یکم رمضان المبارک
مفتی محمد عبد المنتقم سلہٹی (لندن)
——–. ———–. —————
اسلامی کیلینڈر اور قمری سال کے حساب سے نواں مہینہ ‘‘ماہ رمضان’’ ہے۔ آج یکم رمضان ہے، تمام اہلیان ملک اور پورے عالم اسلام کو رمضان مبارک ہو، رمضان المبارک کی خیر و برکت اور دعاؤں کے نتیجے میں اللہ کرے کہ موجودہ سنگین وبائی صورت حال سے نجات کی شکلیں پیدا ہوں، آج سے وہ عظیم مہینہ شروع ہورہاہے جس کی فضیلت واہمیت دین اسلام میں غیر معمولی طور پر زیادہ رکھی گئی ہے۔
ماہ رمضان کی فضیلتیں اس امت پر اللہ تعالی کا خصوصی فضل واحسان ہیں، اللہ تعالی نے انسان اور جنات کو صرف اپنی عبادت کے لئے تخلیق فرمایا ہے، اور عبادت صرف چند رسمی اُمور کی انجام دہی میں منحصر نہیں ہے بلکہ زندگی کے تمام معاملات، جملہ اُمور اور ہر ہر شعبے کو اللہ تعالی کے احکامات کے سانچے میں ڈھالنا، ہر معاملے میں اللہ کے حکم کی خلاف ورزی سے بچنا اور گُناہوں سے اجتناب عبادت کے وسیع مفہوم میں شامل ہے۔ انسان کی پوری زندگی اس تفصیل کے مطابق کس طرح عبادت کے دائرے میں داخل ہوجائے اور انسان اپنے مقصد تخلیق میں کس طرح مکمل کامیابی حاصل کرلے، اس کے لئے ایک مضبوط زینہ اور اہم تریبتی کو رس کے طور پر اللہ تعالی نے تمام اھل ایمان کے لئے رمضان کا مبارک مہینہ مقرر فرمایا ہے، دوسرے لفظوں میں ‘‘تقوی’’ کا حصول اور اس کی عادت پیدا ہونا رمضان کے روزوں کا اصل ہدف ہے، چنانچہ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا :
یایھا الذین آمنوا کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم لعلکم تتقون۔ (بقرۃ 183)
اےایمان والو! تم پر روزہ فرض کیا گیا، جس طرح تم سے پہلے (امتوں کے لوگوں پر )فرض کیا گیاتھا، اس توقع پر کہ تم (روزہ کی بدولت رفتہ رفتہ) متقی بن جاؤ۔
دِل کی گہرائیوں سے دُعا ہے کہ اللہ تعالی ماہِ رمضان کو پوری قوم بلکہ پور امت مسلمہ کے لئے مبارک فرمائے، ہماری زندگیوں میں یہ عظیم مہینہ ہمہ گیر تبدیلیوں کا نقطہ آغاز بنے اور تقوی کے دورس اثرات ہماری زندگی کے تمام شعبوں میں اس مبارک مہینے کے ذریعے مرتب ہوں ۔ آمین ۔
********
مفتی محمد عبد المنتقم سلہٹی پاکستان کے دینی تعلیم کے انتہائی معتبر اور بڑے دارالعلوم کراچی کے سابق استاذ ہیں اور اس وقت لندن میں دعوت و ارشاد کا قدس فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ وہ اس وقت اقرا ٹی وی چینل لندن کے بھی مستقل مقرر ہیں۔ “آوازہ” کی یہ خوش قسمتی ہے کہ انھوں نے ماہ مبارک کے دوران اس ویب سائٹ کے لیے روزانہ لکھنے پر آمادگی ظآہر کی ہے۔