• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

این ڈی ایم اے کراچی میں کیا کرے؟ | محمد اشفاق

کراچی کے لوگ گزشتہ کئی سالوں سے انتہائی مصیبت میں ہیں۔ یہ مصیبت کسی زلزلے یا سیلاب یا کسی طیارے کے حادثے سے کم نہیں

محمد اشفاق by محمد اشفاق
August 4, 2020
in تبادلہ خیال
0
این ڈی ایم اے کراچی میں کیا کرے؟ | محمد اشفاق
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

این ڈی ایم اے کی بنیادی ذمہ داری یہ ھے کہ وہ مصیبت زدگان کی مدد کرے۔ زلزلہ ھو، سیلاب ھو، ھوائی جہاز کا حادثہ ھو یا ٹرین کا حادثہ۔ اس ادارے نے ہمیشہ مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کی ھے۔
کراچی کے لوگ گزشتہ کئی سالوں سے انتہائی مصیبت میں ہیں۔ یہ مصیبت کسی زلزلے یا سیلاب یا کسی طیارے کے حادثے سے کم نہیں۔ کوئی بھی سیاسی جماعت کراچی کے لوگوں کی داد رسی کے لیے تیار نہیں۔ سب باتیں بنا رہی ہیں اور ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہی ہیں۔NDMA واقعئ کراچی کے لوگوں کی مصیبت کو ختم کر سکتا ھے یا کم ضرور کر سکتا ھے کیونکہ اس کے سیاسی مفادات نہیں۔

کراچی کی عوام کی شدید خواہش ھے کہ NDMA کا مشن صرف نالوں کی صفائی تک محدود نہ رہے۔
کراچی شھر کی اہمیت اور اس کی ابتر صورت حال کے پیش نظر NDMA کو ایک اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ھے۔ جس کے لیےNDMA کا ایک فعال دفتر کراچی میں ھونا ناگزیر ھے جہاں کراچی کے عوام سول اداروں سے متعلق اپنی شکایات درج کروا سکیں اور NDMA بروقت کارروائی کر کے ان کی شکایات کا ازالہ کرے۔

وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ کراچی کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرے۔ عارضی حل سے کام نہیں چلے گا۔
مشن(1)..کراچی کا سب سے اہم مسئلہ اس شھر کی صفائی ستھرائی ھے۔

صفائی کے بعد NDMA کو چاہیےکہ وہ تمام نالوں، پارکس اور میدانوں میں تعمیر کی گئ جتنی بھی غیر قانونی تعمیرات ہیں ان کو گرا دے۔ پارک اور میدان عوام کی تفریح کے لیے تھے۔ ان پر قبضے ھو گۓ۔ اب نوجوان سڑکوں پر کھیلتے نظر آتے ہیں۔ NDMA کو کراچی کی 1975 والی پوزیشن پر واپس لانا ھو گا۔ وفاقی حکومت ، NDMA کے زریعے کراچی کے تمام نالوں ، میدانوں اور پارکس سے غیر قانونی تعمیرات کو با آسانی ختم کرواسکتی ھے۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

مشن(2)…NDMA کےدوسرے اہم مشن کا تعلق کراچی کو صاف پانی کی فراہمی سے ھے۔ NDMA کو چاہیے کہ وہ کراچی شھر کا سروے کرے۔ اور شھر کے مختلف علاقوں میں موجود تمام قانونی اور غیر قانونی ہائیڈرینٹس کی معلومات اکٹھی کرے۔ تمام غیر قانونی ہائیڈرینٹس کو مسمار کرے۔اور جن لوگوں نے کراچی کے لوگوں پر پانی بند کیا ھوا ھے انھیں قرار واقعئ سزا دی جاۓ۔ کراچی کے تمام علاقوں میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی حکومت کو اپنی سفارشات پیش کرے۔

مشن(3)….NDMA کے تیسرے اھم مشن کا تعلق کراچی الیکٹرک سے ہے۔ یہ کمپنی کراچی کے ہزاروں شھریوں کو مار چکی ھے۔ لوگ اپنی خوراک میں کمی کر کے ان کے بل ادا کرتے ہیں۔ کئی گھرانوں میں شیر خوار بچوں کو دووھ اس لیے نہیں پلایا جاتا کیونکہ بجلی کا بل بھرنے کے بعد دودھ خریدنے کے پیسے ہی نہیں بچتے۔ اسی طرح لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ۔ NDMA کو چاہیے کہ وہ کراچی الیکٹرک کے دفاتر کے باہر چند روز کے لیے کیمپ لگاۓ تا کہ انھیں عوام کی پریشانیوں اور شکایات کا اندازہ ھو سکے۔ NDMA لوڈ شیڈنگ اور زائد بلنگ کے معاملات کو دیکھے۔

مشن(4)….NDMA کے اگلے مشن کا تعلق کراچی کے ٹرانسپورٹ کے نظام سے ہے۔اس میگا سٹی کراچی میں ٹرانسپورٹ کا سرے سے کوئی نظام ہی موجود نہیں۔ لوگ بسوں اور ویگنوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ خواتین تو پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے سے پہلے سو با سوچتی ہیں۔ کراچی کے لیے ایک جدید ٹرانسپورٹ سسٹم کی ضرورت ھے۔ NDMA کراچی کے ٹرانسپورٹ سسٹم کے لیے سفارشات مرتب کر کے وفاق کو بھجوا سکتی ھے۔ جاپانی اور چائنا کی کمپنیوں کے تعاؤن سے کراچی کے ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید بنایا جا سکتا ھے۔

اگر کوئی یہ سمجھتا ھے کہ اوپر والے چاروں کام کوئی سیاسی جماعت کر سکتی ھے تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ھے۔ کیونکہ شھر کی حالت خراب سے خراب تر ھوتی جا رہی ھے۔ یہ کام وفاقی حکومت صرف NDMA ہی کے ذریعے کروا سکتی ھے۔
جہاں تک فنڈز کی بات ھے تو NDMA کے تمام projects کے اخراجات سندھ حکومت کو برداشت کرنے چاہییں بالکل اس طرح جیسے سندھ حکومت رہنجرز کے اخراجات برداشت کرتی ھے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: این ڈی ایم اےپبلک ٹرانسپورٹکراچیکے الیکٹرک
Previous Post

چکوال کے بعد مری کے کالجوں کا بھی خاتمہ کیوں؟ | ڈاکٹر ریاض محبوب

Next Post

ہندوتوا کا نعرہ: بھارت میں اقلیتوں کی جبری موت | تحقیق و تحریر: محمد عاطف شیخ                                                                                                           

محمد اشفاق

محمد اشفاق

کئی سال بیرون ملک ملازمت کرنے اور کراچی یونیورسٹی سے شعبہ ابلاغ عامہ میں ماسٹر کرنے کے بعد میں نے کچھ عرصہ تک فری لانس صحافت کی۔لیکن اسے اپنا پیشہ نہ بنایا۔اس کی بجاۓ میں نے ٹیچنگ کو ترجیح دی۔ ٹیچنگ میں پہلی ملازمت 1996 میں کی۔ دو سال مختلف اداروں میں ٹیچنگ کے بعد مجھے پتہ چلا کہ ٹیچرپڑھانے میں آزاد نہیں۔اور ان پر بے پناہ پابندیاں عائد ہیں۔ ان پابندیوں سے تنگ آکر میں نے دی اسکالر اکیڈمی کی بنیاد رکھی۔ اس ادارے میں یوں تو کئ خوبیاں ہیں لیکن جو خوبی اسے دوسرے اداروں سے ممتاز کرتی ھے وہ یہ کہ اس اسکول میں داخلہ لینے والا ہر بچہ تعلیمی طور پر insure ھوتا ھے۔ مثال کے طور پر اگر ایک بچے نے پہلی جماعت میں داخلہ لیا اور تیسری یا کسی بھی جماعت میں اس کے والد کا کسی بھی وجہ سے انتقال ھو جاۓ تو اس بچے کی میٹرک تک کی تعلیم مفت کر دی جاتی ھے۔ اسی طرح داخلہ لینے والے بچے کے والدین کورس اور یونیفارم خریدنے میں آزاد ھوتے ہیں۔اسکول میں ماہانہ اور سالانہ فیس کے علاوہ اور کسی قسم کی فیس نہیں لی جاتی۔ ادارے میں ریڈنگ ، لکھائ اور املا پر خصوصی توجہ دی جاتی ھے۔

Next Post
ہندوتوا کا نعرہ: بھارت میں اقلیتوں کی جبری موت | تحقیق و تحریر: محمد عاطف شیخ                                                                                                              

ہندوتوا کا نعرہ: بھارت میں اقلیتوں کی جبری موت | تحقیق و تحریر: محمد عاطف شیخ                                                                                                           

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions