پوری دنیا میں کرونا وبا نے زندگی کا پہیہ روک دیا ہے اور ہر ملک اس کوشش میں ہے کہ اس کو پھیلنے سے روکا جائے
پاکستان میں بھی اس کو روکنے کے اقدامات کیے گئے ہیں ۔یہ وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے اسی بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے بڑے فیصلے کرتے ہوئے تمام بڑے شاپنگ مالز ،ہوٹل پارکس ،تعلیمی ادارے اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی ہے ۔ یہ پابندی عوام کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر لگائی گئی یے ۔
تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا مقصد بچوں کو اس مرض سے بچانا ہے جبکہ اکثر دیکھنے میں آ رہا ہے کہ والدین بچوں کو سیروتفریح کے لیے مختلف مقامات پر لے جا رہے ہیں جو کہ بہت بڑا رسک ہے ۔
ان حالات میں ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم انتہائی ضرورت کے وقت سفر کریں ، بازاروں اور شاپنگ کے لیے بلا ضرورت نہ نکلیں ، رش والی جگہ جانے سے گریز کریں اور سب سے اہم یہ کہ ہسپتال سب سے خطرناک جگہ ہے بیماری کے پھیلنے کی اس لیے کوشش کریں کہ انتہائی تکلیف یا بیماری کی صورت میں ہسپتال جائیں اور ایک سے زائد شخص کو ساتھ لے کر ہسپتال جانے سے گریز کریں ۔
معمولی بیماری کی صورت میں ہر گز ہسپتال نہ جائیں ،خاص طور پر بچوں کو ہسپتال لے جانے سے گریز کریں ۔ہسپتال میں داخل کسی مریض کی تیمارداری کے لیے گھر کے تمام افراد کو مت لے کر جائیں ۔
بچوں کو غیر ضروری چیک اپ کے لیے ہر گز نہ لے کر جائیں ۔
کسی تحصیل یا ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کرونا کے ٹیسٹ نہیں کیے جاتے ۔یہ ٹیسٹ صرف مخصوص ہسپتالوں میں اور لیبارٹریز میں کیے جاتے ہیں ۔
عام نزلہ ،زکام کھانسی اور بخار کرونا نہیں ہے اس لیے غیر ضروری ٹیسٹ کروانے سے بھی گریز کریں ۔
کرونا کا کوئی علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوا اس سے بچنے کے لیے صرف احتیاط ہے ۔
اپنے معمولات زندگی گھروں تک محدود رکھیں ۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں ۔
ہاتھوں کو دن میں کئی مرتبہ صابن سے اچھی طرح دھوئیں
ناک میں پانی ڈالتے رہیں
گلہ خشک نہ ہونے دیں
ضروری سفر کرتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔
انتہائی ضروت کے پیش نظر ہسپتال جاتے وقت ماسک کا استعمال لازم ہے ۔
افواہوں پر کان نہ دھریں اور نہ کسی سنی سنائی بات کو آگے پھیلائیں ۔
افراتفری کا ماحول پیدا نہ ہونے دیں
حکومت آپ لوگوں کے تحفظ کے لیے جو اقدامات اٹھا رہی ہے اس میں بھرپور تعاون کریں ۔
یاد رکھیں ! کرونا خطرناک بیماری ہے مگر اس کی شرع اموات صرف دو فیصد کے قریب ہے لہذا اس سے گھبرائیں نہیں
کرونا کی علامات ظاہر ہونے پر قریبی کلینک اور محکمہ صحت سے رجوع کریں ۔
ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں حکومت اور انتظامیہ سے تعاون کریں ۔
اللہ پاک ہم سب کی حفاظت فرمائے