ساتھ دنیا کے سامنے پیش کرنے کی اپیل کی تاکہ اُن کی بات کو سنجیدگی سے سنا جائے۔ نائجیریا کے اسکالر ڈاکٹر باقر نجمدین نے خبردار کیا کہ اسلاموفوبیا کو بین الاقوامی سطح پر اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے اور شکار بنانے کے لیے استعمال کیاجا رہا ہے۔کابل سے تھِنک ٹینک سینٹر فار اسٹریٹجیک اینڈ ریجنل اسٹڈیز کے سینئیر رکن پروفیسر ہارون خطیبی کا خیال تھا کہ انتہائی دائیں بازو کی عالمی شدّت پسندی میں جو اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اس سے بھارت اور امریکہ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اخراجیت پسند آر ایس ایس اور بھارت میں اس کی بی جے پی جیسی منسلک تنظیمیں چاہتی ہیں کہ ملک میں موجود ہر فرد ہندو مذہب اختیار کر لے۔آئ پی ایس کے ایگزیگٹیو پریزیڈنٹ خالد رحمٰن نے آر ایس ایس کو دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم قرار دیا جو بھارت کے معاشی اثر و رسوخ اور مصنوعی سیکولر اور جمہوری لبادے کو اپنے پھیلاو میں اضافہ کرنے کے یے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ مثبت سوچ اپنائیں، جدید طرز کی حکمتِ عملی وضع کریں، اور صبر اور تحمّل کے ساتھ اپنے آپ کو منظّم کر کے مستقبل میں درپیش مشکل اور گھمبیر چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو تیار کریں۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
Tags: بھارتدہشت گردیرامکتی باہنی
Previous Post

حق گو اور بے باک

Next Post

کتنے پاکستان؟

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
ڈاکٹر طارق کلیم

کتنے پاکستان؟

محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

امجد اسلام امجد
فاروق عادل کے خاکے

امجد اسلام امجد کا ورثہ

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions