Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
تلخیص پارہ 22
زیرِ بحث خاص مضامین
*_تذکرہ ازواج المطہرات
* فیصلے کا اختیار صرف اللہ اور رسولُ کو ہے۔
* حضرت زیدؓ ، حضرت زینبؓ اور حضورؐ کے نکاح کا ذکر۔
* ختمِ نبوت کا ا علان
* بیتِ نبویؐ کے آداب
* قیامت کا علم صرف اللہ کو
* قرآن ایک بارِ امانت
* حضرت داود اور حضرت کے قصص
* اللہ کے احسانات کی یاددہانی
* انسان محتاج ، اللہ غنی و حمید ہے ۔
* شرک کی تردید
_________ عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ نبیؐ کی بیویو تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو دبی زبان سے بات نہ کیا کرو کہ دل کی خرابی کا مبتلا کوئی شخص لالچ میں پڑ جائے گا۔ بلکہ صاف سیدھی بات کرو۔
2 ۔ بالیقین جو مرد اور عورتیں مسلم ہیں، مومن ہیں ، مطیع ِ فرمان ہیں ۔۔
3 ۔ کسی مومن مرد اور کسی مومن عورت کو یہ حق نہیں ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسولؐ کسی معاملے کا فیصلہ کر دے تو پھر اسے اپنے معاملے میں خود فیصلہ کرنے کا اختیار رہے۔
پھر جب زیدؓ اُس سے اپنی حاجت پوری کر چکا تو ہم نے اس (مطلقہ خاتون) کا تم سے نکاح کر دیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بے بیٹوں کی بیویوں کے معاملہ میں کوئی تنگی نہ رہے ۔
4 ۔ (لوگو) محمدؐ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں مگر وہ اللہ کے رسولؐ اور خاتم النبیّن ہیں ۔ اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔
5 ۔ اے ایمان والو اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح شام اس کی تسبیح کرتے رہو وہی ہے جو تم۔ پر رحمت فرماتا ہے۔
6 ۔ اے نبیؐ ہم نے تمہیں بھیجا ہے گواہ بنا کر بشارت دینے والا اورڈرانے والابنا کر اللہ کی اجازت سے اس کی طرف دعوت دینے والا بنا کر اور روشن چراغ بنا کر۔
7 ۔ اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو نبیؐ کے گھروں میں بِلا اجازت نہ چلے آیا کرو۔ نہ کھانے کا وقت تاکتے رہو۔ ہاں اگر تمہیں بلایا جائے باتیں کرنے میں نہ لگے رہو تمہاری یہ حرکتیں نبیؐ کو تکلیف دیتی ہیں ۔
8 ۔ اللہ اور اس کے ملائکہ نبیؐ پر درود بھیجتے ہیں ۔اے لوگو جو ایمان لائے ہو تم بھی درود و سلام بھیجو
9 ۔ اے نبیؐ اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلوّ لٹکا لیا کریں ۔یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اللہ غفورالرحیم ہے۔
10 ۔ جس روز ان کے چہرے آگ پر الٹ پلٹ کیئے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش ہم نے اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کی ہوتی۔
11 ۔ ہم نے اس امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو وہ اسے اٹھانے کے لیئے تیار نہ ہوئے۔ اور اس سے ڈر گئیے۔ مگر انسان نے اسے اٹھا لیا۔ بے شک وہ بڑا ظالم اور جاہل ہے۔
12 ۔ اس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں ۔ نہ ذرّے سے بڑی اور نہ اس سے چھوٹی۔ سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے۔ 13ہم نے داودؑ کو اپنے ہاں سے بڑا فضل عطا کیا تھا ( ہم نے حکم ) اے پہاڑو اس کے ساتھ ہم۔ آہنگی کرو (یہی حکم ہم نے) پرندوں کو دیا۔ ہم نے لوہے کو اس کے لیئے نرم کر دیا۔
14 ۔ اور سلیمانؑ کے لیئے ھوا کو مسخّر کر دیا صبح کے وقت اس کا چلنا ایک مہینے کی راہ تک اور شام کے وقت ایک مہینے کی راہ تک ہم نے اس کے لیئے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہا دیا اور ایسے جنّ اس کے تابع کر دیئے جو اپنے رب کے حکم سے اس کے آگے کام کرتے تھے۔
15 (اے نبیؐ) ان سے پوچھو کون تم کو آسمانوں اور زمین سے رزق دیتا ہے ؟
16 کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے نے کسی بستی میں ایک خبردار کرنے والا بھیجا ہو اور اس بستی کے کھاتے پیتے لوگوں نے یہ نہ کہا ہو ” جو پیغام لے کر آئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے۔
17 ۔ میرا رب مجھ پر حق کا القا کرتا ہے ۔ اور وہ تمام حقیقتوں کا جاننے والا ہے”
18. لوگو ، تم پر اللہ کے جو احسانات ہیں اُنھیں یاد رکھو۔
19 ۔ لوگو ، اللہ کا وعدہ یقیناً برحق ہے لہذا دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے۔
20 ۔ جو کوئی عزت چاہتا ہے اسے معلوم ہونا چاہئیے کہ عزت ساری کی ساری اللہ کی ہے ۔ اس کے جو چیز اوپر چڑھتی ہے وہ صرف پاکیزہ قول ہے اور عملِ صالح اس کو اوپر چڑھاتا ہے۔
21۔ کوئی حاملہ نہیں ہوتی اور نہ بچہ جنتی ہے مگر یہ سب کچھ اللہ کے علم میں ہوتا ہے۔
22. ۔ لوگو، تم ہی اللہ کے محتاج ہو اور اللّہ تو غنی و حمید ہے۔
23 ۔ اللہ جسے چاہتا ہے سنواتا ہے مگر( اے نبیؐ) تم ان لوگوں کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں مدفون ہیں تم بس ایک خبردار کرنے والے ہو۔
24 ۔ جو لوگ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم۔ کرتے ہیں اور جو کچھ انہیں رزق دیا گیا ہے اس میں سے کھلے اور چھپے
خرچ کرتے ہیں ۔وہ ایک ایسی تجارت کے متوقع ہیں جس میں ہرگز خسارہ نہیں ہوگا۔
25 ۔ جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیئے جہنم کی آگ ہے
26 ۔ بےشک اللہ آسمانوں اور زمین۔ کی ہر پو یوشیدہ چیز سے واقف ہے۔ وہ تو سینوں کے چھپے ہوئے راز تک جانتا ہے۔
27 ۔ اللہ کو کوئی چیز عاجز کرنے والی نہیں نہ آسمانوں میں زمین وہ سب کچھ جانتا ہے۔ اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔اگر کہیں وہ لوگوں کو ان کے کیئے کرتوتوں پر پکڑتا تو زمین پر کسی متنّفس کو نہ چھوڑتا۔ مگر وہ انہیں ایک مقررہ وقت تک مہلت دے رہا ہے۔
تلخیص پارہ 22
زیرِ بحث خاص مضامین
*_تذکرہ ازواج المطہرات
* فیصلے کا اختیار صرف اللہ اور رسولُ کو ہے۔
* حضرت زیدؓ ، حضرت زینبؓ اور حضورؐ کے نکاح کا ذکر۔
* ختمِ نبوت کا ا علان
* بیتِ نبویؐ کے آداب
* قیامت کا علم صرف اللہ کو
* قرآن ایک بارِ امانت
* حضرت داود اور حضرت کے قصص
* اللہ کے احسانات کی یاددہانی
* انسان محتاج ، اللہ غنی و حمید ہے ۔
* شرک کی تردید
_________ عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ نبیؐ کی بیویو تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو دبی زبان سے بات نہ کیا کرو کہ دل کی خرابی کا مبتلا کوئی شخص لالچ میں پڑ جائے گا۔ بلکہ صاف سیدھی بات کرو۔
2 ۔ بالیقین جو مرد اور عورتیں مسلم ہیں، مومن ہیں ، مطیع ِ فرمان ہیں ۔۔
3 ۔ کسی مومن مرد اور کسی مومن عورت کو یہ حق نہیں ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسولؐ کسی معاملے کا فیصلہ کر دے تو پھر اسے اپنے معاملے میں خود فیصلہ کرنے کا اختیار رہے۔
پھر جب زیدؓ اُس سے اپنی حاجت پوری کر چکا تو ہم نے اس (مطلقہ خاتون) کا تم سے نکاح کر دیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بے بیٹوں کی بیویوں کے معاملہ میں کوئی تنگی نہ رہے ۔
4 ۔ (لوگو) محمدؐ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں مگر وہ اللہ کے رسولؐ اور خاتم النبیّن ہیں ۔ اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔
5 ۔ اے ایمان والو اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح شام اس کی تسبیح کرتے رہو وہی ہے جو تم۔ پر رحمت فرماتا ہے۔
6 ۔ اے نبیؐ ہم نے تمہیں بھیجا ہے گواہ بنا کر بشارت دینے والا اورڈرانے والابنا کر اللہ کی اجازت سے اس کی طرف دعوت دینے والا بنا کر اور روشن چراغ بنا کر۔
7 ۔ اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو نبیؐ کے گھروں میں بِلا اجازت نہ چلے آیا کرو۔ نہ کھانے کا وقت تاکتے رہو۔ ہاں اگر تمہیں بلایا جائے باتیں کرنے میں نہ لگے رہو تمہاری یہ حرکتیں نبیؐ کو تکلیف دیتی ہیں ۔
8 ۔ اللہ اور اس کے ملائکہ نبیؐ پر درود بھیجتے ہیں ۔اے لوگو جو ایمان لائے ہو تم بھی درود و سلام بھیجو
9 ۔ اے نبیؐ اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلوّ لٹکا لیا کریں ۔یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اللہ غفورالرحیم ہے۔
10 ۔ جس روز ان کے چہرے آگ پر الٹ پلٹ کیئے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش ہم نے اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کی ہوتی۔
11 ۔ ہم نے اس امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو وہ اسے اٹھانے کے لیئے تیار نہ ہوئے۔ اور اس سے ڈر گئیے۔ مگر انسان نے اسے اٹھا لیا۔ بے شک وہ بڑا ظالم اور جاہل ہے۔
12 ۔ اس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں ۔ نہ ذرّے سے بڑی اور نہ اس سے چھوٹی۔ سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے۔ 13ہم نے داودؑ کو اپنے ہاں سے بڑا فضل عطا کیا تھا ( ہم نے حکم ) اے پہاڑو اس کے ساتھ ہم۔ آہنگی کرو (یہی حکم ہم نے) پرندوں کو دیا۔ ہم نے لوہے کو اس کے لیئے نرم کر دیا۔
14 ۔ اور سلیمانؑ کے لیئے ھوا کو مسخّر کر دیا صبح کے وقت اس کا چلنا ایک مہینے کی راہ تک اور شام کے وقت ایک مہینے کی راہ تک ہم نے اس کے لیئے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہا دیا اور ایسے جنّ اس کے تابع کر دیئے جو اپنے رب کے حکم سے اس کے آگے کام کرتے تھے۔
15 (اے نبیؐ) ان سے پوچھو کون تم کو آسمانوں اور زمین سے رزق دیتا ہے ؟
16 کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے نے کسی بستی میں ایک خبردار کرنے والا بھیجا ہو اور اس بستی کے کھاتے پیتے لوگوں نے یہ نہ کہا ہو ” جو پیغام لے کر آئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے۔
17 ۔ میرا رب مجھ پر حق کا القا کرتا ہے ۔ اور وہ تمام حقیقتوں کا جاننے والا ہے”
18. لوگو ، تم پر اللہ کے جو احسانات ہیں اُنھیں یاد رکھو۔
19 ۔ لوگو ، اللہ کا وعدہ یقیناً برحق ہے لہذا دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے۔
20 ۔ جو کوئی عزت چاہتا ہے اسے معلوم ہونا چاہئیے کہ عزت ساری کی ساری اللہ کی ہے ۔ اس کے جو چیز اوپر چڑھتی ہے وہ صرف پاکیزہ قول ہے اور عملِ صالح اس کو اوپر چڑھاتا ہے۔
21۔ کوئی حاملہ نہیں ہوتی اور نہ بچہ جنتی ہے مگر یہ سب کچھ اللہ کے علم میں ہوتا ہے۔
22. ۔ لوگو، تم ہی اللہ کے محتاج ہو اور اللّہ تو غنی و حمید ہے۔
23 ۔ اللہ جسے چاہتا ہے سنواتا ہے مگر( اے نبیؐ) تم ان لوگوں کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں مدفون ہیں تم بس ایک خبردار کرنے والے ہو۔
24 ۔ جو لوگ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم۔ کرتے ہیں اور جو کچھ انہیں رزق دیا گیا ہے اس میں سے کھلے اور چھپے
خرچ کرتے ہیں ۔وہ ایک ایسی تجارت کے متوقع ہیں جس میں ہرگز خسارہ نہیں ہوگا۔
25 ۔ جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیئے جہنم کی آگ ہے
26 ۔ بےشک اللہ آسمانوں اور زمین۔ کی ہر پو یوشیدہ چیز سے واقف ہے۔ وہ تو سینوں کے چھپے ہوئے راز تک جانتا ہے۔
27 ۔ اللہ کو کوئی چیز عاجز کرنے والی نہیں نہ آسمانوں میں زمین وہ سب کچھ جانتا ہے۔ اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔اگر کہیں وہ لوگوں کو ان کے کیئے کرتوتوں پر پکڑتا تو زمین پر کسی متنّفس کو نہ چھوڑتا۔ مگر وہ انہیں ایک مقررہ وقت تک مہلت دے رہا ہے۔
تلخیص پارہ 22
زیرِ بحث خاص مضامین
*_تذکرہ ازواج المطہرات
* فیصلے کا اختیار صرف اللہ اور رسولُ کو ہے۔
* حضرت زیدؓ ، حضرت زینبؓ اور حضورؐ کے نکاح کا ذکر۔
* ختمِ نبوت کا ا علان
* بیتِ نبویؐ کے آداب
* قیامت کا علم صرف اللہ کو
* قرآن ایک بارِ امانت
* حضرت داود اور حضرت کے قصص
* اللہ کے احسانات کی یاددہانی
* انسان محتاج ، اللہ غنی و حمید ہے ۔
* شرک کی تردید
_________ عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ نبیؐ کی بیویو تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو دبی زبان سے بات نہ کیا کرو کہ دل کی خرابی کا مبتلا کوئی شخص لالچ میں پڑ جائے گا۔ بلکہ صاف سیدھی بات کرو۔
2 ۔ بالیقین جو مرد اور عورتیں مسلم ہیں، مومن ہیں ، مطیع ِ فرمان ہیں ۔۔
3 ۔ کسی مومن مرد اور کسی مومن عورت کو یہ حق نہیں ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسولؐ کسی معاملے کا فیصلہ کر دے تو پھر اسے اپنے معاملے میں خود فیصلہ کرنے کا اختیار رہے۔
پھر جب زیدؓ اُس سے اپنی حاجت پوری کر چکا تو ہم نے اس (مطلقہ خاتون) کا تم سے نکاح کر دیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بے بیٹوں کی بیویوں کے معاملہ میں کوئی تنگی نہ رہے ۔
4 ۔ (لوگو) محمدؐ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں مگر وہ اللہ کے رسولؐ اور خاتم النبیّن ہیں ۔ اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔
5 ۔ اے ایمان والو اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح شام اس کی تسبیح کرتے رہو وہی ہے جو تم۔ پر رحمت فرماتا ہے۔
6 ۔ اے نبیؐ ہم نے تمہیں بھیجا ہے گواہ بنا کر بشارت دینے والا اورڈرانے والابنا کر اللہ کی اجازت سے اس کی طرف دعوت دینے والا بنا کر اور روشن چراغ بنا کر۔
7 ۔ اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو نبیؐ کے گھروں میں بِلا اجازت نہ چلے آیا کرو۔ نہ کھانے کا وقت تاکتے رہو۔ ہاں اگر تمہیں بلایا جائے باتیں کرنے میں نہ لگے رہو تمہاری یہ حرکتیں نبیؐ کو تکلیف دیتی ہیں ۔
8 ۔ اللہ اور اس کے ملائکہ نبیؐ پر درود بھیجتے ہیں ۔اے لوگو جو ایمان لائے ہو تم بھی درود و سلام بھیجو
9 ۔ اے نبیؐ اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلوّ لٹکا لیا کریں ۔یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اللہ غفورالرحیم ہے۔
10 ۔ جس روز ان کے چہرے آگ پر الٹ پلٹ کیئے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش ہم نے اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کی ہوتی۔
11 ۔ ہم نے اس امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو وہ اسے اٹھانے کے لیئے تیار نہ ہوئے۔ اور اس سے ڈر گئیے۔ مگر انسان نے اسے اٹھا لیا۔ بے شک وہ بڑا ظالم اور جاہل ہے۔
12 ۔ اس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں ۔ نہ ذرّے سے بڑی اور نہ اس سے چھوٹی۔ سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے۔ 13ہم نے داودؑ کو اپنے ہاں سے بڑا فضل عطا کیا تھا ( ہم نے حکم ) اے پہاڑو اس کے ساتھ ہم۔ آہنگی کرو (یہی حکم ہم نے) پرندوں کو دیا۔ ہم نے لوہے کو اس کے لیئے نرم کر دیا۔
14 ۔ اور سلیمانؑ کے لیئے ھوا کو مسخّر کر دیا صبح کے وقت اس کا چلنا ایک مہینے کی راہ تک اور شام کے وقت ایک مہینے کی راہ تک ہم نے اس کے لیئے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہا دیا اور ایسے جنّ اس کے تابع کر دیئے جو اپنے رب کے حکم سے اس کے آگے کام کرتے تھے۔
15 (اے نبیؐ) ان سے پوچھو کون تم کو آسمانوں اور زمین سے رزق دیتا ہے ؟
16 کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے نے کسی بستی میں ایک خبردار کرنے والا بھیجا ہو اور اس بستی کے کھاتے پیتے لوگوں نے یہ نہ کہا ہو ” جو پیغام لے کر آئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے۔
17 ۔ میرا رب مجھ پر حق کا القا کرتا ہے ۔ اور وہ تمام حقیقتوں کا جاننے والا ہے”
18. لوگو ، تم پر اللہ کے جو احسانات ہیں اُنھیں یاد رکھو۔
19 ۔ لوگو ، اللہ کا وعدہ یقیناً برحق ہے لہذا دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے۔
20 ۔ جو کوئی عزت چاہتا ہے اسے معلوم ہونا چاہئیے کہ عزت ساری کی ساری اللہ کی ہے ۔ اس کے جو چیز اوپر چڑھتی ہے وہ صرف پاکیزہ قول ہے اور عملِ صالح اس کو اوپر چڑھاتا ہے۔
21۔ کوئی حاملہ نہیں ہوتی اور نہ بچہ جنتی ہے مگر یہ سب کچھ اللہ کے علم میں ہوتا ہے۔
22. ۔ لوگو، تم ہی اللہ کے محتاج ہو اور اللّہ تو غنی و حمید ہے۔
23 ۔ اللہ جسے چاہتا ہے سنواتا ہے مگر( اے نبیؐ) تم ان لوگوں کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں مدفون ہیں تم بس ایک خبردار کرنے والے ہو۔
