حکیم محمود احمد برکاتی عالم، حکیم، فلسفی، طبیب اور کئی کتابوں کے مصنف تھے۔ قدیم و جدید پر ان کی یکساں نظر تھی۔ حکیم محمود احمد برکاتی 21 اکتوبر 1924ء میں ریاست ٹونک (راجستھان، انڈیا) میں پیدا ہوئے۔
انہیں 9 جنوری 2013ء کو کراچی میں فیڈرل بی ایریا تعلیمی باغ کے قریب ان کے مطب پر دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔
وہ ساری عمر اقامت دین کی جدوجہد کرتے رہے ۔ ان کی شاعری ان کے افکار و خیالات کی طرح پاکیزہ اور با مقصد تھی۔ ان کا مجموعہ کلام “نوائے ضمیرؔ” ان کی وفات کے چھے برس بعد پہلی مرتبہ شائع کیا گیا۔
حکیم محمود برکاتی نے عملی زندگی کا آغاز ٹونک میں اپنے مطب سے کیا۔ 1954ء میں کراچی تشریف لے آئے اور اس کو اپنا مستقل مسکن بنایا۔ کراچی میں اپنا مطب برکاتی دواخانہ قائم کیا اور طب اور علم و ادب کی خدمت میں مصروف ہو گئے۔ طب کے میدان میں اُن کی غیر معمولی تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ہمدرد یونی ورسٹی (کراچی) نے اُنھیں 1997ء میں ’’سندِ امتیازِ طب‘‘ اور 2001ء میں ’’ڈاکٹر آف سائنس‘‘ کی اعزازی سند عطا کی۔
تاریخ، سوانح اور طب ان کے پسندیدہ موضوعات تھے جن پر حکیم صاحب نے دو درجن سے زائد کتابیں لکھیں۔