• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

کچھ خواب

اعظم علی۔ سنگا پور

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
June 16, 2020
in تبادلہ خیال
0
کورونا: کیا ریوڑانہ مدافعت آخری امید ہے؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

ہمارے ایک دوست نے چین کی بھارت کے ساتھ جھڑپ جس میں بھارت کے ایک کرنل سمیت تین فوجی مارے گئے اس پر بھی بھارت مسئلہ کے “پُرامن” حل کے کئے بات کر رہا پر یہ یہ تبصرہ کیا کہ :-

“کیونکہ اسوقت بھارت کا سامنااب ایک ایسی فوج سے پڑا ہے جو سیاست سے پاک اور وطن کا دفاع کرتی ہے۔

چائنہ والے بھی ڈرامے اور نغمے سے جواب دے سکتے تھے لیکن انہوں نے اپنی غیرت سے جواب دیا۔”

اس پر صرف اتنا ہی کہ سکتا ہوں کہ ۔۔۔غیرت۔۔ کیسی غیرت کونسی غیرت۔

پہلی بات یہ ہے کہ بھارت چین کی کئی دہائیوں  کے بعد پہلی جھڑپ ہوئی ہے۔ جبکہ ہماری ڈرامے و نغمے بنانے و سُنانے والی فوج روزانہ لائن آف کنٹرول پر بھارتئ جارحیت کا سامنا کر بھی رہی ہے اور خون کا نذرانہ بھی پیش کررہی ہے جس طر ح بھارتی فوج چین کی فوج کے منت ترلے کررہی ہے وہ اب بھی نہیں کرتے حالانکہ چاہے کسی بھی لحاظ سے دیکھ لیں طاقت کا توازن مکمل طور پر بھارت کے حق میں ہے۔ دوسری بات محترم ساری غیرت حساب کتاب کے ساتھ ہوتی ہے۔ بھارت پاکستان، نیپال اور بھوٹان و مالدیپ کے سامنے غیرت مند بن سکتا ہے اور چین کے سامنے گھگھیانے لگا۔

چین کا بھی یہی معاملہ ہے، اسے پتہ ہے کہ بھارت اس سے کمزور ملک ہے، اس معاملے میں غیرت دکھا سکتا ہے۔ لیکن تائیوان کے معاملے میں بس شور مچا سکتا ہے (حالانکہ تائیوان چین کا کشمیر ہے) لیکن اس کے دفاع امریکہ نے ذمہ لیا ہوا ہے۔

ساؤتھ چین کے سمندروں میں امریکی بحری بیڑہ بغیر کسی مزاحمت کے گشت کرتا ہے۔ اور چین صرف زبانی جمع خرچ پر گذارا کرتا ہے۔اسی طرح ۲۰۰۱ میں چینی ائرفورس نے ایک امریکی جاسوس طیارے کو ساؤتھ چین کی سمندر میں جاسوسی مشن پر ایک جہاز کو روکنے کی کوشش کی نتیجے میں چینی فضائیہ کا ایک جہاز تباہ ہو گیا اور پائلیٹ کی موت اور امریکی جہاز کو بھی نقصان پہنچا اوراسے چین میں اترنا پڑا اور اسکا ۲۱ افراد پر مشتمل عملہ دس دن چینی قید میں رہنے کے بعد واپس کردیا گیا۔ اور نقصان شدہ امریکی جہاز بھی بعد میں واپس کردیا گیا۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

اسی قسم کی “غیرت “ کا مظاہرہ ایران بھی کرتا رہا ہے جب  اس نے امریکی نیوی کی دو کشتیاں قبضے میں کرکے ۱۵ گھنٹے کے بعد باعزت طور پر واپس کردیں تھیں۔ جب ہم یہ کام کرتے ہیں تو ابھینندن کو بھیجنے پر غیرت بریگیڈ کی زبانیں آزاد ہو جاتی ہیں۔

ہر عقلمند قوم جو کہ چین ہے، کسی سے پنگا لینے سے پہلے اپنی اور دشمن کی طاقت کا مکمل احساس کرکے، لڑائی اسی صورت میں چھیڑتی ہے جب اسےاپنی کامیابی کے امکانات بہتر نظر آتے ہیں۔غیرت کے نام پر ملک و قوم کو ناقابل فتح جنگوں میں جھونکنے کی حماقت احمق ہی کرتے ہیں۔

جب ہم ایک طرف بھارت کے ساتھ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑے ہوتے ہیں دوسری طرف اپنی کمزوریوں کے ادراک کی بناء پر معاملات کو مخصوص حدتک لیجانے سے گریز کرتے ہیں تو ہمارے ہاں کا غیرت بریگیڈ اس فوج کو بے غیرتی کا طعنہ دیتا ہے۔ حماقت و بہادری میں بال برابر فرق ہوتا ہے جان کر جیو۔۔

براہ کرم مجھے صحابہ کرام اور خلافت راشدہ کی تاریخ مت بتائیے گا۔ وہ خاص لوگ تھے انکے ساتھ اللہ پاک کے معجزے و نصرت تھے۔ انکے معجزات و نصرت کو عقلی نظر سے دیکھنا بھی بیوقوفی ہوتئ ہے۔

ایسا نہیں کہ ہمارے ہاں سب اچھا ہے ہمارے اداروں نے اپنی حدود سے تجاوز کر کے حکومت سازی میں حصہ لیکر اپنا وقار مجروح کیا۔ یہ بھی درست ہے کہ جس طرح عدلیہ اور “وہ” مقدس گائے بنادی گئیں ہیں اس میں کسی کے لئے بھی خیر نہیں ہے۔

کاش وہ وقت آجائے جب ہر شخص اپنی حیثیت سے بالاتر ہو کر قانون کے سامنے ایک ہو۔ اس کے آثار نظر تو نہیں آتے لیکن خواب دیکھنے میں کیا حرج ہے۔ حکمرانوں جنہیں بھٹو، نواز شریف و موجودہ تک شامل ہیں “اُنہی” کی آشیرواد سے قوم پر مسلط کیا گیا ہے۔ اب ملک و قوم کا ناسور بن چکے ہیں، اشرافیہ اور مقدس گائیں اس کا خونُ چوس کر کھوکھلا کررہی ہیں۔

کاش اے کاش

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: ایرانبھارتپاکستانتائیوانچین
Previous Post

سنگاپور لاک ڈاؤن نرم کرکے معیشت کو بحال کرنے کی طرف گامزن

Next Post

ضابطہ اخلاق برائے فوٹوگرافی

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
Muhammad Azhar Hafeez Sketch

ضابطہ اخلاق برائے فوٹوگرافی

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions