کوئٹہ شہر صوبائی دارالحکومت ہونے کے ساتھ تاریخی طور پر امن ،محبت اور رواداری کی علامت کی طور پر اپنا ایک الگ مقام رکھتا تھا. جو خوبصورتی کی وجہ سے چھوٹے پیرس کا نام بھی اپنا چکا ہے. لیکن گذشتہ کئی دہائیوں سے گندگی، بدامنی، آلودگی کے باعث لاوارث اور اجنبی شہر بن چکا ہے۔ جس میں شہروں کے بجائے دیہات جتنے انسانی زندگی کے بنیادی ضروریات اور سہولیات دستیاب نہیں ہیں، چونکہ کوئٹہ کی اونرشپ کوئی قبول نہیں کرتا اس لئے کوئٹہ میں لاکھوں انسانوں کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں اس لئے اب ضروری ہے کہ کوہٹہ کے سابق حسن، رواداری اور معتبر روایات کو پھر زندہ اور برقرار رکھنے کے لئے کوئٹہ کے حقیقی باسیوں کو سوچنا اور عملی طور پر اٹھنا لازمی ہے.
یہ بھی پڑھئے:
دھرنے اور لانگ مارچ کامیاب بنانے والے چند جادو گر
سستا پیٹرول: ملائشیا ماڈل پاکستانی مسائل کا حل
میڈیا انڈسٹری میں نیا ابھرنے والا ڈریکولا
اسی سلسلے میں کوئٹہ کے سماجی، سیاسی اور کویٹہ سے محبت کرنے والے متحرک اور فعال شخصیات و اداروں کو یکجا ہو کر لمحہ موجود میں حکمت عملی طے کرنے کی ضرورت ہے۔
کویٹہ کو مذہب. زبان و نسل اور سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر ایک ایسا منظم محاذ موومنٹ جمہوری تحریک اور تعمیری و ترقیاتی اپروچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ، جو مستقل طور پر ماضی کے کوئٹہ کو ری بلڈ کرنے کے لئے عملی کام کریں اور معتبر و سلیقہ مند مزاحمت کے لئے نئے پیراڈایم میں عمرانی و سماجی تبدیلیاں پیش نظر رکھتے ہوئے تحریک کا آغاز کیا جائے۔
اس سلسلے میں سے گذشہ روز پشتون نیشنل نیٹ ورک اور شہید باز محمد کاکڑ فاونڈیشن رجسٹرڈ کا مشترکہ اجلاس منعقد ہو؛ اجلاس میں سیر حاصل بحث کے بعد کوئٹہ کی سابقہ حالت کی بحالی کے لیے ایک منظم آواز,, کوئٹہ ڈویلپمنٹ محاذ،، کے نام سے باقاعدہ تحریک کے قیام پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا کہ کویٹہ کے اہم شخصیات اور کوہٹہ سے محبت کرنے والوں کو شامل کر کے باقاعدہ تحریک کا آغاز کیا جائے. اجلاس میں سنئیر سیاسی رہنماء و سربراہ مجلس فکر و دانش عبدالمتین اخونذادہ، شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ کے چیئرمین ڈاکٹر لعل خان کاکڑ پشتون نیشنل نیٹ ورک کے مرکزی آرگنائزر نذر بڑیچ، نجیب اللہ اچکزئی، سید عبدالمالک آغا، نطام الدین افغان، نذیر احمد اچکزئی، اسلم شاہ ، شاہجہان کاکڑ نے شرکت کیں اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ کویٹہ کے اہم شخصیات اور سماجی سیاسی اور زندگی کے مختلف شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو شامل کرنے کے بعد ایک مرکزی کور کمیٹی بنائی جاےگی جو تمام تر امور کی نگرانی کرےگی.
انھون نے تمام شہریوں سے مشترکہ طور پر اس محاذ کا حصہ بننے اور کوہٹہ کے مسائل کے حال کے لئے اپنا فریضہ ادا کریں۔