• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

خواب، ارادے اور اوقات

وسعت نظر: ڈاکٹر مجاہد مرزا

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
May 29, 2020
in محشر خیال
0
Mujahid Mirza
45
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

ایم بی بی ایس کے دوران اکٹھے پڑھنے والے ہم کلاس فیلوز کا ایک وٹس ایپ گروپ ہے۔ اس میں ایک ہم جماعت دوست نے مجھ سے خواہش کی تھی کہ اپنی زندگی کے کچھ ” چسکے دار ”
واقعات دوستوں کی “دل پشوری” کی خاطر تحریر کروں۔ میں نے نیا کیا تحریر کرنا تھا، زندگی تو پہلے ہی کھول کے رکھ چکا ہوں، جس کا پہلا حصہ ” پریشاں سا پریشاں ” کے عنوان سے کتابی شکل میں گذشتہ برس آ چکا تھا، دوسرا حصہ باوجود مکمل ہونے کے اس “کورونا کرائسز ” کے باعث تا حال نہیں آ سکا ہے۔ اس دوسرے حصے کو، جو پہلے ناول کی صورت لکھا تھا، میں ایک حد تک ” مثل برگ آوارہ ” کے عنوان سے قسط وار سوشل میڈیم پر ڈال چکا تھا جو میرے ای میل کے ڈرافٹس میں موجود ہیں۔ ان میں ہی سے کچھ اقساط دوستوں کے گروپ میں شیئر کر دیں۔
ایک ہم جماعت دوست نے تجویز دی کی سب اپنی اپنی زندگیوں کے ایسے واقعات لکھیں جو ان کی زندگی میں اہم رہے ہوں۔ پھر اس نے سب سے پہلے خود ہی لکھنا شروع کیا۔ جسے پڑھ کر معلوم ہوا کہ اس نے کس طرح خواب دیکھے، کس طرح ارادے باندھے، کس طرح محنت اور کوشش کی اور کس طرح اس نے اپنے ارادوں کے ساتھ اپنے خوابوں کی تکمیل کی اور پھر اسے پاکستان اور برطانیہ میں کن باوقار اداروں میں کن اہم عہدوں پر کام کرنے کا موقع ملا اور اب وہ کس طرح آسودہ حال، مطمئن اور شاداں ہے۔
مجھے ایسی ہی ایک داستان ایک اور ہم جماعت دوست، جس سے جب میں امریکہ کے ایک شہر میں ملنے گیا تھا، جہاں وہ معروف نیوروسرجن تھا، نے بھی سنائی تھی۔ کہ کس طرح اس نے امریکہ میں میڈیسن کے اس تخصص میں جگہ بنائی، جس میں غیر ملکی ڈاکٹروں کا موقع ہی نہیں دیا جاتا۔ پھر کس طرح اس نے پاکستان لوٹنا چاہا تھا مگر یہاں کے مقتدر افراد کے اطوار دیکھ کر کس طرح اس نے کچھ اور ہم پیشہ دوستوں کے ساتھ مل کر الشفا انٹرنیشنل ہاسپٹل اسلام آباد کو تعمیر کیے جانے کا آغاز کیا تھا۔ ڈیڑھ برس پہلے وہ ایک عام آپریشن کے دوران انتہائی پیچیدگی کا شکار ہوا لیکن بے ہوشی کے عالم میں بھی اپنے ارادے سے باہر نکلا اور اب روبصحت ہے۔
میں نے اپنی زندگی پر غور کیا تو مجھے لگا۔ نہ میں نے کبھی کوئی خواب دیکھا، نہ کبھی ارادے باندھے، نہ کوئی مقام پانے کی خواہش کی، نہ کسی حیثیت کے حصول کی خاطر کوئی محنت کی۔ اسی لیے اپنے پیشے میں کوئی مقام بھی نہ پایا۔ میں سوچتا رہا کہ خواب تو سب دیکھتے ہیں، میں نے کیوں نہ دیکھا؟ انکشاف ہوا کہ میں نے بھی خواب دیکھا تھا، ملک میں انقلاب لانے کا، لوگوں کی زندگیاں سنوارے جانے کا، انصاف اور برابری کی فضا کے قیام کی خاطر کوشش کا۔ اس کے لیے بائیں بازو کے گروہوں میں بھی شامل رہا تھا۔ اس کے لیے محنت بلکہ مشقت بھی کی تھی۔ مگر شاید وہ رومانس تھا مگر اس رومانس کے دوران مجھے فریڈرک اینگلز کی کتاب، ” ریاست، خاندان اور ذاتی جائیداد کا تصور” پڑھنے کا موقع ملا تو اس کے نتائج کو زندگی کا حصہ بنا لیا تھا۔
ایسا بھی نہیں کہ میں محنت سے جی چراتا ہوں۔ میں نے شاید ایک ادیب و صحافی بننے کا بھی ہلکا ہلکا خواب دیکھا تھا۔ اس ضمن میں چونکہ باقاعدہ کام کرنے کا موقع نہیں ملا، چالیس برس کی عمر تک جو دال روٹی بنا سکتا تھا وہ اسی تعلیم کے بل پہ حاصل کردہ پیشے سے جس کو بس پورا کرکے گھر والوں کو دکھانا مقصود تھا جنہوں نے، خاص طور پر والدہ کو جن کی مجھے ڈاکٹر بنا دیکھنے کی آرزو تھی اور بڑے بھائی کو جنہوں نے والدہ کی آرزو پورے کرنے کے لیے مجھے بزور اس شعبے میں دھکیلا تھا۔
پھر جب صحافت میں کام کرنے کا موقع ملا تب ایک تو عادتیں راسخ ہو چکی تھیں۔ دوسرے ریڈیو میں کارنامے دکھانے کا میرا قطعی کوئی شوق نہیں تھا، تیسرے روس کے بین الاقوامی ریڈیو کی جو روش تھی اس میں ایک اچھا مترجم بن کے ہی دکھایا جا سکتا تھا جو میں نے روسی زبان کبھی سیکھے بغیر اپنی محنت اور لگن سے بن کے دکھایا بھی مگر یہاں بھی ایک خاندانی عادت آڑے آئی کہ غلط کو درست نہیں کہنا چاہے کچھ بھی ہو یعنی ملازمت کرنے کے آداب سے شناسائی ہی نہیں بلکہ یہ کہ وہ Genes میں ہے ہی نہیں۔
البتہ کتابیں لکھنے کے ضمن میں، میں نے جس قدر عرق ریزی سے ممکن رہا تحقیق بھی کی۔ مسلسل بارہ بارہ گھنٹے لکھا بھی۔ لیکن ایک معاملہ یہاں بھی وہی شاید Genes والا ہی رہا کہ شہرت کا قطعی کوئی شوق نہیں۔ میرے ہی اپنے ایک شعر کے مطابق اگر آج کچھ لوگ مجھے لکھنے کے حوالے سے جانتے ہیں تو وہ یوں ہے :
تنہائیوں کی کھوج تھی، میلے میں کھو گیا
رسوائیوں کا شوق تھا، مشہور ہو گیا
اب بنا کوئی دنیاوی خواب دیکھے، بنا ارادے باندھے، بنا محنت کیے، بنا ” یس سر، یس سر ” کیے جیسی جو زندگی بن سکتی ہے اسے ہی اوقات کہتے ہونگے۔ نہ کبھی اپنی کار رہی، اپنا ذاتی گھر تو خیر کبھی سوچا تک نہیں، مگر سہولیات ساری چاہتا ہوں۔ آج جس گرمی میں چاہے مجھے مجبورا” کیوں ہی رہنا پڑ رہا ہے، یہ میرے لیے بہت حد تک ناقابل برداشت ہے۔ اوقات کسی کے معاشی حالات اور معاشرتی حیثیت کا نام ہے شاید۔ خواب دیکھے ہوتے، ارادے باندھے ہوتے، محنت کی ہوتی تو اپنے ساتھ بہن بھائیوں کی زندگیوں میں بھی کوئی سہولت پیدا کر دی ہوتی۔ ذاتی کار ہوتی یا وافر وسائل ہوتے تو اس لاک ڈاؤن کے دوران بھی علی پور میں بندھ کے بیٹھے رہنا نہ پڑتا، یہاں وہاں جایا جا سکتا تھا۔ لیکن خواب بھی دیکھے ہوتے، ارادے بھی باندھے ہوتے، محنت بھی کی ہوتی تب بھی طبیعت میں جو تلون ہے، حالات کے مطابق ڈھلنے سے جو قطعی انکار ہے، تب بھی کیا ہوتا، یہی ہونا تھا جو ہو رہا ہے۔ یہی میری اوقات ہے جیسے ہر ایک کی کوئی نہ کوئی اوقات ہوتی ہے۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
ADVERTISEMENT
Tags: ادبانقلابصحافتناول
Previous Post

“ٹڈی دل ایک نیا چیلنج”

Next Post

معاملہ بیویوں کا نہیں مائنڈ سیٹ کا ہے

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
انسانی تہذیب اور وبائیں

معاملہ بیویوں کا نہیں مائنڈ سیٹ کا ہے

محشر خیال

مریم نواز
محشر خیال

مریم نواز سے وابستہ اصل امید

عمران خان
محشر خیال

قریشی صاحب کا ٹوٹا تارا اور عمران خان

مولانا فضل الرحمان
محشر خیال

مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی خواتین

عمران خان
محشر خیال

عمران خان بچاؤ کا آخری طریقہ

تبادلہ خیال

وفاقی محتسب
تبادلہ خیال

وفاقی محتسب۔چا لیس سال کا سفر

پختون خوا میپ
تبادلہ خیال

پختونخوا میپ: ایک جماعت تین سربراہ

کراچی
تبادلہ خیال

کراچی: ٹوٹا کیسے، بچائیں کیسے؟

سیاست
تبادلہ خیال

سیاست چھوڑ دی میں نے، کیا واقعی سچ؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions