تلخیص پارہ 24
* زیرِ بحث خاص مضامین
* قرآن انسانیت کے لیئے پیغامِ ہدایت
* شفاعت ، صرف اللہ کا اختیار
* مصیبت پر اللہ کو پکار
نعمت ملنے پر انکار
* اللہ کی رحمت سے مایوسی کفر
* زمین و آسماں کے خزانوں کی کنجیاں اللہ کے پاس
* اہلِ جہنم کی سرگزشت
* قصہ موسیٰؑ و فرعون
* متکبّر کا مقدّر ذلت اور ٹھکانہ جہنم
* انسان کی پیدائیش کے تدریجی مراحل
* آسمان و زمین کی تخلیق حکمِ ربیّ ۔۔ کنُ فٙیٙکُون
* اللہ احسانات اور اس کی نشانیوں کی تزکیر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ جو شخص سچائی لیکر آیا اور جنہوں نے اس کو سچ مانا وہی عزاب سے بچنے والے ہیں ۔
2 ۔( اے نبیؐ ) کیا اللہ اپنے بندے کے لیئے کافی نہیں ہے؟ لوگ اس کے سوا دوسروں سے تجھے ڈراتے ہیں
3 ۔ ( اے نبیؐ) ہم نے سب انسانوں کے لیئے یہ کتابِ بر حق تم پر نازل کر دی ہے۔
4 ۔ وہ اللہ ہی ہے جو روحیں قبض کرتا ہے۔
5 ۔ کہو ، شفاعت ساری کی ساری اللہ کے اختیار میں ہے۔
6 ۔ ( اے بنیؐ) کہہ دو کہ اے میرے بندو ، جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں یقناً اللہ سارے گناہ معاف کر دیتا ہے۔ وہ تو غفور و رحیم ہے ۔
7 ۔ آج جن لوگوں نے خدا پر جھوٹ باندھے ہیں قیامت کے روز تم دیکھو گے کہ ان کے منہ کالے ہوں گے۔ کیا جہنم میں متکبّروں کے لیئے کافی جگہ نہیں ہے ؟
8 ۔ اللہ ہر چیز کا خالق ہے اور وہی ہر چیز پر نگہبان ہے زمین اور آسمانوں کے خزانوں کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں
9 ۔ اور اگر تم نے شرک کیا تو تمہارا عمل ضائع ہو جائے گا اور تم خسارے میں رہو گے۔
10 ۔ اِن لوگوں نے اللّہ کی قدر ہی نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے قیامت کے دن پوری زمین اس کی مٹھی میں ہو گی۔ اور آسمان اس کے دستِ راست میں لپٹے ہوئے ہوں گے۔
11 ۔ اور ہر متنفّس کو جو کچھ بھی اس نے عممل کیا تھا اس کا پورا پورا بدلہ دے دیا جائے گا۔ لوگ جو بھی کرتے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا ہے ۔
12 ۔ اور تم دیکھو گے کہ فرشتے عرش کے گرد حلقہ بنائے ہوئے اپنے رب کی حمد اور تسبیح کر رہے ہوں گے اور لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ چکا دیا جائے گا۔
13 ۔ موسیٰؑ نے کہا میں نے تو ہر اس متکبر کے مقابلے میں جو یوم الحساب پر ایمان نہیں رکھتا اپنے رب کی پناہ لے لی ہو
14 ۔ اللہ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گزرنے والا اور کذّاب ہو۔
15 ۔ اسی طرح اللہ ہر متکبر اور جبّار کے دل پر ٹھپہ لگا دیتا ہے۔
16 ۔ اس طرح فرعون کے لیئے اس کی بد عملی خوشنما بنا دی گئی ۔اور وہ راہِ راست سے روک دیا گیا۔ فرعون کی ساری چالبازی تباہی کے راستہ میں صرف ہوئی ۔
17 ۔ یقین جانو کہ ہم اپنے رسولوں اور ایمان لانے والوں کی مدد اس دنیا کی زندگی میں بھی لازماً کرتے ہیں۔ اور اس روز بھی جب گواہ کھڑے ہوں گے۔
18 ۔
آسمان اور زمین کا پیدا کرنا انسان کو پیدا کرنے کی نسبت یقیناّ زیادہ بڑا کام ہے۔ مگر اکثر لوگ نہیں جانتے۔
19 ۔ وہ اللہ ہی تو ہے جس نے تمہارے لیئے زمین کو جائے قرار بنایا اور آسمان کا گنبد بنا دیا۔ جس نے تمہاری صورت بنائی اور بڑی ہی عمدہ بنائی۔
20 ۔ وہی تو ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفے سے پھر خون کے لوتھڑے سے پھر وہ تمہیں بچے کی شکل میں نکالتا ہے۔ پھر تمہیں بڑھاتا ہے ۔تاکہ اپنی ہوری طاقت کو پہنچ جاوء۔
21 ۔ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے متکبرین کا پس اے نبیؐ صبر کرو ، اللہ کا وعدہ برحق ہے۔
22 ۔ اے نبیؐ ان سے کہو میں تو ایک بشر ہوں تم جیسا مجھے وحی کے ذریعہ سے بتایا جاتا ہے۔ کہ تمہارا خدا تو بس ایک خدا ہے ۔
23 ۔ پھر جب سب وہاں پہنچ جائیں گے ۔ تو ان کے کان ان کی آنکھیں اور ان کے جسم کی کھالیں ان پر گواہی دیں گی۔ کہ دنیا میں وہ کیا کچھ کرتے رہے ہیں۔
24 ۔ جن لوگوں نے کہا اللہ ہمارا رب ہے اور پھر ثابت قدم رہے۔ یقیناً ان پر فرشتے نازل ہوتے ہیں ۔
25 ۔ اور اس شخص کی بات سے اچھی بات کس کی ہو گی جس نے اللہ کی طرف بلایا ۔اور نیک عمل کیا اور کہا کہ میں مسلمان ہوں ۔
26 ۔ جو کوئی نیک عمل کرے گا اس کا وبال اسی پر ہو گا۔ اور تیرا رب اپنے بندوں کے حق میں ظالم نہیں ہے۔