• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

امتحانات، ان کی تیاری اور کالج کے داخلے

کیا سندھ میں پندرہ ستمبر سے تعلیمی ادارے نہیں کھلیں گے؟

محمد اشفاق by محمد اشفاق
August 28, 2020
in تبادلہ خیال
0
امتحانات، ان کی تیاری اور کالج کے داخلے
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

آج اگست کی27 تاریخ ھے اور کہا جا رہا ھے کہ تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے جائیں گے۔لیکن محکمہ تعلیم سندھ اس وقت گہری نیند میں ھے۔ کیونکہ تعلیمی ادارے کھلنے میں صرف 19 دن باقی ہیں لیکن صوبائ وزارت تعلیم نے تا حال کوئ تعلیمی پالیسی جاری نہیں کی۔
یوں تو سندھ کے تمام طالب علم اپنی پڑھائ کے حوالے سے پریشان ہیں۔خاص طور پر کلاس نویں سے بارھویں جماعت کے طالب علموں میں بہت بے چینی پائ جاتی ھے۔
وہ بچے جو کلاس 10 میں تھے وہ اپنی مارک شیٹس اور کالج کی داخلہ پالیسی کے انتظار میں ہیں۔
وہ بچے جو کلاس 12 میں تھے وہ بھی اپنی مارک شیٹس اور یونیورسٹیوں میں داخلے کے منتظر ہیں۔
وہ بچے جو کلاس 9 سے 10 میں آۓ ہیں وہ بھی اپنی مارک شیٹس کے انتظار میں ہیں۔ اور جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے کورس میں کمی کی جاۓ گی یا نہیں۔
وہ بچے جو کلاس8 سے 9 میں آۓ ہیں وہ اپنے کورس کے حوالے سے ایک بے یقینی کی کیفیت میں ہیں۔ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے کورس میں کون کون سی کتابیں شامل ھیں۔ کیا انھیں نئ اسٹڈی اسکیم کے تحت Physics اور Maths کے امتحانات کلاس 9 میں دینے ھوں گے ؟وہ یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ کیا پوری کتابوں سے امتحان لیا جاۓ گا یا وقت کی کمی کے پیش نظر کورس کو کم کیا جاۓ گا۔
کیا سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی تمام کتابیں شایع ھو چکی ہیں یا ھو رہی ہیں۔ کیا یہ کتابیں 15 ستمبر تک بازار میں موجود ھوں گی؟
بچے اور ان کے والدین یہ تمام سوالات اسکولوں کے اساتذہ اور مالکان سے پوچھتے ہیں لیکن ان کے پاس ان سوالات کے کوئ جوابات نہیں۔
بچے ، والدین ، اور تعلیمی اداروں سے وابستہ افراد ایک تفصیلی تعلیمی پالیسی کے منتظر ہیں جس میں ہر نقطہ کی وضاحت موجود ھو۔
موجودہ وقت کو استعمال کرتے ھوۓ دونوں بورڈز کو مارک شیٹس تیار کر کے متعلقہ اسکولوں کو بھیج دینی چاہیں تھیں۔ تا کہ تعلیمی ادارے کھلتے ہی بچے اپنی مارک شیٹس اور سرٹیفکیٹ اپنے متعلقہ تعلیمی اداروں سے حاصل کر لیتے۔اور ان کا مذید وقت ضایع ھونے سے بچ جاتا۔
صوبائ محکمہ تعلیم کی سست روی سے تو ایسا محسوس ھوتا ھے کہ وفاق کے واضح اعلان کے باوجود سندھ بھر کے تعلیمی ادارے 15 ستمبر کو بھی نہیں کھولے جائیں گے اور جس کا اشارہ صوبائ وزیر صحت دے چکی ہیں۔شائد ایک نئ تاریخ کا اعلان کیا جاۓ گا یا انھیں جزوی طور پر کھولا جاۓ گا۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)
Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: تعلیمتعلیمی امتحاناتداخلے
Previous Post

اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد

Next Post

انسانوں کا میلہ اور سیاست دانوں کا ٹھیلا

محمد اشفاق

محمد اشفاق

کئی سال بیرون ملک ملازمت کرنے اور کراچی یونیورسٹی سے شعبہ ابلاغ عامہ میں ماسٹر کرنے کے بعد میں نے کچھ عرصہ تک فری لانس صحافت کی۔لیکن اسے اپنا پیشہ نہ بنایا۔اس کی بجاۓ میں نے ٹیچنگ کو ترجیح دی۔ ٹیچنگ میں پہلی ملازمت 1996 میں کی۔ دو سال مختلف اداروں میں ٹیچنگ کے بعد مجھے پتہ چلا کہ ٹیچرپڑھانے میں آزاد نہیں۔اور ان پر بے پناہ پابندیاں عائد ہیں۔ ان پابندیوں سے تنگ آکر میں نے دی اسکالر اکیڈمی کی بنیاد رکھی۔ اس ادارے میں یوں تو کئ خوبیاں ہیں لیکن جو خوبی اسے دوسرے اداروں سے ممتاز کرتی ھے وہ یہ کہ اس اسکول میں داخلہ لینے والا ہر بچہ تعلیمی طور پر insure ھوتا ھے۔ مثال کے طور پر اگر ایک بچے نے پہلی جماعت میں داخلہ لیا اور تیسری یا کسی بھی جماعت میں اس کے والد کا کسی بھی وجہ سے انتقال ھو جاۓ تو اس بچے کی میٹرک تک کی تعلیم مفت کر دی جاتی ھے۔ اسی طرح داخلہ لینے والے بچے کے والدین کورس اور یونیفارم خریدنے میں آزاد ھوتے ہیں۔اسکول میں ماہانہ اور سالانہ فیس کے علاوہ اور کسی قسم کی فیس نہیں لی جاتی۔ ادارے میں ریڈنگ ، لکھائ اور املا پر خصوصی توجہ دی جاتی ھے۔

Next Post
انسانوں کا میلہ اور سیاست دانوں کا ٹھیلا

انسانوں کا میلہ اور سیاست دانوں کا ٹھیلا

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions