• مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

معاملہ بیویوں کا نہیں مائنڈ سیٹ کا ہے

زاویہ نگاہ: ڈاکٹر عبدالواجد خان

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
May 29, 2020
in تبادلہ خیال
0
انسانی تہذیب اور وبائیں
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر  کرنل کی بیوی کی ویڈیوز اور ان پر تبصرے خوب گردش کرتے رہے ۔جس پر اعلیٰ فوجی قیادت کی طرف سے نوٹس لینے کی بات بھی سامنے آئی۔یقینا ایسے واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جانی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے نا پسندیدہ واقعات کا سدباب ھو سکے۔لیکن میرے نزدیک یہ معاملہ صرف ایک کرنل اور اس کی بیوی کا نہیں ھے بلکہ ایک مخصوص مائنڈسیٹ اور ھمارے معاشرتی کلچر کا ھے۔میں یہ مانتا ھوں کہ پاکستان میں جنرل سکندر مرزا سے جنرل پرویز مشرف تک  مکہ لہرانے کی عادت نے پاکستان کو 12 مئی جیسے بہت سے تلخ واقعات سے دوچار کیا لیکن پاکستانی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ حقیقت بھی آ شکار ھوتی ھے کہ اس حمام میں سب ہی ننگے ھیں۔ اس مکے کا استعمال صرف ایک طبقے نے نہیں کیا بلکہ تمام طبقات اپنی اپنی حیثیت کا ناجائز استعمال کرتے چلے آرھے ھیں۔اپنی حکومت قائم رکھنے کیلئے اپوزیشن کو ایف ایس ایف سے دبانے کی غیر جمہوری کوشش ھو یا اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کیلئے سپریم کورٹ پر حکمران سیاسی قیادت کی طرف سے کیا جانے والا حملہ۔ اپوزیشن کی طرف سے پارلیمنٹ پر بلڈوزر لیکر چڑھائی کرنے اور اسکی گرل پر شلواریں لٹکانے کا معاملہ ھو یاعدلیہ کی طرف سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے جیسے متنازعہ فیصلے ۔ کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے رکن کی گاڑی کے تلے ٹریفک سارجنٹ کو کچلے جانے کا سانحہ ہو یا موجودہ خاتون اول کے سابق شوھر کی فیملی کو روکنے پر ڈی پی او پاکپتن کو مانیکا ڈیرہ پر جاکر معافی مانگنے کی ھدائت اور تعمیل نہ کر نے پر لائن حاضر ھونے کا حکم۔ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو وزیراعلی ھاؤس جی او ار جاتے ہوئے پولیس کے روک کر تصدیق کرنے پر اراکین کا متفقہ استحقاق مجروح ھونا اور آئی جی کو اسمبلی میں طلب کرنا یا جرنلسٹں کا موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں پر میڈیا کے سٹکر لگا کر، کارڈ دکھا کر اور شو کرتے ھوئے آ پے سے باہر اور ناجائز استحقاق کا حامل ھوجانا۔ وکلا کا مرضی کے فیصلے نہ ملنے پر ججز اور ڈاکٹروں کو سبق سکھانے کیلئے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے دل کے مریضوں پر چڑھائی کردینا۔وڈیروں، جاگیر داروں اور سرداروں کی طرف سے مختاراں مائی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے جیسے انسانیت سوز فیصلےکرنا یا قانون نافذ کرنے والےاور حساس اداروں کی طرف سے ساھیوال جیسے واقعات کرکے ان کے حقائق کو دبادینا۔سندھ کی بڑی سیاسی شخصیت کے کاروباری پارٹنر کے بیٹے شاہ رخ جتوئی کو قتل کیس میں گرفتاری سے بچانے کیلئے جعلی دستاویزات پر دبئی فرار کرانے کا معاملہ ہو یا بلدیہ فیکٹری کراچی کا سانحہ ھو۔ مذھبی گروھوں کی طرف سے مذھبی کارڈ کا غیر منطقی اور غیر انسانی استعمال ھو یا سرکاری نمبر پلیٹس اور ھوٹر لگی گاڑیوں میں موجود افراد کا ایلیٹ کلاس رویہ۔ مہنگی گاڑیوں میں سرمایہ داروں بیوروکریٹس اور نودولتیوں کی مسلح اولادوں کے قانون سے بالاتر ھوجانےکے واقعات یا ڈاکٹروں کے اپنے مطالبات منوانے کیلئے ہڑتال کرکے مریضوں کو خدا کے رحم وکرم پر چھوڑ دینا۔ اساتذہ کا ذاتی پسند ناپسند پر طلبہ وطالبات کو فائدہ یا نقصان پہنچانا یا کسی بااختیار کا کسی بھی وجہ سے میرٹ کے خلاف فیصلہ کرنا۔ یہ سب قانون و آ ئین کو مکہ دیکھانے کے مترادف ہے بس فرق یہ ہے کہ کہیں یہ مکہ کھلم کھلا دیکھایا جارہاہے اور کہیں خفیہ طور پر۔ ان چند مثالوں کے بعد یقیناً آپ کے ذہن میں اس طرح کی بے شمار مثالیں آرھی ہوں گی جو شائد میری دی گئی مثالوں سے زیادہ مناسب اور موثر بھی ہوں۔ کیونکہ پاکستانی تاریخ ان سے بھری پڑی ہے۔اور بات یہاں ھی ختم نہیں ھوتی میں آپ ھم سب جہاں زور اور داؤ چلتا ھے کرنل اور کرنل کی بیوی کی طرح قانون سے بالا تر ہوکر استحقاق حاصل کرنا چاھتے ھیں۔اس وقت تک لائن میں لگنا،میرٹ کوماننا اور ٹریفک سگنلز پر رکنا پسند نہیں کرتے جب تک ھمارے خلاف بھی کرنل اور کرنل کی بیوی کی طرح سوشل میڈیا یا لیگل میڈیا کمپین شروع نہ ھو جائے اور اسں عمل کے شروع ھونے پر بھی ھم قانون پسند بننے کے بجائے اس سے بچ نکلنے کے ناجائز راستے اور زرائع تلاش کرنا شروع کر دیتے ھیں۔اسی لئے میں نے آ پ سے شروع میں کہا تھاکہ یہ معاملہ صرف ایک کرنل اور اس کی بیوی کا نہیں ہے بلکہ ایک مائنڈ سیٹ اور معاشرتی کلچر کا ھے۔ اس حمام میں ھم سب اپنی اپنی جگہ پر کم یا ذیادہ ننگے ھیں۔لہٰذا اس معاشرتی بگاڑ اور مائنڈ سیٹ کی اصلاح بھی ھمیں مل کر ھی کرنا ھوگی۔دوسروں کے غلط روئیے پر ضرور انگلی اٹھائیے لیکن متعصب ھوکر نہیں اصلاح کے پہلو سے اور دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنے کے عمل پر ضرور عمل کرلیجیۓ کیونکہ یہی مہذب لوگوں کا شعار اور پہچان ھوتی ھے۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
ADVERTISEMENT
Tags: پاکستانسیاستکرنل کی بیوی
Previous Post

خواب، ارادے اور اوقات

Next Post

وزیراعظم کے نام ایک کھلا خط

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
عمران خان

وزیراعظم کے نام ایک کھلا خط

محشر خیال

پاکستان میں دہشت گردی کی اصل بنیاد: تکفیریت
Aawaza

پاکستان میں دہشت گردی کی اصل بنیاد: تکفیریت

آمد نواز شریف کی اور ایک نئی جماعت کی
محشر خیال

آمد نواز شریف کی اور ایک نئی جماعت کی

نواز شریف کی واپسی اور عمار مسعود کی کالم آرائی
Aawaza

نواز شریف کی واپسی اور عمار مسعود کی کالم آرائی

مصر کے بازار میں پاکستانی شاہ کار
محشر خیال

مصر کے بازار میں پاکستانی شاہ کار

تبادلہ خیال

یوم دفاع کیسے منائیں؟
تبادلہ خیال

یوم دفاع منانے کے چھ طریقے

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست
تبادلہ خیال

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو
تبادلہ خیال

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو

باجوہ! اللہ تجھے پولیس کی حفاظت میں رکھے
تبادلہ خیال

جنرل باجوہ! اللہ تجھے پولیس کی حفاظت میں رکھے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • ٹیکنالوجی
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions