Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
ڈرئیے نہیں۔۔نہ ہی پریشان ہون۔کیونکہ اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں۔

اس عنوان کو دیکھ کر آپ یہ نہ سمجھیں کہ مین عرف عام میں پوسٹ مارٹم۔۔یعنی کسی لاش کی وجہ موت جاننے کیلیے ہونے والے پوسٹ مارٹم کی بات کررہاہوں۔۔ نہیں بالکل نہیں۔۔ہرگز نہیں۔۔میری کیا مجال کہ اتنے خطرناک اور حساس لفظ کا پوسٹ مارٹم کروں۔۔میرا مطلب تو سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹوں کے بخئیے ادھیڑنے ( پوسٹ مارٹم ) سے ہے۔۔۔۔
مگر اس سے پہلے کہ میں پوسٹوں کا پوسٹ مارٹم کرنے لگوں۔۔پہلے پوسٹوں کی کچھ اقسام کا زکر خیر کردوں۔۔یوں تو ان کی بے انتہا قسمین ہیں۔۔اور سب کا احاطہ ممکن نہیں۔۔میں یہاں صرف چند ایک پر روشنائی ڈالوں گا۔۔کیونکہ روشنی ڈالنے کامطلب سورج کو چراغ دکھاناہے۔۔اس لیے روشنائی سے کام لے رہاہوں کیونکہ بعض تو ایسی ہیں کہ اگر پوری دوات بھی الٹ دون تو بھی کم ہے۔
خیر، اب آموں کا سیزن آنے والا ہے ۔۔جس طرح آم کی بے شمار قسمیں ہیں۔۔مثلاً لنگڑا۔دسہری۔۔فجیری۔۔قلمی۔۔انور رٹول۔۔سندھڑی۔۔چونسا وغیرہ۔۔اور ہر ایک کی خوشبو۔۔رنگ اور ذائقہ جداجدا ہے۔۔۔
اسی طرح پوسٹوں کی بھی کئی اقسام ہیں۔۔اب ہم ہر قسم کی پوسٹ کا ذکر خیر کرتے ہیں۔۔اور ساتھ ہی پوسٹ ماٹم بھی۔۔۔
(1)گھبرائی ہوئی پوسٹ۔۔۔۔۔
جس میں پوسٹ کرنے والا نہ صرف خود گھبرایا ہواہوتا ہے بلکہ اس کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ قاری بھی گھبراجائے۔۔اور نہ صرف اس کا فشار خون بلکہ وہ خود بھی چھت سے جا لگے۔۔اگر زندہ بچ جائے تو خیر ہے۔۔پوسٹ بھی سمجھ جائے گا ورنہ اللہ کو پیارا ہونے مین دیر نہیں لگتی۔۔۔۔
(2)انتہائی معلوماتی پوسٹ۔۔۔
ایسا لگتا ہے کہ موصوف نے اپنا Phd کا مقالہ بھیج دیاہے۔۔اس میں موصوف۔۔سائنسی۔۔طبیعاتی۔۔مابعد طبیعاتی۔جینیاتی۔۔حیاتیاتی۔۔مالیاتی۔۔المیوناتی کا سارا علم سمیٹ لیتے ہین۔۔اور لگتا ہے کہ ابھی ابھی سقراط۔۔بقراط۔ارستو۔۔افلاطون۔۔اور نیوٹن اور آئین اسٹائین سے مل کر آرہے ہیں۔۔عموماً ایسی پوسٹین اتنی طویل ہوتی ہین کہ نہ صرف قارئین بلکہ صاحب پوسٹ بھی بھول چکے ہوتے ہیں کہ اصل مسئلہ کیاتھا اور کہاں سے شروع ہوکر کہاں ختم ہونا تھا۔۔یوں ایک انتہائی مایوس کن اختتام پر ادھورا چھوڑ دیتے ہیں۔۔اور اس گناہ بے لذت کا سارا ملبہ قاری پر چھوڑ کر رخصت ہوجاتے ہین کہ قارئین آپ خود بھی کافی سمجھدار ہیں۔۔لہٰذا خود ہی کوئی نتیجہ نکال لیں اور ہمیں بھی مطلع کریں.ع نوازش ہوگی۔۔۔
سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔۔
دوڑو، زمانہ چال قیامت کی چل گیا۔۔۔۔
(3) معمہ پوسٹ ۔۔۔
ایک معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا۔۔
انتہائی مختصر پوسٹ۔۔۔
اس میں موصوف کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئ۔۔۔چند مبہم سے الفاظ کہ بوجھو تو جانیں۔۔ چند شکلیں۔۔کبھی جیومیٹری کی تو کبھی اصلی۔۔مگر تجریدی آرٹ مین۔۔اشاروں کنایوں مین کچھ کہنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔۔اس سے موصوف کو تسکین ہوتی ہے کہ انھوں نے اپنی بقراطی جھاڑتے ہوئے بے چارے قاری کو چارون شانے چت گرادیا ہے اور سوچ سوچ کر اس کا سر چکرارہاہے۔۔مگر غریب مروت اور لحاظ میں کچھ پوچھنے اور وضاحت طلب کرنے سے بھی عاری ہے۔۔کہ کہین اس پر جھالت کی مہر ہی نہ لگ جائے۔۔۔
(4)خوبصورت اور حسین پوسٹ۔۔۔
ان پوسٹوں مین اکثر کوئی بہت ہی خوبصورت سا شعر ہوتا ہے جس کی وضاحت کیلیے کسی حسن کی دیوی کی بہت ہی خوبصورت اور شاعرانہ سی تصویر لگی ہوتی جسے دیکھ کر قاری سکتے مین آجاتا ہے اور کہین دور بہت ہی دور ماضی مین کھو جاتا ہے۔۔جب بارے طبیعت کو کچھ قرار آتا ہے اور سارے دن کی تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔تو یوں گویا ہوتا ہے
ان کے آنے سے جو آجاتی ہے منہ پہ رونق۔۔۔
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا کرونہ منفی ہے۔۔۔۔۔
ایسی پوسٹون کو نہ صرف بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے بلکہ آنکھون سے لگانے کا بھی خیال آتا ہے بشرطہ کہ کوئ امر ( بیگم ) مانع نہ ہوں۔۔۔۔
(5)تھکی ہوئی دھمکی آمیز پوسٹ۔۔۔۔
اکثر ایسی پوسٹیں موصوف کی تھکاوٹ اور بے زاری کا اظہار ہوتی ہیں۔۔جن کو نہ چاہتے ہوئےبھی فارورڈ کرنا پڑتا ہے۔۔ورنہ کسی نقصان عظیم کا اندیشہ ہوتا ہے۔۔یا پھر اس کو وائرل کرنے اور مطلوبہ تعداد مین فارورڈ کرنے کی دھمکی ہوتی ہے کہ نہ کیا تو شام سے پہلے پہلے آپ کی زندگی کی شام ہوجائے گی۔۔۔اور اگر کردیا تو ایسی خوشی ملے گی کہ آپ سنبھال نہ پائیں گے اور اس کے نیچے دب کر شہید کا مرتبہ پائیں گے۔۔۔موصوف میں خو د تو کوئی قابلیت ہوتی نہی بس مکھی پہ مکھی مار تے ہیں۔اور اپنا اور دوسرون کا وقت اور قیمتی میموری ضائع کرتے ہیں۔۔
(6)سنسنی خیز پوسٹ۔۔۔۔۔۔
جس میں کسی انہونی کا زکر ہوتا ہے۔۔پڑھ کر جسم میں ایک ہراس کی لہر سی دوڑ جاتی ہے۔۔کہ نہ جانے اب کیا ہوگا ۔ کہیں دنیا کا اختتام تو قریب نہی آگیا۔یا سورج مغرب سے نکل آیا ہے۔۔مگر جب قاری کے اوسان بحال ہوتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جو لکھا تھا سب جھوٹ تھا۔۔فریب تھا یا پھر سستی شہرت کا حصول یعنی کھودا پہاڑ نکلا چوھا۔۔وہ بھی مرا ہوا۔۔اگر نظر پڑ جائے تو چینیون کے کام آجائے۔۔۔۔
قارئین اب ہم اس کا اختتام کرتے ہین۔۔آج کیلیے بس اتنا ہی۔۔
یار زندہ صحبت باقی۔۔۔
اب ہم اسٹوڈیو واپس چلتے ہین۔۔وہان کوئ بڑی شدت سے ہمارا انتظار کررہا ہے۔۔۔
کون ہے وہ؟؟
ارے بھائی اب ہر بات بتانے کی تھوڑی ہوتی ہے
۔۔پردے میں رہنے دو۔۔۔
پردہ نہ اٹھاو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈرئیے نہیں۔۔نہ ہی پریشان ہون۔کیونکہ اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں۔

اس عنوان کو دیکھ کر آپ یہ نہ سمجھیں کہ مین عرف عام میں پوسٹ مارٹم۔۔یعنی کسی لاش کی وجہ موت جاننے کیلیے ہونے والے پوسٹ مارٹم کی بات کررہاہوں۔۔ نہیں بالکل نہیں۔۔ہرگز نہیں۔۔میری کیا مجال کہ اتنے خطرناک اور حساس لفظ کا پوسٹ مارٹم کروں۔۔میرا مطلب تو سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹوں کے بخئیے ادھیڑنے ( پوسٹ مارٹم ) سے ہے۔۔۔۔
مگر اس سے پہلے کہ میں پوسٹوں کا پوسٹ مارٹم کرنے لگوں۔۔پہلے پوسٹوں کی کچھ اقسام کا زکر خیر کردوں۔۔یوں تو ان کی بے انتہا قسمین ہیں۔۔اور سب کا احاطہ ممکن نہیں۔۔میں یہاں صرف چند ایک پر روشنائی ڈالوں گا۔۔کیونکہ روشنی ڈالنے کامطلب سورج کو چراغ دکھاناہے۔۔اس لیے روشنائی سے کام لے رہاہوں کیونکہ بعض تو ایسی ہیں کہ اگر پوری دوات بھی الٹ دون تو بھی کم ہے۔
خیر، اب آموں کا سیزن آنے والا ہے ۔۔جس طرح آم کی بے شمار قسمیں ہیں۔۔مثلاً لنگڑا۔دسہری۔۔فجیری۔۔قلمی۔۔انور رٹول۔۔سندھڑی۔۔چونسا وغیرہ۔۔اور ہر ایک کی خوشبو۔۔رنگ اور ذائقہ جداجدا ہے۔۔۔
اسی طرح پوسٹوں کی بھی کئی اقسام ہیں۔۔اب ہم ہر قسم کی پوسٹ کا ذکر خیر کرتے ہیں۔۔اور ساتھ ہی پوسٹ ماٹم بھی۔۔۔
(1)گھبرائی ہوئی پوسٹ۔۔۔۔۔
جس میں پوسٹ کرنے والا نہ صرف خود گھبرایا ہواہوتا ہے بلکہ اس کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ قاری بھی گھبراجائے۔۔اور نہ صرف اس کا فشار خون بلکہ وہ خود بھی چھت سے جا لگے۔۔اگر زندہ بچ جائے تو خیر ہے۔۔پوسٹ بھی سمجھ جائے گا ورنہ اللہ کو پیارا ہونے مین دیر نہیں لگتی۔۔۔۔
(2)انتہائی معلوماتی پوسٹ۔۔۔
ایسا لگتا ہے کہ موصوف نے اپنا Phd کا مقالہ بھیج دیاہے۔۔اس میں موصوف۔۔سائنسی۔۔طبیعاتی۔۔مابعد طبیعاتی۔جینیاتی۔۔حیاتیاتی۔۔مالیاتی۔۔المیوناتی کا سارا علم سمیٹ لیتے ہین۔۔اور لگتا ہے کہ ابھی ابھی سقراط۔۔بقراط۔ارستو۔۔افلاطون۔۔اور نیوٹن اور آئین اسٹائین سے مل کر آرہے ہیں۔۔عموماً ایسی پوسٹین اتنی طویل ہوتی ہین کہ نہ صرف قارئین بلکہ صاحب پوسٹ بھی بھول چکے ہوتے ہیں کہ اصل مسئلہ کیاتھا اور کہاں سے شروع ہوکر کہاں ختم ہونا تھا۔۔یوں ایک انتہائی مایوس کن اختتام پر ادھورا چھوڑ دیتے ہیں۔۔اور اس گناہ بے لذت کا سارا ملبہ قاری پر چھوڑ کر رخصت ہوجاتے ہین کہ قارئین آپ خود بھی کافی سمجھدار ہیں۔۔لہٰذا خود ہی کوئی نتیجہ نکال لیں اور ہمیں بھی مطلع کریں.ع نوازش ہوگی۔۔۔
سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔۔
دوڑو، زمانہ چال قیامت کی چل گیا۔۔۔۔
(3) معمہ پوسٹ ۔۔۔
ایک معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا۔۔
انتہائی مختصر پوسٹ۔۔۔
اس میں موصوف کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئ۔۔۔چند مبہم سے الفاظ کہ بوجھو تو جانیں۔۔ چند شکلیں۔۔کبھی جیومیٹری کی تو کبھی اصلی۔۔مگر تجریدی آرٹ مین۔۔اشاروں کنایوں مین کچھ کہنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔۔اس سے موصوف کو تسکین ہوتی ہے کہ انھوں نے اپنی بقراطی جھاڑتے ہوئے بے چارے قاری کو چارون شانے چت گرادیا ہے اور سوچ سوچ کر اس کا سر چکرارہاہے۔۔مگر غریب مروت اور لحاظ میں کچھ پوچھنے اور وضاحت طلب کرنے سے بھی عاری ہے۔۔کہ کہین اس پر جھالت کی مہر ہی نہ لگ جائے۔۔۔
(4)خوبصورت اور حسین پوسٹ۔۔۔
ان پوسٹوں مین اکثر کوئی بہت ہی خوبصورت سا شعر ہوتا ہے جس کی وضاحت کیلیے کسی حسن کی دیوی کی بہت ہی خوبصورت اور شاعرانہ سی تصویر لگی ہوتی جسے دیکھ کر قاری سکتے مین آجاتا ہے اور کہین دور بہت ہی دور ماضی مین کھو جاتا ہے۔۔جب بارے طبیعت کو کچھ قرار آتا ہے اور سارے دن کی تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔تو یوں گویا ہوتا ہے
ان کے آنے سے جو آجاتی ہے منہ پہ رونق۔۔۔
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا کرونہ منفی ہے۔۔۔۔۔
ایسی پوسٹون کو نہ صرف بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے بلکہ آنکھون سے لگانے کا بھی خیال آتا ہے بشرطہ کہ کوئ امر ( بیگم ) مانع نہ ہوں۔۔۔۔
(5)تھکی ہوئی دھمکی آمیز پوسٹ۔۔۔۔
اکثر ایسی پوسٹیں موصوف کی تھکاوٹ اور بے زاری کا اظہار ہوتی ہیں۔۔جن کو نہ چاہتے ہوئےبھی فارورڈ کرنا پڑتا ہے۔۔ورنہ کسی نقصان عظیم کا اندیشہ ہوتا ہے۔۔یا پھر اس کو وائرل کرنے اور مطلوبہ تعداد مین فارورڈ کرنے کی دھمکی ہوتی ہے کہ نہ کیا تو شام سے پہلے پہلے آپ کی زندگی کی شام ہوجائے گی۔۔۔اور اگر کردیا تو ایسی خوشی ملے گی کہ آپ سنبھال نہ پائیں گے اور اس کے نیچے دب کر شہید کا مرتبہ پائیں گے۔۔۔موصوف میں خو د تو کوئی قابلیت ہوتی نہی بس مکھی پہ مکھی مار تے ہیں۔اور اپنا اور دوسرون کا وقت اور قیمتی میموری ضائع کرتے ہیں۔۔
(6)سنسنی خیز پوسٹ۔۔۔۔۔۔
جس میں کسی انہونی کا زکر ہوتا ہے۔۔پڑھ کر جسم میں ایک ہراس کی لہر سی دوڑ جاتی ہے۔۔کہ نہ جانے اب کیا ہوگا ۔ کہیں دنیا کا اختتام تو قریب نہی آگیا۔یا سورج مغرب سے نکل آیا ہے۔۔مگر جب قاری کے اوسان بحال ہوتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جو لکھا تھا سب جھوٹ تھا۔۔فریب تھا یا پھر سستی شہرت کا حصول یعنی کھودا پہاڑ نکلا چوھا۔۔وہ بھی مرا ہوا۔۔اگر نظر پڑ جائے تو چینیون کے کام آجائے۔۔۔۔
قارئین اب ہم اس کا اختتام کرتے ہین۔۔آج کیلیے بس اتنا ہی۔۔
یار زندہ صحبت باقی۔۔۔
اب ہم اسٹوڈیو واپس چلتے ہین۔۔وہان کوئ بڑی شدت سے ہمارا انتظار کررہا ہے۔۔۔
کون ہے وہ؟؟
ارے بھائی اب ہر بات بتانے کی تھوڑی ہوتی ہے
۔۔پردے میں رہنے دو۔۔۔
پردہ نہ اٹھاو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈرئیے نہیں۔۔نہ ہی پریشان ہون۔کیونکہ اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں۔

اس عنوان کو دیکھ کر آپ یہ نہ سمجھیں کہ مین عرف عام میں پوسٹ مارٹم۔۔یعنی کسی لاش کی وجہ موت جاننے کیلیے ہونے والے پوسٹ مارٹم کی بات کررہاہوں۔۔ نہیں بالکل نہیں۔۔ہرگز نہیں۔۔میری کیا مجال کہ اتنے خطرناک اور حساس لفظ کا پوسٹ مارٹم کروں۔۔میرا مطلب تو سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹوں کے بخئیے ادھیڑنے ( پوسٹ مارٹم ) سے ہے۔۔۔۔
مگر اس سے پہلے کہ میں پوسٹوں کا پوسٹ مارٹم کرنے لگوں۔۔پہلے پوسٹوں کی کچھ اقسام کا زکر خیر کردوں۔۔یوں تو ان کی بے انتہا قسمین ہیں۔۔اور سب کا احاطہ ممکن نہیں۔۔میں یہاں صرف چند ایک پر روشنائی ڈالوں گا۔۔کیونکہ روشنی ڈالنے کامطلب سورج کو چراغ دکھاناہے۔۔اس لیے روشنائی سے کام لے رہاہوں کیونکہ بعض تو ایسی ہیں کہ اگر پوری دوات بھی الٹ دون تو بھی کم ہے۔
خیر، اب آموں کا سیزن آنے والا ہے ۔۔جس طرح آم کی بے شمار قسمیں ہیں۔۔مثلاً لنگڑا۔دسہری۔۔فجیری۔۔قلمی۔۔انور رٹول۔۔سندھڑی۔۔چونسا وغیرہ۔۔اور ہر ایک کی خوشبو۔۔رنگ اور ذائقہ جداجدا ہے۔۔۔
اسی طرح پوسٹوں کی بھی کئی اقسام ہیں۔۔اب ہم ہر قسم کی پوسٹ کا ذکر خیر کرتے ہیں۔۔اور ساتھ ہی پوسٹ ماٹم بھی۔۔۔
(1)گھبرائی ہوئی پوسٹ۔۔۔۔۔
جس میں پوسٹ کرنے والا نہ صرف خود گھبرایا ہواہوتا ہے بلکہ اس کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ قاری بھی گھبراجائے۔۔اور نہ صرف اس کا فشار خون بلکہ وہ خود بھی چھت سے جا لگے۔۔اگر زندہ بچ جائے تو خیر ہے۔۔پوسٹ بھی سمجھ جائے گا ورنہ اللہ کو پیارا ہونے مین دیر نہیں لگتی۔۔۔۔
(2)انتہائی معلوماتی پوسٹ۔۔۔
ایسا لگتا ہے کہ موصوف نے اپنا Phd کا مقالہ بھیج دیاہے۔۔اس میں موصوف۔۔سائنسی۔۔طبیعاتی۔۔مابعد طبیعاتی۔جینیاتی۔۔حیاتیاتی۔۔مالیاتی۔۔المیوناتی کا سارا علم سمیٹ لیتے ہین۔۔اور لگتا ہے کہ ابھی ابھی سقراط۔۔بقراط۔ارستو۔۔افلاطون۔۔اور نیوٹن اور آئین اسٹائین سے مل کر آرہے ہیں۔۔عموماً ایسی پوسٹین اتنی طویل ہوتی ہین کہ نہ صرف قارئین بلکہ صاحب پوسٹ بھی بھول چکے ہوتے ہیں کہ اصل مسئلہ کیاتھا اور کہاں سے شروع ہوکر کہاں ختم ہونا تھا۔۔یوں ایک انتہائی مایوس کن اختتام پر ادھورا چھوڑ دیتے ہیں۔۔اور اس گناہ بے لذت کا سارا ملبہ قاری پر چھوڑ کر رخصت ہوجاتے ہین کہ قارئین آپ خود بھی کافی سمجھدار ہیں۔۔لہٰذا خود ہی کوئی نتیجہ نکال لیں اور ہمیں بھی مطلع کریں.ع نوازش ہوگی۔۔۔
سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔۔
دوڑو، زمانہ چال قیامت کی چل گیا۔۔۔۔
(3) معمہ پوسٹ ۔۔۔
ایک معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا۔۔
انتہائی مختصر پوسٹ۔۔۔
اس میں موصوف کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئ۔۔۔چند مبہم سے الفاظ کہ بوجھو تو جانیں۔۔ چند شکلیں۔۔کبھی جیومیٹری کی تو کبھی اصلی۔۔مگر تجریدی آرٹ مین۔۔اشاروں کنایوں مین کچھ کہنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔۔اس سے موصوف کو تسکین ہوتی ہے کہ انھوں نے اپنی بقراطی جھاڑتے ہوئے بے چارے قاری کو چارون شانے چت گرادیا ہے اور سوچ سوچ کر اس کا سر چکرارہاہے۔۔مگر غریب مروت اور لحاظ میں کچھ پوچھنے اور وضاحت طلب کرنے سے بھی عاری ہے۔۔کہ کہین اس پر جھالت کی مہر ہی نہ لگ جائے۔۔۔
(4)خوبصورت اور حسین پوسٹ۔۔۔
ان پوسٹوں مین اکثر کوئی بہت ہی خوبصورت سا شعر ہوتا ہے جس کی وضاحت کیلیے کسی حسن کی دیوی کی بہت ہی خوبصورت اور شاعرانہ سی تصویر لگی ہوتی جسے دیکھ کر قاری سکتے مین آجاتا ہے اور کہین دور بہت ہی دور ماضی مین کھو جاتا ہے۔۔جب بارے طبیعت کو کچھ قرار آتا ہے اور سارے دن کی تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔تو یوں گویا ہوتا ہے
ان کے آنے سے جو آجاتی ہے منہ پہ رونق۔۔۔
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا کرونہ منفی ہے۔۔۔۔۔
ایسی پوسٹون کو نہ صرف بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے بلکہ آنکھون سے لگانے کا بھی خیال آتا ہے بشرطہ کہ کوئ امر ( بیگم ) مانع نہ ہوں۔۔۔۔
(5)تھکی ہوئی دھمکی آمیز پوسٹ۔۔۔۔
اکثر ایسی پوسٹیں موصوف کی تھکاوٹ اور بے زاری کا اظہار ہوتی ہیں۔۔جن کو نہ چاہتے ہوئےبھی فارورڈ کرنا پڑتا ہے۔۔ورنہ کسی نقصان عظیم کا اندیشہ ہوتا ہے۔۔یا پھر اس کو وائرل کرنے اور مطلوبہ تعداد مین فارورڈ کرنے کی دھمکی ہوتی ہے کہ نہ کیا تو شام سے پہلے پہلے آپ کی زندگی کی شام ہوجائے گی۔۔۔اور اگر کردیا تو ایسی خوشی ملے گی کہ آپ سنبھال نہ پائیں گے اور اس کے نیچے دب کر شہید کا مرتبہ پائیں گے۔۔۔موصوف میں خو د تو کوئی قابلیت ہوتی نہی بس مکھی پہ مکھی مار تے ہیں۔اور اپنا اور دوسرون کا وقت اور قیمتی میموری ضائع کرتے ہیں۔۔
(6)سنسنی خیز پوسٹ۔۔۔۔۔۔
جس میں کسی انہونی کا زکر ہوتا ہے۔۔پڑھ کر جسم میں ایک ہراس کی لہر سی دوڑ جاتی ہے۔۔کہ نہ جانے اب کیا ہوگا ۔ کہیں دنیا کا اختتام تو قریب نہی آگیا۔یا سورج مغرب سے نکل آیا ہے۔۔مگر جب قاری کے اوسان بحال ہوتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جو لکھا تھا سب جھوٹ تھا۔۔فریب تھا یا پھر سستی شہرت کا حصول یعنی کھودا پہاڑ نکلا چوھا۔۔وہ بھی مرا ہوا۔۔اگر نظر پڑ جائے تو چینیون کے کام آجائے۔۔۔۔
قارئین اب ہم اس کا اختتام کرتے ہین۔۔آج کیلیے بس اتنا ہی۔۔
یار زندہ صحبت باقی۔۔۔
اب ہم اسٹوڈیو واپس چلتے ہین۔۔وہان کوئ بڑی شدت سے ہمارا انتظار کررہا ہے۔۔۔
کون ہے وہ؟؟
ارے بھائی اب ہر بات بتانے کی تھوڑی ہوتی ہے
۔۔پردے میں رہنے دو۔۔۔
پردہ نہ اٹھاو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈرئیے نہیں۔۔نہ ہی پریشان ہون۔کیونکہ اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں۔

اس عنوان کو دیکھ کر آپ یہ نہ سمجھیں کہ مین عرف عام میں پوسٹ مارٹم۔۔یعنی کسی لاش کی وجہ موت جاننے کیلیے ہونے والے پوسٹ مارٹم کی بات کررہاہوں۔۔ نہیں بالکل نہیں۔۔ہرگز نہیں۔۔میری کیا مجال کہ اتنے خطرناک اور حساس لفظ کا پوسٹ مارٹم کروں۔۔میرا مطلب تو سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹوں کے بخئیے ادھیڑنے ( پوسٹ مارٹم ) سے ہے۔۔۔۔
مگر اس سے پہلے کہ میں پوسٹوں کا پوسٹ مارٹم کرنے لگوں۔۔پہلے پوسٹوں کی کچھ اقسام کا زکر خیر کردوں۔۔یوں تو ان کی بے انتہا قسمین ہیں۔۔اور سب کا احاطہ ممکن نہیں۔۔میں یہاں صرف چند ایک پر روشنائی ڈالوں گا۔۔کیونکہ روشنی ڈالنے کامطلب سورج کو چراغ دکھاناہے۔۔اس لیے روشنائی سے کام لے رہاہوں کیونکہ بعض تو ایسی ہیں کہ اگر پوری دوات بھی الٹ دون تو بھی کم ہے۔
خیر، اب آموں کا سیزن آنے والا ہے ۔۔جس طرح آم کی بے شمار قسمیں ہیں۔۔مثلاً لنگڑا۔دسہری۔۔فجیری۔۔قلمی۔۔انور رٹول۔۔سندھڑی۔۔چونسا وغیرہ۔۔اور ہر ایک کی خوشبو۔۔رنگ اور ذائقہ جداجدا ہے۔۔۔
اسی طرح پوسٹوں کی بھی کئی اقسام ہیں۔۔اب ہم ہر قسم کی پوسٹ کا ذکر خیر کرتے ہیں۔۔اور ساتھ ہی پوسٹ ماٹم بھی۔۔۔
(1)گھبرائی ہوئی پوسٹ۔۔۔۔۔
جس میں پوسٹ کرنے والا نہ صرف خود گھبرایا ہواہوتا ہے بلکہ اس کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ قاری بھی گھبراجائے۔۔اور نہ صرف اس کا فشار خون بلکہ وہ خود بھی چھت سے جا لگے۔۔اگر زندہ بچ جائے تو خیر ہے۔۔پوسٹ بھی سمجھ جائے گا ورنہ اللہ کو پیارا ہونے مین دیر نہیں لگتی۔۔۔۔
(2)انتہائی معلوماتی پوسٹ۔۔۔
ایسا لگتا ہے کہ موصوف نے اپنا Phd کا مقالہ بھیج دیاہے۔۔اس میں موصوف۔۔سائنسی۔۔طبیعاتی۔۔مابعد طبیعاتی۔جینیاتی۔۔حیاتیاتی۔۔مالیاتی۔۔المیوناتی کا سارا علم سمیٹ لیتے ہین۔۔اور لگتا ہے کہ ابھی ابھی سقراط۔۔بقراط۔ارستو۔۔افلاطون۔۔اور نیوٹن اور آئین اسٹائین سے مل کر آرہے ہیں۔۔عموماً ایسی پوسٹین اتنی طویل ہوتی ہین کہ نہ صرف قارئین بلکہ صاحب پوسٹ بھی بھول چکے ہوتے ہیں کہ اصل مسئلہ کیاتھا اور کہاں سے شروع ہوکر کہاں ختم ہونا تھا۔۔یوں ایک انتہائی مایوس کن اختتام پر ادھورا چھوڑ دیتے ہیں۔۔اور اس گناہ بے لذت کا سارا ملبہ قاری پر چھوڑ کر رخصت ہوجاتے ہین کہ قارئین آپ خود بھی کافی سمجھدار ہیں۔۔لہٰذا خود ہی کوئی نتیجہ نکال لیں اور ہمیں بھی مطلع کریں.ع نوازش ہوگی۔۔۔
سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔۔
دوڑو، زمانہ چال قیامت کی چل گیا۔۔۔۔
(3) معمہ پوسٹ ۔۔۔
ایک معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا۔۔
انتہائی مختصر پوسٹ۔۔۔
اس میں موصوف کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئ۔۔۔چند مبہم سے الفاظ کہ بوجھو تو جانیں۔۔ چند شکلیں۔۔کبھی جیومیٹری کی تو کبھی اصلی۔۔مگر تجریدی آرٹ مین۔۔اشاروں کنایوں مین کچھ کہنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔۔اس سے موصوف کو تسکین ہوتی ہے کہ انھوں نے اپنی بقراطی جھاڑتے ہوئے بے چارے قاری کو چارون شانے چت گرادیا ہے اور سوچ سوچ کر اس کا سر چکرارہاہے۔۔مگر غریب مروت اور لحاظ میں کچھ پوچھنے اور وضاحت طلب کرنے سے بھی عاری ہے۔۔کہ کہین اس پر جھالت کی مہر ہی نہ لگ جائے۔۔۔
(4)خوبصورت اور حسین پوسٹ۔۔۔
ان پوسٹوں مین اکثر کوئی بہت ہی خوبصورت سا شعر ہوتا ہے جس کی وضاحت کیلیے کسی حسن کی دیوی کی بہت ہی خوبصورت اور شاعرانہ سی تصویر لگی ہوتی جسے دیکھ کر قاری سکتے مین آجاتا ہے اور کہین دور بہت ہی دور ماضی مین کھو جاتا ہے۔۔جب بارے طبیعت کو کچھ قرار آتا ہے اور سارے دن کی تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔تو یوں گویا ہوتا ہے
ان کے آنے سے جو آجاتی ہے منہ پہ رونق۔۔۔
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا کرونہ منفی ہے۔۔۔۔۔
ایسی پوسٹون کو نہ صرف بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے بلکہ آنکھون سے لگانے کا بھی خیال آتا ہے بشرطہ کہ کوئ امر ( بیگم ) مانع نہ ہوں۔۔۔۔
(5)تھکی ہوئی دھمکی آمیز پوسٹ۔۔۔۔
اکثر ایسی پوسٹیں موصوف کی تھکاوٹ اور بے زاری کا اظہار ہوتی ہیں۔۔جن کو نہ چاہتے ہوئےبھی فارورڈ کرنا پڑتا ہے۔۔ورنہ کسی نقصان عظیم کا اندیشہ ہوتا ہے۔۔یا پھر اس کو وائرل کرنے اور مطلوبہ تعداد مین فارورڈ کرنے کی دھمکی ہوتی ہے کہ نہ کیا تو شام سے پہلے پہلے آپ کی زندگی کی شام ہوجائے گی۔۔۔اور اگر کردیا تو ایسی خوشی ملے گی کہ آپ سنبھال نہ پائیں گے اور اس کے نیچے دب کر شہید کا مرتبہ پائیں گے۔۔۔موصوف میں خو د تو کوئی قابلیت ہوتی نہی بس مکھی پہ مکھی مار تے ہیں۔اور اپنا اور دوسرون کا وقت اور قیمتی میموری ضائع کرتے ہیں۔۔
(6)سنسنی خیز پوسٹ۔۔۔۔۔۔
جس میں کسی انہونی کا زکر ہوتا ہے۔۔پڑھ کر جسم میں ایک ہراس کی لہر سی دوڑ جاتی ہے۔۔کہ نہ جانے اب کیا ہوگا ۔ کہیں دنیا کا اختتام تو قریب نہی آگیا۔یا سورج مغرب سے نکل آیا ہے۔۔مگر جب قاری کے اوسان بحال ہوتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جو لکھا تھا سب جھوٹ تھا۔۔فریب تھا یا پھر سستی شہرت کا حصول یعنی کھودا پہاڑ نکلا چوھا۔۔وہ بھی مرا ہوا۔۔اگر نظر پڑ جائے تو چینیون کے کام آجائے۔۔۔۔
قارئین اب ہم اس کا اختتام کرتے ہین۔۔آج کیلیے بس اتنا ہی۔۔
یار زندہ صحبت باقی۔۔۔
اب ہم اسٹوڈیو واپس چلتے ہین۔۔وہان کوئ بڑی شدت سے ہمارا انتظار کررہا ہے۔۔۔
کون ہے وہ؟؟
ارے بھائی اب ہر بات بتانے کی تھوڑی ہوتی ہے
۔۔پردے میں رہنے دو۔۔۔
پردہ نہ اٹھاو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