Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
محترم وزیراعظم جناب عمران خان!
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
محترم! میرا تعلق کراچی سے ھے اورکراچی کے عوام نے گزشتہ الیکشن میں آپ کا بھر پور ساتھ دیا تھا اور آپ کے قومی اور صوبائی امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیابی سے ہمکنار کروایا تھا۔ جس کی بدولت آپ اس ملک کے وزیراعظم بنے۔کراچی کے عوام نےآپ کے امیدواروں کو کیوں ووٹ دیے، اس کی چند وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
1)سب سے اھم بات آپ کا اعلی تعلیم یافتہ اور visionary ھونا ھے۔
2)دوسری اھم وجہ آپ کے سماجی بہبود کے کام ھیں مثلاً شوکت خانم ہسپتال وغیرہ۔
3)تیسری وجہ بحیثیت کپتان کےآپ کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنا تھا۔ ورلڈ کپ جیت کر آپ پورے پاکستان کے ہیرو بن گئے۔ کراچی کے لوگوں کو یقین تھا اور اب بھی یقین ھے کہ آپ پورے ملک اور خاص طور پر کراچی کو ترقی یافتہ بنانے میں بہت اھم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اور کریں گے۔
4)چوتھی وجہ یہ تھی کہ کراچی کے لوگ دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو کئ بار آزما چکے تھے اور وہ تبدیلی چاہتے تھے۔
یہ چند بنیادی عوامل تھے جن کی وجہ سے کراچی کے لوگوں نے آپ کی جماعت کے نمائندوں کو ووٹ دیا۔
محترم وزیراعظم صاحب! کراچی کی عوام نے آپ کی جماعت کو بھاری مینڈیٹ دیااور آپ کے وزیراعظم بننے میں اھم کردار ادا کیا،لیکن اس کے بدلے انھیں کیا ملا؟ انھیں کچھ بھی نہ ملا۔ کراچی کے عوام کی حالت پہلے سے بھی زیادہ خراب ھو گئی۔
ذرا سوچیے! ملک کے صدر کا تعلق آپ کی جماعت سے، صوبے کے گورنر کا تعلق آپ کی جماعت سے، کراچی سے منتخب ھونے والے MNAs اور MPAs کی بڑی تعداد کا تعلق آپ کی جماعت سے ھے۔اس کے ساتھ ساتھ صوبے کی دیگر سیاسی جماعتیں MQM اور GDA بھی آپ کی اتحادی جماعتیں ھیں۔
ان تمام حقائق کے باوجود آپ کے اور آپ کے نمائندوں کے ہاتھ پاؤں بندھے ھوۓ ہیں۔ آپ اتنے مجبور ھیں کہ آپ نے گزشتہ دو سالوں میں کراچی کے لیے کچھ بھی نہ کیا اور اب بھی کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ اس وقت کراچی کے لوگ بد ترین زندگی گزار رھے ہیں اور ان کا کوئ پرسان حال نہیں۔
میں تو محترم صدر اور گورنر صاحب پر حیران ھوں۔ اقتدار میں آنے سے قبل یہ دونوں حضرات کراچی کی ترقی کے حوالے سے بہت بڑی بڑی باتیں کیا کرتے تھے۔ اور بڑے بلند بانگ دعوے کرتے تھے۔ یہی حال آپ کی جماعت کے MNAs اور MPAs کا بھی تھا۔ سب کہتے تھے ھم یہ کر دیں گے ، ھم وہ کر دیں گے۔ لیکن ان سب کی کارکردگی صفر ھے۔ انہوں نے دو سال ضایع کر دیے۔ اور کراچی والوں کو شدید مایوس کیا۔
محترم وزیراعظم! کراچی کی حالت پہلے سے بھی ابتر ھے۔ لوگ پانی، بجلی اور گیس کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ پورا شھر کچرا کنڈی بن چکا ھے۔ بیروزگاری ھے، غربت ھے، جہالت ھے، گداگری ھے، جرائم ھیں ۔سرکاری ہسپتالوں اور سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق۔ نہ سڑکیں ھیں اور نہ ہی مناسب زرائع آمدورفت۔ لوگ پبلک ٹرانسپورٹ کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ نہ کھیلوں کے میدان اور نہ ہی پارک۔ قبضہ مافیا سرگرم ھے، جس کا جہاں دل چاہتا ھے قبضہ کر لیتا ھے۔
کراچی کے لوگوں کو آپ اور آپ کی جماعت سے بہت امیدیں وابستہ تھیں اور ہیں۔ لیکن اب کراچی والوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ھوتا جا رہا ھے۔ اب باتوں اور الزام تراشی کا سلسلہ بند ھونا چاہیے۔ اب روایتی سیاست کو خیر باد کہہ کر انقلابی سیاست کرنا ھو گی جس میں عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد اور سہولتیں حاصل ھوں۔
محترم وزیراعظم! کراچی ملک کا معاشی حب ھے۔ کراچی کو بچانے اور اس کی ترقی کے لیے اب آپ کو بڑے فیصلے کرنا ھوں گے۔ اور فیصلے کرنے کا وقت آ پہنچا ھے۔
سندھ کے گورنر کو تبدیل کر کے سندھ میں گورنر راج لگایا جا سکتا ھے یا اسلام آباد کی بجاۓ کراچی کو دارلخلافہ بنا دیا جاۓ۔ یا کراچی کا نظم ونسق وفاق اپنے کنٹرول میں لے۔
کراچی کے لوگ اپنے مسائل کا فوری حل چاہتے ہیں۔وہ شھر کی ترقی چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وفاقی حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی، کراچی کی بد حال اور مایوس عوام حکومت کا بھر پور ساتھ دے گی۔یہ کھلا خط کراچی کے ہر شہری کے دل کی آواز ھے۔
محترم وزیراعظم جناب عمران خان!
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
محترم! میرا تعلق کراچی سے ھے اورکراچی کے عوام نے گزشتہ الیکشن میں آپ کا بھر پور ساتھ دیا تھا اور آپ کے قومی اور صوبائی امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیابی سے ہمکنار کروایا تھا۔ جس کی بدولت آپ اس ملک کے وزیراعظم بنے۔کراچی کے عوام نےآپ کے امیدواروں کو کیوں ووٹ دیے، اس کی چند وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
1)سب سے اھم بات آپ کا اعلی تعلیم یافتہ اور visionary ھونا ھے۔
2)دوسری اھم وجہ آپ کے سماجی بہبود کے کام ھیں مثلاً شوکت خانم ہسپتال وغیرہ۔
3)تیسری وجہ بحیثیت کپتان کےآپ کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنا تھا۔ ورلڈ کپ جیت کر آپ پورے پاکستان کے ہیرو بن گئے۔ کراچی کے لوگوں کو یقین تھا اور اب بھی یقین ھے کہ آپ پورے ملک اور خاص طور پر کراچی کو ترقی یافتہ بنانے میں بہت اھم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اور کریں گے۔
4)چوتھی وجہ یہ تھی کہ کراچی کے لوگ دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو کئ بار آزما چکے تھے اور وہ تبدیلی چاہتے تھے۔
یہ چند بنیادی عوامل تھے جن کی وجہ سے کراچی کے لوگوں نے آپ کی جماعت کے نمائندوں کو ووٹ دیا۔
محترم وزیراعظم صاحب! کراچی کی عوام نے آپ کی جماعت کو بھاری مینڈیٹ دیااور آپ کے وزیراعظم بننے میں اھم کردار ادا کیا،لیکن اس کے بدلے انھیں کیا ملا؟ انھیں کچھ بھی نہ ملا۔ کراچی کے عوام کی حالت پہلے سے بھی زیادہ خراب ھو گئی۔
ذرا سوچیے! ملک کے صدر کا تعلق آپ کی جماعت سے، صوبے کے گورنر کا تعلق آپ کی جماعت سے، کراچی سے منتخب ھونے والے MNAs اور MPAs کی بڑی تعداد کا تعلق آپ کی جماعت سے ھے۔اس کے ساتھ ساتھ صوبے کی دیگر سیاسی جماعتیں MQM اور GDA بھی آپ کی اتحادی جماعتیں ھیں۔
ان تمام حقائق کے باوجود آپ کے اور آپ کے نمائندوں کے ہاتھ پاؤں بندھے ھوۓ ہیں۔ آپ اتنے مجبور ھیں کہ آپ نے گزشتہ دو سالوں میں کراچی کے لیے کچھ بھی نہ کیا اور اب بھی کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ اس وقت کراچی کے لوگ بد ترین زندگی گزار رھے ہیں اور ان کا کوئ پرسان حال نہیں۔
میں تو محترم صدر اور گورنر صاحب پر حیران ھوں۔ اقتدار میں آنے سے قبل یہ دونوں حضرات کراچی کی ترقی کے حوالے سے بہت بڑی بڑی باتیں کیا کرتے تھے۔ اور بڑے بلند بانگ دعوے کرتے تھے۔ یہی حال آپ کی جماعت کے MNAs اور MPAs کا بھی تھا۔ سب کہتے تھے ھم یہ کر دیں گے ، ھم وہ کر دیں گے۔ لیکن ان سب کی کارکردگی صفر ھے۔ انہوں نے دو سال ضایع کر دیے۔ اور کراچی والوں کو شدید مایوس کیا۔
محترم وزیراعظم! کراچی کی حالت پہلے سے بھی ابتر ھے۔ لوگ پانی، بجلی اور گیس کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ پورا شھر کچرا کنڈی بن چکا ھے۔ بیروزگاری ھے، غربت ھے، جہالت ھے، گداگری ھے، جرائم ھیں ۔سرکاری ہسپتالوں اور سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق۔ نہ سڑکیں ھیں اور نہ ہی مناسب زرائع آمدورفت۔ لوگ پبلک ٹرانسپورٹ کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ نہ کھیلوں کے میدان اور نہ ہی پارک۔ قبضہ مافیا سرگرم ھے، جس کا جہاں دل چاہتا ھے قبضہ کر لیتا ھے۔
کراچی کے لوگوں کو آپ اور آپ کی جماعت سے بہت امیدیں وابستہ تھیں اور ہیں۔ لیکن اب کراچی والوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ھوتا جا رہا ھے۔ اب باتوں اور الزام تراشی کا سلسلہ بند ھونا چاہیے۔ اب روایتی سیاست کو خیر باد کہہ کر انقلابی سیاست کرنا ھو گی جس میں عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد اور سہولتیں حاصل ھوں۔
محترم وزیراعظم! کراچی ملک کا معاشی حب ھے۔ کراچی کو بچانے اور اس کی ترقی کے لیے اب آپ کو بڑے فیصلے کرنا ھوں گے۔ اور فیصلے کرنے کا وقت آ پہنچا ھے۔
سندھ کے گورنر کو تبدیل کر کے سندھ میں گورنر راج لگایا جا سکتا ھے یا اسلام آباد کی بجاۓ کراچی کو دارلخلافہ بنا دیا جاۓ۔ یا کراچی کا نظم ونسق وفاق اپنے کنٹرول میں لے۔
کراچی کے لوگ اپنے مسائل کا فوری حل چاہتے ہیں۔وہ شھر کی ترقی چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وفاقی حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی، کراچی کی بد حال اور مایوس عوام حکومت کا بھر پور ساتھ دے گی۔یہ کھلا خط کراچی کے ہر شہری کے دل کی آواز ھے۔
محترم وزیراعظم جناب عمران خان!
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
محترم! میرا تعلق کراچی سے ھے اورکراچی کے عوام نے گزشتہ الیکشن میں آپ کا بھر پور ساتھ دیا تھا اور آپ کے قومی اور صوبائی امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیابی سے ہمکنار کروایا تھا۔ جس کی بدولت آپ اس ملک کے وزیراعظم بنے۔کراچی کے عوام نےآپ کے امیدواروں کو کیوں ووٹ دیے، اس کی چند وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
1)سب سے اھم بات آپ کا اعلی تعلیم یافتہ اور visionary ھونا ھے۔
2)دوسری اھم وجہ آپ کے سماجی بہبود کے کام ھیں مثلاً شوکت خانم ہسپتال وغیرہ۔
3)تیسری وجہ بحیثیت کپتان کےآپ کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنا تھا۔ ورلڈ کپ جیت کر آپ پورے پاکستان کے ہیرو بن گئے۔ کراچی کے لوگوں کو یقین تھا اور اب بھی یقین ھے کہ آپ پورے ملک اور خاص طور پر کراچی کو ترقی یافتہ بنانے میں بہت اھم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اور کریں گے۔
4)چوتھی وجہ یہ تھی کہ کراچی کے لوگ دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو کئ بار آزما چکے تھے اور وہ تبدیلی چاہتے تھے۔
یہ چند بنیادی عوامل تھے جن کی وجہ سے کراچی کے لوگوں نے آپ کی جماعت کے نمائندوں کو ووٹ دیا۔
محترم وزیراعظم صاحب! کراچی کی عوام نے آپ کی جماعت کو بھاری مینڈیٹ دیااور آپ کے وزیراعظم بننے میں اھم کردار ادا کیا،لیکن اس کے بدلے انھیں کیا ملا؟ انھیں کچھ بھی نہ ملا۔ کراچی کے عوام کی حالت پہلے سے بھی زیادہ خراب ھو گئی۔
ذرا سوچیے! ملک کے صدر کا تعلق آپ کی جماعت سے، صوبے کے گورنر کا تعلق آپ کی جماعت سے، کراچی سے منتخب ھونے والے MNAs اور MPAs کی بڑی تعداد کا تعلق آپ کی جماعت سے ھے۔اس کے ساتھ ساتھ صوبے کی دیگر سیاسی جماعتیں MQM اور GDA بھی آپ کی اتحادی جماعتیں ھیں۔
ان تمام حقائق کے باوجود آپ کے اور آپ کے نمائندوں کے ہاتھ پاؤں بندھے ھوۓ ہیں۔ آپ اتنے مجبور ھیں کہ آپ نے گزشتہ دو سالوں میں کراچی کے لیے کچھ بھی نہ کیا اور اب بھی کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ اس وقت کراچی کے لوگ بد ترین زندگی گزار رھے ہیں اور ان کا کوئ پرسان حال نہیں۔
میں تو محترم صدر اور گورنر صاحب پر حیران ھوں۔ اقتدار میں آنے سے قبل یہ دونوں حضرات کراچی کی ترقی کے حوالے سے بہت بڑی بڑی باتیں کیا کرتے تھے۔ اور بڑے بلند بانگ دعوے کرتے تھے۔ یہی حال آپ کی جماعت کے MNAs اور MPAs کا بھی تھا۔ سب کہتے تھے ھم یہ کر دیں گے ، ھم وہ کر دیں گے۔ لیکن ان سب کی کارکردگی صفر ھے۔ انہوں نے دو سال ضایع کر دیے۔ اور کراچی والوں کو شدید مایوس کیا۔
محترم وزیراعظم! کراچی کی حالت پہلے سے بھی ابتر ھے۔ لوگ پانی، بجلی اور گیس کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ پورا شھر کچرا کنڈی بن چکا ھے۔ بیروزگاری ھے، غربت ھے، جہالت ھے، گداگری ھے، جرائم ھیں ۔سرکاری ہسپتالوں اور سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق۔ نہ سڑکیں ھیں اور نہ ہی مناسب زرائع آمدورفت۔ لوگ پبلک ٹرانسپورٹ کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ نہ کھیلوں کے میدان اور نہ ہی پارک۔ قبضہ مافیا سرگرم ھے، جس کا جہاں دل چاہتا ھے قبضہ کر لیتا ھے۔
کراچی کے لوگوں کو آپ اور آپ کی جماعت سے بہت امیدیں وابستہ تھیں اور ہیں۔ لیکن اب کراچی والوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ھوتا جا رہا ھے۔ اب باتوں اور الزام تراشی کا سلسلہ بند ھونا چاہیے۔ اب روایتی سیاست کو خیر باد کہہ کر انقلابی سیاست کرنا ھو گی جس میں عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد اور سہولتیں حاصل ھوں۔
محترم وزیراعظم! کراچی ملک کا معاشی حب ھے۔ کراچی کو بچانے اور اس کی ترقی کے لیے اب آپ کو بڑے فیصلے کرنا ھوں گے۔ اور فیصلے کرنے کا وقت آ پہنچا ھے۔
سندھ کے گورنر کو تبدیل کر کے سندھ میں گورنر راج لگایا جا سکتا ھے یا اسلام آباد کی بجاۓ کراچی کو دارلخلافہ بنا دیا جاۓ۔ یا کراچی کا نظم ونسق وفاق اپنے کنٹرول میں لے۔
کراچی کے لوگ اپنے مسائل کا فوری حل چاہتے ہیں۔وہ شھر کی ترقی چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وفاقی حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی، کراچی کی بد حال اور مایوس عوام حکومت کا بھر پور ساتھ دے گی۔یہ کھلا خط کراچی کے ہر شہری کے دل کی آواز ھے۔
محترم وزیراعظم جناب عمران خان!
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
محترم! میرا تعلق کراچی سے ھے اورکراچی کے عوام نے گزشتہ الیکشن میں آپ کا بھر پور ساتھ دیا تھا اور آپ کے قومی اور صوبائی امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیابی سے ہمکنار کروایا تھا۔ جس کی بدولت آپ اس ملک کے وزیراعظم بنے۔کراچی کے عوام نےآپ کے امیدواروں کو کیوں ووٹ دیے، اس کی چند وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
1)سب سے اھم بات آپ کا اعلی تعلیم یافتہ اور visionary ھونا ھے۔
2)دوسری اھم وجہ آپ کے سماجی بہبود کے کام ھیں مثلاً شوکت خانم ہسپتال وغیرہ۔
3)تیسری وجہ بحیثیت کپتان کےآپ کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنا تھا۔ ورلڈ کپ جیت کر آپ پورے پاکستان کے ہیرو بن گئے۔ کراچی کے لوگوں کو یقین تھا اور اب بھی یقین ھے کہ آپ پورے ملک اور خاص طور پر کراچی کو ترقی یافتہ بنانے میں بہت اھم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اور کریں گے۔
4)چوتھی وجہ یہ تھی کہ کراچی کے لوگ دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو کئ بار آزما چکے تھے اور وہ تبدیلی چاہتے تھے۔
یہ چند بنیادی عوامل تھے جن کی وجہ سے کراچی کے لوگوں نے آپ کی جماعت کے نمائندوں کو ووٹ دیا۔
محترم وزیراعظم صاحب! کراچی کی عوام نے آپ کی جماعت کو بھاری مینڈیٹ دیااور آپ کے وزیراعظم بننے میں اھم کردار ادا کیا،لیکن اس کے بدلے انھیں کیا ملا؟ انھیں کچھ بھی نہ ملا۔ کراچی کے عوام کی حالت پہلے سے بھی زیادہ خراب ھو گئی۔
ذرا سوچیے! ملک کے صدر کا تعلق آپ کی جماعت سے، صوبے کے گورنر کا تعلق آپ کی جماعت سے، کراچی سے منتخب ھونے والے MNAs اور MPAs کی بڑی تعداد کا تعلق آپ کی جماعت سے ھے۔اس کے ساتھ ساتھ صوبے کی دیگر سیاسی جماعتیں MQM اور GDA بھی آپ کی اتحادی جماعتیں ھیں۔
ان تمام حقائق کے باوجود آپ کے اور آپ کے نمائندوں کے ہاتھ پاؤں بندھے ھوۓ ہیں۔ آپ اتنے مجبور ھیں کہ آپ نے گزشتہ دو سالوں میں کراچی کے لیے کچھ بھی نہ کیا اور اب بھی کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ اس وقت کراچی کے لوگ بد ترین زندگی گزار رھے ہیں اور ان کا کوئ پرسان حال نہیں۔
میں تو محترم صدر اور گورنر صاحب پر حیران ھوں۔ اقتدار میں آنے سے قبل یہ دونوں حضرات کراچی کی ترقی کے حوالے سے بہت بڑی بڑی باتیں کیا کرتے تھے۔ اور بڑے بلند بانگ دعوے کرتے تھے۔ یہی حال آپ کی جماعت کے MNAs اور MPAs کا بھی تھا۔ سب کہتے تھے ھم یہ کر دیں گے ، ھم وہ کر دیں گے۔ لیکن ان سب کی کارکردگی صفر ھے۔ انہوں نے دو سال ضایع کر دیے۔ اور کراچی والوں کو شدید مایوس کیا۔
محترم وزیراعظم! کراچی کی حالت پہلے سے بھی ابتر ھے۔ لوگ پانی، بجلی اور گیس کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ پورا شھر کچرا کنڈی بن چکا ھے۔ بیروزگاری ھے، غربت ھے، جہالت ھے، گداگری ھے، جرائم ھیں ۔سرکاری ہسپتالوں اور سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق۔ نہ سڑکیں ھیں اور نہ ہی مناسب زرائع آمدورفت۔ لوگ پبلک ٹرانسپورٹ کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ نہ کھیلوں کے میدان اور نہ ہی پارک۔ قبضہ مافیا سرگرم ھے، جس کا جہاں دل چاہتا ھے قبضہ کر لیتا ھے۔
کراچی کے لوگوں کو آپ اور آپ کی جماعت سے بہت امیدیں وابستہ تھیں اور ہیں۔ لیکن اب کراچی والوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ھوتا جا رہا ھے۔ اب باتوں اور الزام تراشی کا سلسلہ بند ھونا چاہیے۔ اب روایتی سیاست کو خیر باد کہہ کر انقلابی سیاست کرنا ھو گی جس میں عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد اور سہولتیں حاصل ھوں۔
محترم وزیراعظم! کراچی ملک کا معاشی حب ھے۔ کراچی کو بچانے اور اس کی ترقی کے لیے اب آپ کو بڑے فیصلے کرنا ھوں گے۔ اور فیصلے کرنے کا وقت آ پہنچا ھے۔
سندھ کے گورنر کو تبدیل کر کے سندھ میں گورنر راج لگایا جا سکتا ھے یا اسلام آباد کی بجاۓ کراچی کو دارلخلافہ بنا دیا جاۓ۔ یا کراچی کا نظم ونسق وفاق اپنے کنٹرول میں لے۔
کراچی کے لوگ اپنے مسائل کا فوری حل چاہتے ہیں۔وہ شھر کی ترقی چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وفاقی حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی، کراچی کی بد حال اور مایوس عوام حکومت کا بھر پور ساتھ دے گی۔یہ کھلا خط کراچی کے ہر شہری کے دل کی آواز ھے۔