تراشیدہ داڑھی والا جبران ناصر سیکولر لبرل خیالات کا مالک متحرک نوجوان ہے کراچی کے پوش علاقوں کی سیکولر لابی میں جانا مانا جاتا ہے ” لو میں بیٹھ گئی” اور “میرا جسم میری مرضی” کے نعرے والیاں اور اسی قبیل کے لوگ جبران ناصر کے آس پاس دیکھے جا سکتے ہیں ان میں کوئی بھی ہماری تہذیب ثقافت کا نمائندہ نہیں ہوتا انکا ہماری تہذیب سے تعلق فقط یہاں کسی میٹرنٹی ہوم میں پیدا ہونے یا دائی کے ہاتھوں کی مہارت تک کا ہے جبران نے ان پر کبھی ناک بھون نہیں چڑھائے لیکن ” ارتغل ” پر انہیں اپنی ثقافت تہذیب یاد آگئی۔۔۔ٹوئٹ پر کہتے ہیں
” ہمارے پاس بہت سی ایسی ثقافتیں ہیں جو شناخت سے محروم ہیں، ہمیں اپنی اصلیت کو نہیں بھولنا چاہیے، اصلیت تلاش کرنے میں کبھی ہم ‘گورے’ بن جاتے ہیں، کبھی ہم مماثلت کی وجہ سے اپنی شناخت ہندوؤں میں کھوجتے ہیں ، کبھی بن قاسم سے ہماری جڑیں ملاتے ہوئے ہم عرب بن گئے اور اب ہم ترک بننے کی کوشش میں ہیں”
ارتغرل کے والد کی جماعت قائم علی شاہ صاحب کی صاحبزادی نفیسہ شاہ نے بھی جبران ناصر کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھ کر ہاں میں ہاں ملائی ہے، انہیں کوئی سمجھائے کہ پاکستان میں الحمدللہ نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاک کاشغر والے لاکھوں میں نہیں کروڑوں میں ہیں خلافت عثٖمانیہ جس نے اک عرصے امت کو سمیٹے رکھا وہ ہمارے لئے غیر نہیں ہوسکتی؟ ترکوں سے ہمارا رشتہ بڑا پرانا ہے جب جبران کے والد محترم بھی پیدا نہیں ہوئے تھے مولانا محمد علی جوہر اور شوکت علی جوہر کی والدہ مرحومہ نے خلافت موومنٹ چلائی تھی یہاں سے خلافت کے لئے زر تعاون گیا تھا ہماری ماؤں بہنوں نے اپنی کلائیاں سونی کر لی تھیں کانوں سے طلائی آویزے اتارے کر ترک خلافت کے لئے بھجوائے تھے ۔۔۔
اچھا کل تلک پی ٹی وی ہماری تہذیب پر فرنگیوں کی ملمع کاری کرتا رہا ہمارے کیبل آپریٹر اسٹار ڈسٹ ،زی سمیت درجن بھر بھارتی چینل دکھاتے رہے،ہمارے بچے تارق مہتا کا الٹا چشمہ ، چڑیا گھر، ساس بھی کبھی بہو تھی ۔۔۔۔۔ کی ختم نہ ہونے والی قسطیں دکھاتے رہے تب جبران ناصر بھائی کی زبان کنڈلی مارے بتیسی میں بیٹھی رہی اس وقت ہماری تہذیب خطرے میں نہ تھی جب “کم ،کم ” کے نام کی ساڑھیاں بازاروں میں آئیں ، بندیا چوڑیاں بکنے لگیں ، کم کم کے نام کا چورن گلی محلوں میں آگیا یہاں تک کہ سپرہائی وے کراچی کی مویشی منڈی میں بھی”کم کم ” نام کی بچھیا آ موجود ہوئی
یارو! صاف کہیں کہ ارتغل ایک اسلامی ریاست سے متعارف کراتا ہے نوجوانوں کو اپنی تاریخ سے جوڑ رہا ہے اور اسی بات پر آپ جزبز ہیں آپکے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں اب اسکا علاج کوئی کہاں سے لائے ؟ ہمت کریں ایک دو قسطیں دیکھیں اچھا لگنے لگ جائے گا۔