• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں

کالج اساتذہ کی ترقی سست رفتار کیوں؟ ڈاکٹر طارق کلیم, آمنہ منٹو کا سوال

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
May 14, 2020
in اہم خبریں
0
کالج اساتذہ کی ترقی سست رفتار کیوں؟ ڈاکٹر طارق کلیم, آمنہ منٹو کا سوال
215
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

پنجاب حکومت کے تمام اداروں میں سب سے زیادہ محکمہ اعلا تعلیم کو حکومت کو شکایت ہے. پنجاب حکومت کے ملازم کالج اساتذہ ترقی کے معاملے میں سب سے پیچھے ہیں. ایسے اساتذہ بڑی تعداد میں موجود ہیں جنھیں ستائیس برسوں میں صرف ایک ترقی ملی ہے یعنی وہ گریڈ سترہ سے اٹھارہ میں پرموٹ ہوئے ہیں اور عرصہ دراز سے اگلے سکیل میں ترقی کے منتظر بیٹھے ہیں . اس سست روی کی مثال پنجاب کے کسی اور محکمے میں نہیں ملتی. پنجاب میں ساڑھے سات سو میل اور فی میل کالجز ہیں جن میں چھے ہزار سے زائد سیٹیں خالی پڑی ہیں.
اس صورت حال کی وضاحت کے لیے “آوازہ” نے ڈاکٹر طارق کلیم سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ پروفیسرز کی ترقی چار درجاتی فارمولے کے تحت ہوتی ہے. اس کا مطلب ہے کہ کہ ہر سو اساتذہ میں سے سنیارٹی کی بنیاد پر تین گریڈ بیس کے پروفیسرز ہوں گے. انیس، گریڈ انیس کے ایسوسی ایٹ پروفیسرز، چھتیس گریڈ اٹھارہ کے اسٹنٹ پروفیسرز اور بیالیس گریڈ سترہ کے لیکچررز ہوں گے . اس وقت صورت حال یہ ہے کہ سیٹوں کی یہ تقسیم بری طرح متاثر ہوچکی ہے. ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو علم ہی نہیں کہ اس وقت کس سکیل کی کتنی سیٹیں ہونی چاہیں. کتنی خالی ہیں اور کتنی سیٹوں پر لوگ کام کررہے ہیں. اس نااہلی کی سزا پروفیسر کمیونٹی کو برداشت کرنا پڑتی ہے. کسی محکمے میں یہ صورت حال نہیں کہ کسی شخص کو ستائیس برس میں صرف ایک ترقی ملی ہو. ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا کہ کسی بھی محکمے میں نہیں  دکھایا جاسکتا کہ انیس سو تراونے میں بھرتی ہونے والا لیکچرر بھی اس وقت گریڈ اٹھارہ میں اسٹنٹ پروفیسر ہو اور دوہزار نو والا لیکچرر بھی گریڈ اٹھارہ میں ہو. یہ ظلم صرف محکمہ اعلا تعلیم ہی میں نظر آتا ہے.
محترمہ پروفیسر آمنہ منٹو جو اساتذہ حقوق کے حوالے سے بہت متحرک ہیں، انھوں نے “، آوازہ” کو بتایا کہ حکومت نے پرموشنز تو کیا کرنی ہیں ان کے پاس تو اسٹنٹ پروفیسرز کی سنیارٹی لسٹ ہی موجود نہیں. جب سنیارٹی لسٹ نہیں ہوگی تو پرموشنز ممکن نہیں. پروفیسر آمنہ منٹو نے کہا کہ میل اور فی میل کی سنیارٹی لسٹ علیحدہ بنتی ہے. میل سائڈ پر کچھ قانونی مسائل ہیں جن کی وجہ سے سنیارٹی لسٹ فائنل نہیں ہو پارہی مگر فیمیل میں تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے وہاں سنیارٹی لسٹ کا فائنل نہ ہونا محکمانہ غفلت کے سوا اور کچھ نہیں . پروفیسر آمنہ منٹو نے کہا کہ دوہزار چودہ کے بعد سے گریڈ اٹھارہ والوں کی سنیارٹی لسٹ نہیں بن سکی جس کی وجہ سے اس وقت ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی دوہزار سے زیادہ سیٹیں خالی پڑی ہیں اور اتنے ہی لوگ پرموشنز کے لیے محکمے کی طرف دیکھ رہے ہیں. بے شمار پروفیسرز ایسے ہیں جو سولہ سولہ برس سے گریڈ اٹھارہ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور صرف اس وجہ سے پرموشنز سے محروم ہیں کہ سنیارٹی لسٹ ہی موجود نہیں. حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ چار درجاتی فارمولے کو اس کی پوری روح کے ساتھ لاگو کرے. یہ وہ فارمولا ہے جس پر حکومت اور اساتذہ متفق ہوئے تھے اور ایک دور میں اس فارمولے کے مطابق ہی ترقیاں ہوتی تھیں مگر پچھلے کچھ عرصے سے محکمے نے اس فارمولے کو بالکل نظر انداز کر رکھا ہے. محکمے کی اس غفلت کی وجہ سے بے شمار لوگ ایک سکیل نیچے ہی ریٹائر ہو جاتے ہیں. یعنی اصولاً گریڈ سترہ میں بھرتی ہونے والے کو پینتیس سال بعد گریڈ بیس میں ریٹائر ہونا چاہیے مگر ایسا نہیں ہو رہا اور اکثر لوگ محکمانہ غفلت کی وجہ سے گریڈ انیس میں ریٹائر ہو جاتے ہیں. پچھلے چار برسوں کے دوران میں ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی ایک بڑی تعداد بیسویں گریڈ کی حسرت لیے ریٹائر ہوگئی. پروفیسر آمنہ منٹو نے کہا کہ اس وقت گریڈ بیس کی چھے سو میں سے آدھی سے زیادہ سیٹیں خالی ہیں جن پر پرموشن نہیں کی جارہی. جن چند لوگوں کو خدا خدا کر کے گریڈ بیس میں ترقی دی بھی گئی ہے وہ بیچارے بھی پوسٹنگ کے انتظار میں بیٹھے ہیں. آمنہ منٹو نے کہا کہ پروفیسرز باوقار طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ دوسروں کی طرح ہڑتالیں کریں مگر حکومت کی نااہلی پروفیسرز کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کررہی ہے. آمنہ منٹو نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ جن خواتین لیکچررز کی پروموشن ہوئی ہے ان کے جلد از جلد آرڈر جاری کیے جائیں اور ان کی اکھاڑ پچھاڑ کی بجائے انھیں ان کی موجودہ جگہ پر ہی تعینات کیا جائے.

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
Tags: آمنہ منٹوڈاکٹر طارق کلیمکالج اساتذہ ترقیمحکمہ تعلیم پنجاب
Previous Post

مسلم شناخت اور صوبہ سندھ

Next Post

علی ابنِ ابی طالب

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
علی ابنِ ابی طالب

علی ابنِ ابی طالب

محشر خیال

مریم نواز
محشر خیال

مریم نواز سے وابستہ اصل امید

عمران خان
محشر خیال

قریشی صاحب کا ٹوٹا تارا اور عمران خان

مولانا فضل الرحمان
محشر خیال

مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی خواتین

عمران خان
محشر خیال

عمران خان بچاؤ کا آخری طریقہ

تبادلہ خیال

وفاقی محتسب
تبادلہ خیال

وفاقی محتسب۔چا لیس سال کا سفر

پختون خوا میپ
تبادلہ خیال

پختونخوا میپ: ایک جماعت تین سربراہ

کراچی
تبادلہ خیال

کراچی: ٹوٹا کیسے، بچائیں کیسے؟

سیاست
تبادلہ خیال

سیاست چھوڑ دی میں نے، کیا واقعی سچ؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions