• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

میڈیا انڈسٹری میں نیا ابھرنے والا ڈریکولا

اللّٰہ میڈیا سے وابستہ عام ملازمین کے حال پر رحم فرمائے ۔دور جدید کے ڈریکولاز کا محاسبہ کرے تاکہ میڈیا انڈسٹری کے مزدوروں کے استحصال کا خاتمہ ہو سکے

ممتاز رضوی by ممتاز رضوی
June 8, 2022
in تبادلہ خیال
0
میڈیا انڈسٹری
55
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

اللّٰہ میڈیا سے وابستہ عام ملازمین کے حال پر رحم فرمائے ۔دور جدید کے ڈریکولاز کا محاسبہ کرے تاکہ میڈیا انڈسٹری کے مزدوروں کے استحصال کا خاتمہ ہو سکے

ڈریکولا جیسے عنوان سے لگے گا کہ تحریر میں ایک خون آشام بلا کی بات ہوگی ۔ جس کے طریقہ واردات سے سب آگاہ ہیں ۔  ہم بات کر رہے ہیں میڈیا انڈسٹری کی۔ اس دنیا کے ڈریکولا کا بھی یہی کام ہے جیسے اپنے شکار کو رجھا کر سبز باغ دکھا کر جال میں پھنسانا  جسم سے سارا لہو نچوڑ لینا اور پھر لاش کو نکال باہر کرنا ۔ اس کے دام میں آنے کے بعد شکار کے تمام حقوق سلب ہوجاتے ہیں ڈریکولا جب چاہے جس وقت چاہے اسے لہو کا خراج دینا پڑے گا۔

نخرے دکھانے ،نہ کرنے یا کوئی مطالبہ کرنے پر آپ کا کام تمام۔ گزشتہ دنوں ایک چھوٹی سی خبر نظر گزری تو اچانک ڈریکولا کا کردار ذہن میں آیا۔ مہنگائئ،پٹرولیم کی قیمتوں کے شور میں خبر دب کر رہ گئی ۔ ایسا کچھ نہ بھی ہوتا تو خبر کو زیادہ لفٹ نہ ملتی ۔ خیر ایک نجی چینل نے تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ کرنے پر دس ملازمین کو نکال باہر کیا ۔ میں سوچتا ہوں کہ دور جدید کے ڈریکولا کو خوش کرنے کیلئے ان ملازمین نے اپنی کتنی خوشیاں قربان کی ہوں گی نہ جانے کتنی عیدیں ،بقرعیدیں اور تہوار دفتر کی نذر کئیے ہوں گے ۔ انگنت مرتبہ ہفتہ واری تعطیل کی بلی چڑھائی ہوگی ۔ سالانہ تعطیل لینے کیلئے افسران کے ترلے منتیں کی ہوں گی اور اس کے باوجود چھٹی نہیں ملی ہوگی ۔

یہ بھی پڑھیں:

دھرنے اور لانگ مارچ کامیاب بنانے والے چند جادو گر

سستا پیٹرول: ملائشیا ماڈل پاکستانی مسائل کا حل

لوڈ شیڈنگ سے فوری نجات کی ایک قابل عمل تجویز

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

معمولی خطا پر ملازمت سے برخاستگی کی دھمکی سن کر سہمے ہوں گے ۔ نہ جانے کتنے سالوں سے پرانی تنخواہوں پر کام کررہے ہوں گے ۔ مگر بڑھتی مہنگائی کے سبب لب کشائی پر مجبور ہوئے ہوں گے جس کی پاداش میں ساری خدمات ردی کی ٹوکری میں ڈال کر انہیں ہری جھنڈی دکھا دی گئی ۔ یہ حرکت کسی طور پروفیشنلز نہیں بلکہ اسے ویمپائرزم کہنا حق بجانب ہوگا ۔

یہاں ڈریکولا کا کا رول وہ سیٹھ نبھا رہا ہے جس کے سینے میں دل نہیں ۔ اسے ملازمین کا سو فیصد چاہیے بدلے میں لگی بندھی تنخواہ ۔مراعات کے نام پر مذاق ۔ میڈیکل کے نام پر مضحکہ خیزی ۔ نوکری ختم کرنے سے قبل کوئی پیشگی نوٹس نہیں ہاں اگر آپ اس ڈریکولا سے کسی دوسرے ڈریکولا کی جانب جارہے ہیں تو اسے ایک مہینہ پہلے بتائیں بغیر کسی تعطل کے کام پر آئیں پوری جانفشانی سے کام کریں اور مہینے بھر بعد دفع ہو جائیں آپ کے بقایاجات کا اللّٰہ حافظ ہے

سیٹھ یا حکام بالا کے نزدیک آپ ریس کے گھوڑے سے زیادہ کچھ نہیں جس کی رفتار کم ہوتے ہی اس کو گولی ماردی جائے گی۔ ہم سے کئی لوگ اکثر ایسی صورتحال سے دوچار ہوچکے ہیں خاص طور پر وہ لوگ جو نیوز چینلز سے وابستہ ہیں ۔ وہ نمبر ون نیوز چینلز جنہیں اپنے ملازم کے گھر کے سوا سارے جہاں کی خبر ہوتی ہے۔

ADVERTISEMENT

کہتے ہیں وقت کرتا ہے پرورش حادثہ ایک دم نہیں ہوتا ۔ کراچی میں یہی ہوا جب ڈاؤن سائزنگ کی آڑ میں ایک صحافی کو نکال باہر کیا گیا کچھ دن رکشہ چلانے کے بعد غریب نے خودکشی کرلی ۔ اس سے قبل ایک معروف چینل کا ملازم تنخواہ میں تاخیر کے سبب ادارے خودکشی کرچکا ہے۔ واقعے کا ذکر خود نصرت جاوید نے پروگرام کے دوران کیا اور بات آئی گئی ہوگئی ۔

  یہ دونوں خبریں کسی نقار خانے میں طوطی کی آواز سے زیادہ کچھ نہیں ۔ آپ جئیں یا مریں سیٹھ یعنی دور جدید کے ڈریکولا کا کچھ نہیں جاتا ۔۔ اس کا ادارہ پھل پھول رہا ہے ۔۔بیںک بیلنس بڑھ رہا ہے ۔۔اس کے ارد گرد خوشامدیوں کی فوج ظفر موج ہے جو اسے آل از ویل بتا کر خوش کرتی رہتی ہے ۔۔بلکہ بعض مواقعوں پر شاہ سے زیادہ شاہ کے یہ وفادار سیٹھ سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئے ہیں ۔کہنا پڑے گا کہ نجی چینلز نے ملازمت کے مواقع دینے کے ساتھ استحصال کی نئی راہیں بھی دریافت کرلی ہیں ۔

میڈیکل کے نام پر ملازمین کی وہ خواری ہوتی ہے کہ اللّٰہ کی پناہ ڈرتے ڈرتے تنخواہ میں اضافے کی بات کریں تو آنکھیں دکھائی جاتی ہیں جواب ملتا ہے کام کرنا ہے تو کرو ورنہ چلتے بنو مارکیٹ بےروزگاروں سے بھری پڑی ہے تم سے کم پیسوں میں بندہ رکھ لیں گے ۔ یہ رویہ ان کی ہٹ دھرمی کے ساتھ بےخوفی بھی ظاہر کرتا ہے ۔۔ ملکی قانون کی ان کے نزدیک مذاق ہے ۔شاید ان لوگوں میں خوف خدا بھی نہیں۔۔۔

ہم امریکا میں تو رہتے نہیں جہاں گوگل مقدمہ ہارنے کے بعد ملازمین کو ہرجانہ ادا کرتا ہے یا ہراسگی کے کیس پر ایلون مسک جیسے بندے کی ساکھ داؤ پر لگی ہے ۔۔کیس ہارنے پر وہ کیا کچھ کھوئے گا اس کا اندازہ لگانا ممکن نہیں۔۔ہمارا صحافتی پس منظر رکھنے والا سیٹھ کھلے عام کہتا ہے کہ صحافتی اقدار سے میرا کوئی لینا دینا نہیں یہ میرا کاروبار ہے ۔۔غور کریں تو یہ محض جملہ نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے جس کی عکاسی میڈیا انڈسٹری کے ڈریکولا کے رویوں سے عیاں ہے ۔۔ اب سوال یہ ہے ان دس گیارہ افراد کا کیا بنے گا جنہیں بیدردی سے نکال باہر کیا گیا ۔۔اللہ نہ کرے کہ ہمیں مزید خودکشیوں کی خبر سننے کو ملے ۔ دعا کرتے ہیں کہ خبر بنانے والے خود کوئی” چھوٹی “خبر نہ بنیں ۔کیونکہ ہمارا معاشرہ ایسی چھوٹی خبروں پر کوئی توجہ نہیں دیتا ۔۔پاکستان تیونس نہیں جہاں ایک ریڑھی بان کی خود سوزی انقلاب کا سبب بنے ۔۔ ہم دعا کے علاہ کچھ نہیں کرسکتے کہ اللّٰہ ان دس گیارہ افراد اور میڈیا سے وابستہ عام ملازمین کے حال پر رحم فرمائے ۔دور جدید کے میڈیا انڈسٹری کے ڈریکولا کا محاسبہ کرے یا پھر ان کے دلوں میں نیکی ڈالے۔

Tags: ڈریکولامیڈیا انڈسٹری
Previous Post

دھرنے اور لانگ مارچ کامیاب بنانے والے چند جادو گر

Next Post

پاکستان کا وہ شہر جو کبھی لٹل پیرس کہلاتا تھا

ممتاز رضوی

ممتاز رضوی

Next Post
پاکستان

پاکستان کا وہ شہر جو کبھی لٹل پیرس کہلاتا تھا

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

محشر خیال

سیکولر ایج
محشر خیال

سیکیولر ایج اور پاکستان

خیبر پختونخوا
محشر خیال

خیبر پختونخوا بجٹ میں کوئی میگا پروجیکٹ کیوں نہیں؟

عامر لیاقت حسین
فاروق عادل کے خاکے

عامر لیاقت ایسے کیوں تھے؟

لوڈ شیڈنگ
محشر خیال

لوڈ شیڈنگ سے فوری نجات کی ایک قابل عمل تجویز

تبادلہ خیال

معاشی بحران
تبادلہ خیال

معاشی بحران کا واحد حل ؛ ٹیکنولوجی بیس معاشرہ

نشہ
تبادلہ خیال

بلوچستان میں نشے کی تباہ کاری

کشمیر
تبادلہ خیال

کشمیر میں بھارت کے انسانیت کشی اور ڈرامہ کرفیو

پنشنرز
تبادلہ خیال

پنشنرز کی دہائیوں طویل خدمات کا صلہ کیا ملا؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2020 Aawaza - Design by Dtek Solutions.

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2020 Aawaza - Design by Dtek Solutions.