Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
کورونا وباء کے باعث پاکستان بهر میں جہاں معاشرے کے دیگر طبقات متاثر ہو رہے ہیں وہاں ہمارا تعلیمی نظام بهی شدید زبوں حالی کا شکار دکهائی دیتا ہے،یونیورسٹیز،سکولز کالجز کو جہاں بند ہونا پڑا وہی سالانہ امتحانات بهی تعطل کا شکار ہوئے،او لیول اور اے لیول کے طلباء کے لیے وزارت تعلیم کی طرف سے سابقہ ریکارڈ پر پروموشن کی پالیسی سامنے آئی،قطع نظر درست فیصلہ تها یا غلط سٹوڈنٹس کی تشویش ضرور دور ہوئی- پاکستان بهر کے تمام سکولز اور کالجز مزید دو ماه کے لیے بند کردیے گئے،ہمارے یہاں المیہ یہ ہے کہ دیگر شعبوں کی طرح تعلیم بهی ثانوی درجے کی حامل ہے،یہی وجہ ہے پنجاب جیسے بڑے صوبے کا کل تعلیمی بجٹ صرف ایک پراجیکٹ(اورنج لائن ٹرین) کے برابر ہے،تعلیم ہماری ترجیحات میں شامل ہی نہیں- کورونا وباء کے باعث تقریباً نوے %ممالک روایتی تعلیمی طریقہ کار سے ای لرننگ کی طرف شفٹ ہوگئے،عالمی وباء نے آن لائن تعلیم کی اہمیت کو دگنا کردیا،تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکهنے کے لیے رویتی طریق کار سے ہٹ کر دوسرے بهت سارے آپشن استعمال کیے جارہے ہیں،طلباء و طالبات کی صحت اور مستقبل میں ہونے والے تعلیمی نقصان کے باعث ایک متبادل طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے جو تعلیی تسلسل پر مبنی ہے- پاکستانی جامعات بهی ایچ ای سی کی طرف سے جاری کردہ انسٹرکشن کے مطابق سمر میں بذریعہ آن لائن تعلیمی سلسلہ جاری رکہے گی،ایچ ای سی کی طرف سے لمز( ای لرننگ )سسٹم متعارف کروایا گیا جو یکم جون سے نافذالعمل ہوگا،پاکستانی جامعات میں تعلیم حاصل کرنی والی ایک کثیر تعداد شمالی علاقہ جات پر مشتمل ہے جو انٹرنیٹ کی سہولت کی عدم دستیابی کے باعث حالیہ پالیسی پر نہ صرف تذبذب کا شکار ہے بلکہ سراپا حتجاج بهی ہے-
وگزشتہ دنوں کورونا وائرس کی حقیقت،وائرس سے پیدا ہونے والے مسائل اور ان کے حل کے لیے (آفرو ایشیا یونیورسٹیز) اور پاکستان کی(بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی)کی طرف سے ایک کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے دوسرے تعلیمی آپشنز پر غور کرنے کے ساته ساته تعلیمی اداروں کے ملازمین اور سٹوڈنٹس کی صحت کے تحفظ کے لیے ابتدائی طریقہ پر بهی غورو حوض کیا گیا- کانفرنس کے شرکاء نے درج ذیل باتوں پر زور دیا! دنیا بهر کی جامعات فاصلاتی نظام تعلیم پر زور دیں. عالمی وباء کی وجہ سے آن لائن نظام تعلیم کی اہمیت میں اضافہ. تعلیمی سرگرمیاں جاری رکهنے کے لیے دوسرے تعلیمی آپشنز پر غور. روایتی تعلیمی طریقہ کار سے ای لرننگ کی طرف شفٹنگ. پاکستان جیسے تهرڈ ورلڈ ملک کے لیے روایتی تعلیمی نظام سے ای لرننگ “آن لائن تعلیمی نظام ؛کی طرف شفٹنگ ایک چیلنج سے کم نہیں،پاکستانی معاشرہ روایتی تعلیمی نظام میں مختلف تقسیموں کا شکار ہے،ایلیٹ کلاس سے لیکر لوئر کلاس تک مختلف طبقات ہیں جو روایتی تعلیمی نظام کی زبوں حالی کا باعث ہیں،ایسے میں ای لرننگ ایک نیا محاذ ہے جو معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کے لیے مذید محرومیوں کا باعث ہوگا،کاش کہ ہمارے ہاں تعلیمی نظام کو ابتدائی درجے اور قومی ترجیحات میں شامل کیا جا سکے تاکہ آنے والی نسلیں بهی ای لرننگ جیسے جدید تعلیمی نظام سے مستفید ہو سکے-
ADVERTISEMENT