24 ۔ جو لوگ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم۔ کرتے ہیں اور جو کچھ انہیں رزق دیا گیا ہے اس میں سے کھلے اور چھپے
خرچ کرتے ہیں ۔وہ ایک ایسی تجارت کے متوقع ہیں جس میں ہرگز خسارہ نہیں ہوگا۔
25 ۔ جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیئے جہنم کی آگ ہے
26 ۔ بےشک اللہ آسمانوں اور زمین۔ کی ہر پو یوشیدہ چیز سے واقف ہے۔ وہ تو سینوں کے چھپے ہوئے راز تک جانتا ہے۔
27 ۔ اللہ کو کوئی چیز عاجز کرنے والی نہیں نہ آسمانوں میں زمین وہ سب کچھ جانتا ہے۔ اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔اگر کہیں وہ لوگوں کو ان کے کیئے کرتوتوں پر پکڑتا تو زمین پر کسی متنّفس کو نہ چھوڑتا۔ مگر وہ انہیں ایک مقررہ وقت تک مہلت دے رہا ہے۔
تلخیص پارہ 22
زیرِ بحث خاص مضامین
*_تذکرہ ازواج المطہرات
* فیصلے کا اختیار صرف اللہ اور رسولُ کو ہے۔
* حضرت زیدؓ ، حضرت زینبؓ اور حضورؐ کے نکاح کا ذکر۔
* ختمِ نبوت کا ا علان
* بیتِ نبویؐ کے آداب
* قیامت کا علم صرف اللہ کو
* قرآن ایک بارِ امانت
* حضرت داود اور حضرت کے قصص
* اللہ کے احسانات کی یاددہانی
* انسان محتاج ، اللہ غنی و حمید ہے ۔
* شرک کی تردید
_________ عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ نبیؐ کی بیویو تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو دبی زبان سے بات نہ کیا کرو کہ دل کی خرابی کا مبتلا کوئی شخص لالچ میں پڑ جائے گا۔ بلکہ صاف سیدھی بات کرو۔
2 ۔ بالیقین جو مرد اور عورتیں مسلم ہیں، مومن ہیں ، مطیع ِ فرمان ہیں ۔۔
3 ۔ کسی مومن مرد اور کسی مومن عورت کو یہ حق نہیں ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسولؐ کسی معاملے کا فیصلہ کر دے تو پھر اسے اپنے معاملے میں خود فیصلہ کرنے کا اختیار رہے۔
پھر جب زیدؓ اُس سے اپنی حاجت پوری کر چکا تو ہم نے اس (مطلقہ خاتون) کا تم سے نکاح کر دیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بے بیٹوں کی بیویوں کے معاملہ میں کوئی تنگی نہ رہے ۔
4 ۔ (لوگو) محمدؐ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں مگر وہ اللہ کے رسولؐ اور خاتم النبیّن ہیں ۔ اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔
5 ۔ اے ایمان والو اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح شام اس کی تسبیح کرتے رہو وہی ہے جو تم۔ پر رحمت فرماتا ہے۔
6 ۔ اے نبیؐ ہم نے تمہیں بھیجا ہے گواہ بنا کر بشارت دینے والا اورڈرانے والابنا کر اللہ کی اجازت سے اس کی طرف دعوت دینے والا بنا کر اور روشن چراغ بنا کر۔
7 ۔ اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو نبیؐ کے گھروں میں بِلا اجازت نہ چلے آیا کرو۔ نہ کھانے کا وقت تاکتے رہو۔ ہاں اگر تمہیں بلایا جائے باتیں کرنے میں نہ لگے رہو تمہاری یہ حرکتیں نبیؐ کو تکلیف دیتی ہیں ۔
8 ۔ اللہ اور اس کے ملائکہ نبیؐ پر درود بھیجتے ہیں ۔اے لوگو جو ایمان لائے ہو تم بھی درود و سلام بھیجو
9 ۔ اے نبیؐ اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلوّ لٹکا لیا کریں ۔یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اللہ غفورالرحیم ہے۔
10 ۔ جس روز ان کے چہرے آگ پر الٹ پلٹ کیئے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش ہم نے اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کی ہوتی۔
11 ۔ ہم نے اس امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو وہ اسے اٹھانے کے لیئے تیار نہ ہوئے۔ اور اس سے ڈر گئیے۔ مگر انسان نے اسے اٹھا لیا۔ بے شک وہ بڑا ظالم اور جاہل ہے۔
12 ۔ اس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں ۔ نہ ذرّے سے بڑی اور نہ اس سے چھوٹی۔ سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے۔ 13ہم نے داودؑ کو اپنے ہاں سے بڑا فضل عطا کیا تھا ( ہم نے حکم ) اے پہاڑو اس کے ساتھ ہم۔ آہنگی کرو (یہی حکم ہم نے) پرندوں کو دیا۔ ہم نے لوہے کو اس کے لیئے نرم کر دیا۔
14 ۔ اور سلیمانؑ کے لیئے ھوا کو مسخّر کر دیا صبح کے وقت اس کا چلنا ایک مہینے کی راہ تک اور شام کے وقت ایک مہینے کی راہ تک ہم نے اس کے لیئے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہا دیا اور ایسے جنّ اس کے تابع کر دیئے جو اپنے رب کے حکم سے اس کے آگے کام کرتے تھے۔
15 (اے نبیؐ) ان سے پوچھو کون تم کو آسمانوں اور زمین سے رزق دیتا ہے ؟
16 کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے نے کسی بستی میں ایک خبردار کرنے والا بھیجا ہو اور اس بستی کے کھاتے پیتے لوگوں نے یہ نہ کہا ہو ” جو پیغام لے کر آئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے۔
17 ۔ میرا رب مجھ پر حق کا القا کرتا ہے ۔ اور وہ تمام حقیقتوں کا جاننے والا ہے”
18. لوگو ، تم پر اللہ کے جو احسانات ہیں اُنھیں یاد رکھو۔
19 ۔ لوگو ، اللہ کا وعدہ یقیناً برحق ہے لہذا دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے۔
20 ۔ جو کوئی عزت چاہتا ہے اسے معلوم ہونا چاہئیے کہ عزت ساری کی ساری اللہ کی ہے ۔ اس کے جو چیز اوپر چڑھتی ہے وہ صرف پاکیزہ قول ہے اور عملِ صالح اس کو اوپر چڑھاتا ہے۔
21۔ کوئی حاملہ نہیں ہوتی اور نہ بچہ جنتی ہے مگر یہ سب کچھ اللہ کے علم میں ہوتا ہے۔
22. ۔ لوگو، تم ہی اللہ کے محتاج ہو اور اللّہ تو غنی و حمید ہے۔
23 ۔ اللہ جسے چاہتا ہے سنواتا ہے مگر( اے نبیؐ) تم ان لوگوں کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں مدفون ہیں تم بس ایک خبردار کرنے والے ہو۔
24 ۔ جو لوگ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم۔ کرتے ہیں اور جو کچھ انہیں رزق دیا گیا ہے اس میں سے کھلے اور چھپے
خرچ کرتے ہیں ۔وہ ایک ایسی تجارت کے متوقع ہیں جس میں ہرگز خسارہ نہیں ہوگا۔
25 ۔ جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیئے جہنم کی آگ ہے
26 ۔ بےشک اللہ آسمانوں اور زمین۔ کی ہر پو یوشیدہ چیز سے واقف ہے۔ وہ تو سینوں کے چھپے ہوئے راز تک جانتا ہے۔
27 ۔ اللہ کو کوئی چیز عاجز کرنے والی نہیں نہ آسمانوں میں زمین وہ سب کچھ جانتا ہے۔ اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔اگر کہیں وہ لوگوں کو ان کے کیئے کرتوتوں پر پکڑتا تو زمین پر کسی متنّفس کو نہ چھوڑتا۔ مگر وہ انہیں ایک مقررہ وقت تک مہلت دے رہا ہے۔