مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمے ، شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ اور آوازہ اسلام آباد
کے اشتراک سے معاشرے کے سب سے اہم اور بنیادی نوعیت کے بڑے طبقے یعنی طلباء وطالبات کے مسائل اور شخصیت کی ترقی و خوشحالی کے لئے مثبت بحث ومباحثہ کے آغاز کےلئے سات فروری بروز اتوار 02.00بجے دن کو
,,,طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ تنظیموں کے مثبت اثرات و نتائج کے حصول ،،،
کے موضوع پر
ڈائیلاگ و سیمنار کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں طلبہ وطالبات اور خواتین و مرد سنئیر سکالرز و دانش وروں اور ماہرین تعلیم و اساتذہ کرام کے ساتھ ملکر اپنی توجہ اس پر مرکوز کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں کہ
21 ویں صدی کے 21 ویں سال میں یہ کیسے ممکن العمل ہوسکے گا کہ
طلباء وطالبات کی ایک بھرپور فوج در فوج ھمارے گھروں،گلیوں اور شہروں و دیہات میں موجود ہیں جو بڑی موثر اور ثمربار قوت ہے اگر ھمارا اجتماعی معاشرتی رویہ اور پالیساں بنانے والے ارباب اختیار و اقتدار اس پر توجہ نہیں دیں گے ، ظاہر ہے کہ یہ توجہ پاکستان کے جاگیرداروں اور کریپشن مافیا نہیں دینا چاہتے ہیں اور نہ ہی غیر جمہوری پارٹیوں اور فوجی جنتا پارٹی نے یہ بنیادی نوعیت کا کردار ادا کرنا ہےاس کے لئے ضروری ہے کہ ایک مکالمے و ڈائلاگ کا آغاز نظریاتی و فکری اختلاف اور روایتی و غیر سائنسی روایات سے اوپر اٹھ کر غیر جانبدار ادارے اور فورمز پر شروع کیا جاسکتا ہے مجلس فکر و دانش طلبہ یونین بین کرنے کے دن 09 فروری کو یوم سیاہ منانے کے بجائے طلبہ وطالبات کی بھرپور فوج اور ان کے لازوال صلاحیتوں کے چھپے ہوئے خزانے کو لمحہ موجود کی مجموعی ضروریات اور علمی و سائنسی اہمیت و افادیت متعارف کرانے اور ایک نئی دینا بسانے اور نئی جہتیں تلاش کرنے کے لئے ماضی کی مثبت اثرات و نتائج ضرور ساتھ جلو میں رکھنے کے لئے نئے پیراڈایم میں علمی و فکری مکالمے کا احیاء کرنے جارہی ہے اس کے لئے منفی اثرات اور تقسیم در تقسیم نظریات و انتشارات سے ہجرت کرکے نئے عمرانی و سماجی شعور کے ساتھ ترقیاتی و علمی اپروچ اختیار کرنے اور روش اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ مفید و مؤثر کردار اور مثبت و ثمر بار روئیے اختیار کرتے ہوئے انسانی ذہانت و قابلیت پر پیش رفت ممکن ہوسکے،،
07فروری بروز اتوار
کوئٹہ میں
اس علمی و فکری مکالمے کی
صدارت ممتاز دانشور و چیئرمین بلوچستان فیس فورم نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی کریں گے اور مہمانان خصوصی ممتاز دانشور و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان صدر نیشنل پارٹی ڈاکٹر عبدالماک بلوچ، سابقہ صدر سٹوڈنٹس یونین پنجاب یونیورسٹی و سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم،
سابق مثیر صدر پاکستان و سنئیر دانش ور فاروق عادل، ممبر صوبائی اسمبلی و سابق طالب علم رہنما نصراللہ زیری
سابق مثیر وزیراعظم و ماہر تعلیم زاہد جان مندوخیل،
اسلام آباد سے پی ٹی وی کے سنئیر اینکر پرسن ڈاکٹر سجاد بخاری
سابقہ وفاقی وزیر و ممتاز سماجی شخصیت روشن خورشید بروچہ،
سنئر پروفیسر و سماجی علوم کی ماہرہ
پروفیسر ڈاکٹر شاہد حبیب،
ڈپٹی کمشنر کویٹہ
اورنگزیب بادینی،
چئیرمین شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ کے سربراہ و ممتاز سرجن
پروفیسر ڈاکٹر لعل خان کاکڑ اور مجلس فکر و دانش کے سربراہ و
ماہر سماجیات و عمرانیات عبدالمتین اخونزادہ،
طلبہ تنظیموں کے راہنماؤں اور مہمان مقررین ڈائیلاگ و مباحثے میں حصہ لیں گے
جبکہ ،سماجی وقانونی شخصیات اور سوشل سیکٹر و دانش انسانی و حقوق انسانی کے اداروں کے عہدیداران مرد و خواتین اس سیمنار میں شریک ہونگے طلباء وطالبات اور اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والے افراد و اداروں سے رجسٹریشن کے ساتھ شریک ہونے کی دعوت دی گئی ہے