وقت بدل رہا ھے۔ پہلے راستے کھلے تھے تو کوئی نہیں ملتا تھا، اب راستے بند ھیں تو کوئی نہیں ملتا، پہلے بہانے تھے مصروفیت بہت ہے اب بہانہ ہے گھر سے کیسے نکلیں، بہت پہلے سے مجھے احساس ہونا شروع ہوگیا تھا کہ زندگی اکیلے اکیلے ہی جینا پڑے گی، اس لئے میں بہت خاموشی سے الگ تھلگ ہونا شروع ھوگیا تھا، شعر سنتے تھے کہ جن پر تکیہ کیا وہی پتے ہوا دینے لگے، پھوپھی ایک بہت معزز رشتہ ہے اور اس کو بے ادب لوگوں نے بہت ہی بے توقیر کیا، جب پھوپھی کی اصطلاح سمجھنے کی کوشش کی تو پتہ چلا یہ وہ پھوپھی نہیں ہے جو باپ کی بہن ہوتی ہے بلکہ یہ پھوپھی تو کوئی بھی مرد و عورت ہو سکتا یا وسکتی ہے، مختلف شعبوں میں فائز مختلف پھوپھیاں دیکھی ان کے کردار کو سراھا بھی اور سمجھنے کی کوشش بھی کی ، پھوپھی ہونا ایک بہت فن کا کام ہے، جو خود پوسٹ نہیں کر سکتے دوسرے سادہ لوح لوگوں کو بھیجیں اور پوسٹ کرنے پر اکسائیں، اکثر یہ لوگ کامیاب بھی ہوتے ھیں پر ایک دن بے نقاب ہوجاتے ہیں، اور پھر گھر کے بھی نہیں رھتے، دوست تو وہ ہے جس کو کچھ برا یا اچھا لگے فورا بتا دے اگر آپ دل میں رکھ کر بیٹھے ہیں تو پھر آپ ایک اچھے دوست نہیں ہوسکتے بس ایک پھوپھی ہی ہوسکتے ہیں۔ کچھ پھوپھی نما لوگوں کے ساتھ زندگی کے دس سے پندرہ برس گزار دیئے اور اب احساس ہوتا ہے زندگی کا کتنا بڑا حصہ ضائع کردیا، کچھ لوگوں کا خیال ہے چلو سبق حاصل ہوگیا، پر میں جب طالبعلم ہی آرٹس کا ہوں تو میں نے بیالوجی، فزکس اور کیمسٹری کے سبق حاصل کرکے کیا کرنے، مجھے زیادہ تکنیکی لوگ پسند نہیں ہیں، سادہ سا انسان ہوں سادگی ہی پسند کرتا ہوں، مجھے نہ بناوٹ آتی ہے اور نہ ہی بناوٹ پسند ہے، میں نے جن راستوں پر جانا نہ ہو میں انکے راستے معلوم کرنے کی بھی کوشش نہیں کرتا، میرا بہت اچھا دوست،استاد اور بڑا بھائی توصیف احمد کمال کا فنکار ہے ماشاءاللہ، ڈرائنگ، پینٹنگ، کیلی گرافی، پین اینڈ انک سب میں ہی کام بہت اچھا تھا پھر اس کی لاہور پنجاب یونیورسٹی میں ہسٹری کے ایک پروفیسر صاحب سے ملاقات ہوگئی اور انھوں نے اس کو اولڈ ماسٹرز کا اتنا کام دکھایا کہ وہ سمجھنے لگا کہ وہ تو شاید کبھی بھی ایسا کام نہیں کرسکتا اور وہ آرٹ سے دور ہوتا چلا گیا، پھر اس نے پیپر کٹنگ آرٹ کو اپنایا اور آج ماشاءاللہ اس کا اپنے فن میں ایک قابل احترام نام ہے، اللہ اسے مزید ترقی، عزت، کمال فن عطا کریں آمین،
میرا تھوڑا بہت دور کا تعلق فوٹوگرافی سے ہے، کبھی کبھار تصویر بنا لیتا ہوں اور وہ کسی قابل بھی نہیں ہوتیں اس لئے اس کو نہ تو کسی مقابلے میں بھیجتا ہوں اور نہ ہی لوگوں کو دکھا دکھا کر ڈراتا ہوں، بطور طالبعلم فوٹوگرافی پاکستان میں ہونے والے اچھے کام کو دیکھتا ہوں سراھتا ہوں اور جو کام سمجھ نہ آئے اس پر خاموش رھتا ہوں۔ میں نہیں سمجھتا کہ میرے اندر کوئی ایسی قابلیت ہے جو کسی کی راھنمائی کر سکوں، میری ساری کی ساری تصاویر تصویریں ہی ہیں میں ان کو فائن آرٹ یا ڈیجیٹل آرٹ کے لیول پر نہیں لا سکا اور میں اسکا برملا اظہار کرنے میں کوئی شرمندگی بھی محسوس نہیں کرتا، انٹرنیشنل لیول پر فوٹوگرافی کے ھونے والے کام کو دیکھتا ضرور ہوں لیکن میری عقل سے باہر ہے ایسی تصاویر کیسے بنتی ہیں، اور میں نے فوٹوگرافرز کے نام تو یاد کرنے کی کبھی کوشش ہی نہیں کی۔ زندگی گزر رہی ہے، اور گزر جائے گی، فوٹوگرافی میں بہت سارے سال لگانے کے بعد احساس ہوا کہ اس کے کچھ اصول وضوابط کی پابندی بھی ہونے چاھہئے اس کیلئے آگے پڑھائی شروع کر دی اور تھیسزز لکھ رہا ہوں عنوان فائنل ہوگیا ہے کہ “پاکستان میں عوامی مقامات پر صحافتی فوٹوگرافی کرتے وقت کن چیزوں کو ملحوظ خاطر رکھنا چاھیئے، امید ھے دسمبر2020 تک یہ کام مکمل ہوجایے گا اور میری کوشش ہے کہ اس کام کو مکمل کرنے کے بعد اگلا تھیسزز “اخلاقیات فوٹوگرافی” لکھا جائے۔ اگر میں اپنی زندگی میں آپکی دعاوں سے یہ دو کام کرگیا تو مجھے جانے میں آسانی ہوگی کہ پاکستان میں فوٹوگرافی کی جو میری ذمہ داری تھی وہ ادا ہوگئی، اگر میں یہ حق ادا نہ کرسکا تو میرے فوٹوگرافرز آپ یاد رکھیئے گا کہ اس جانب پہلا قدم میں نے لیا تھا،
اس کام میں مجھے سب فوٹوگرافرز سے مدد چاہئے ھوگی کیونکہ آپ سب علم میں مجھ سے بہت آگے ہیں اور انشاءاللہ میرے اللہ کی مدد شامل حال رہی تو یہ کام مکمل ھوجائے گا۔ میں آجکل پڑھنے میں مصروف ہوں کہ بین الاقوامی سطح پر اس پر ابھی تک کیا کیا کام ہوا ہے۔ اور ہمیں کیا کام کرنا ہے، مجھے امید ھے میری اس ادنی سی کوشش سے فوٹوگرافی کے کافی سارے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی، انشاءاللہ،
میری تمام استاد فوٹوگرافرز سے التجا ہے کہ نئے آنے والوں کو فوٹوگرافی کرنے میں مدد کریں، انکی حوصلہ افزائی کریں اور ان کو ڈرائیں مت، ساتھ ساتھ راہنمائی کریں کہ اپنی تصاویر بنائیں، تصویر چوری کرنا، مکس کرنا ایک نامناسب طریقہ ہے اس سے پرہیز کریں، لوگوں کے لئےآسانیاں کریں، اللہ آپ کے لئے آسانیاں کریں گے، اگر کسی بہن بھائی کو میں نے فوٹوگرافی میں مشورہ دیا ہے اور وہ انکو ناگوار گزرا ہے تو میں اپنا مشورہ واپس لیتا ہوں اور ان سے معافی چاھتا ہوں، اب یہ والی سروس بھی خاموشی کی نظر ہوچکی ہے۔ آپ سب کا کام بہت اچھا ہے اور میں آپ کے کام کو دیکھ کر سیکھ رہا ہوں، لوگوں کا وقت استاد ہوتا ہے اور میرے استاد آپ سب ہیں۔ سلام استاد۔