اسلام آباد:
معروف کالم نگار‘ صحافی مولوی سعید اظہر طویل علات کے بعد انتقال کرگئے‘ مرحوم کو سوگواروں کی موجودگی میں لاہور کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا‘ نماز جنازہ میں مرحوم کے دوست احباب اور عزیزوں کی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی.
مولوی محمد سعید مرحوم مثانہ کے کینسر میں مبتلا تھے اور چھ ماہ سے صاحب فراش تھے۔ ان کی عمر ستر برس سے زائد تھی مولوی سعید اظہر نے بھر پور صحافتی اندگی گزاری وہ صحافتی اور دانش ور حلقوں میں بہت مقبول تھے۔
مولوی محمد سعید اظہر نے اپنی صحافتی زندگی کا آغاز روزنامہ جہاں نما سے کیا تھا۔ وہ روزنامہ مشرق ، روزنامہ آزاد اور روزنامہ جہان پاکستان‘ سے بھی منسلک رہے۔ وہ گزشتہ کئی برسوں سے قومی ایک بڑے قومی روزنامے کے لیے کالم لکھ رہے تھے۔
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنیٹیرین کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری‘ شعبہ خواتین کی مرکزی صدر و ایم پی اے فریال تالپور نے سینئر صحافی محمد سعید اظہر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔ اور مرحوم محمد سعید اظہر کے اہلخانہ سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم سعید اظہر ایک دیانتدار و نڈر صحافی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ صحافتی اقدار کو سربلند رکھا۔
مولوی سعید اظہر سر مرحوم کی خدمات کو پاکستان کی صحافتی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔فریال تالپور نے مرحوم کی مغفرت، بلندی درجات اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی‘ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ(دستور) کے صدر نواز رضا‘ سیکرٹری سہیل افضل اور بزرگ اخبار نویس سید سعود ساحر نے بھی مولوی سعید اظہر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مولوی سعید اظہر مرحوم سیاسی اعتبار سے پاکستان پیپلز پارٹی کے حامی تھے اور وہ اپنے سیاسی نظریات کبھی چھپاتے نہیں تھے لیکن ان کی یہ سیاسی وابستگی ان کی پیشہ ورانہ صحافت اور تجزیے پر کبھی غالب نہیں آسکی۔ ان کے کالموں میں ایک خاص کلاسیکی رنگ اور قومی تاریخی پس منظر ہوتا تھا جو انھیں اپنے ہم عصر صحافیوں میں نمایاں کرتا ہے۔