20 ویں صدی کے اوائل اور وسط میں جب عالم انسانیت ابھی انسانی نفسیات و فکری نظریات کمیونزم و سوشلزم جیسے پرفریب اور باطل عقائد و نظریات جدیدہ کی اسیر بنی ہوئی تھی اور سرمایہ دارانہ نظام کے گرفت و جبر میں پوری طرح جکڑی ہوئی تھی جب ان دونوں کی بظاھر حریفانہ کشمکش مگر اصل میں ایک ہی بطن و بنیاد سے جنم لینے والے دونوں نظریات سے دنیا بھر کی طرح اھل ایران بھی اپنے طویل سیاسی و منفرد تاریخ کے باوجود متاثر تھی اور بجا طور پر شہنشاہیت ان دونوں کشتیوں میں سواری کی ناکام کوشش میں لگی ہوئی تھی اور ابھی مسلم دینا،جسے سنی دنیا کہہ سکتے ہیں اقبال لاہوری کے خطبات و الفاظ میں خواب غفلت میں ڈوبی ہوئی تھی بلکہ راکھ کے ڈھیر کی مانند بنی ہوئی تھی ابھی سنٹرل ایشیاء اور مسلم ریاستوں پر سوویت یونین قابض تھی اور افغانستان میں مداخلت کے لئے پر تول رہے تھے تب اھل ایران نے اپنے علماء کرام اور عظیم قائد جناب امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں علم بغاوت بلند کیا اور کامیاب و مستحکم انقلاب و ریاست اسلامی کی بنیاد رکھی۔
ہمیں زندگی میں امام خمینی صاحب سے ملاقات کا شرف حاصل نہیں ہوا مگر ایران کے دورے کے موقع پر ان کے گھر،مزار اور اثرات و ثمرات کا مشاہدہ کیا۔امام خمینی رح کے سادہ و پاکیزہ اور پرنور قیادت میں اتحاد اسلامی کے لئے سہ نکاتی پیغام کی طرف توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے۔
1: اھل ایران اپنے سیاسی و سماجی شعور اور فکری و نظریاتی صفوں میں اتحاد کو وسعت دیں اور اپنے انقلاب کو 21 ویں صدی کے عالمی ثقافتی و سائنسی بیانیے و فکری ضروریات میں ڈھال دیں _ دنیا نے اب 21 ویں صدی میں جینا ہے اور ٹیکنالوجی و سائنسی بیانیے کے ساتھ ساتھ تہذیبی اور ثقافتی ارتقاء کے مراحل طے کر کے ہی زندگی بسر کرنی ہے۔
2: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا پیغام لمحہ موجود کے لئے یہی بنتا ہے کہ اھل سنت کے ممالک افغانستان،پاکستان اور ترکی کے ساتھ بامقصد نظریاتی و تجارتی وسعت اختیار کی جائے۔
3: حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے افکار و نظریات کا لازمی تقاضا ہے کہ اھل عرب کے تقدس و عظمت کو ان کی کمی و کوتاہی کے باوجود پیش نظر رکھا جائے تاکہ اسرائیل کے تکبر و وحشت ناکی کا مقابلہ کیا جاسکے۔
انسانی حقوق کے عالمی چارٹر کو ازسرنو لمحہ موجود میں تشریح،نوجوانوں اور خواتین کے حقوق علم و ترقی اور سائنسی و فکری رفعت و بلندی کو تسلیم کرتے ہوئے مسلم معاشروں کی نور و روشنی واپس لوٹایا جائے اور انسانیت کی رہبری کا عالمی فریضہ سر انجام دینے کا فریضہ مقدس ادا کیا جائے