نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر میرحاصل بزنجو انتقال کرگئے، میر حاصل بزنجو گزشتہ کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا تھے، میر حاصل بزنجو کی عمر 62 سال تھی۔ ترجمان نیشنل پارٹی کے مطابق پارٹی کے سینئر مرکزی رہنماء سینیٹر میر حاصل بزنجو طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے ہیں۔ میر حاصل بزنجوکی عمر 62 سال تھی، گزشتہ کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا تھے۔ میر حاصل بزنجو کی تدفین آبائی علاقے خضدارمیں کی جائے گی میر حاصل بزنجو3 فروری 1953ء میں پیداہوئے۔سینیٹر میرحاصل بزنجو نے 1990ء میں عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست پرکامیابی حاصل کرکے عملی سیاست میں قدم رکھا۔پھر 1997ء میں دوبارہ عام انتخابات میں الیکشن جیت کر دوسری بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ وہ وفاقی وزیر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ سینیٹر میرحاصل بزنجو جمہوریت پسند اور اصولی سیاست کرنے والے لیڈر تھے، حکمران اور اپوزیشن کی جماعتوں میں ان کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ترجمان نیشنل پارٹی جان بلیدی نے میر حاصل بزنجو کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میر حاصل بزنجو پھیھپڑوں کے کینسر میں مبتلا تھے۔ترجمان جان بلیدی کا کہنا تھا کہ حاصل بزنجو کو طبیعت خرابی پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔حاصل بزنجو کی نماز جنازہ خضدار کے علاقے نال میں ادا کی جائے گی۔میر حاصل بزنجو سابق گورنر بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کے صاحبزادے تھے، انہوں نے 70 کی دہائی میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے سیاست کا آغاز کیا۔میر حاصل بزنجو نے 1988 میں نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور نال سے انتخابات میں حصہ لیا، وہ 1989 میں پاکستان نیشنل پارٹی کی سرگرمیوں میں زیادہ فعال رہے 1990 میں انتخابات میں حصہ لیا اور پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، میر حاصل بزنجو 1996 میں پاکستان نیشنل پارٹی کے صدر منتخب ہوئے، 1997 کے انتخابات میں وہ دوسری بار اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
مشرف دور میں حکومت کے خلاف تقریر کرنے پر حاصل بزنجو کو قید کاٹنا پڑی، 2002 میں حاصل بزنجو کی پارٹی اور بلوچ نیشنل موومنٹ کا الحاق ہوا، وہ پارٹی کے پہلے کنونشن میں جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔میر حاصل بزنجو پارٹی کے دوسرے کنونشن میں سینئر نائب صدر منتخب ہوئے، وہ 2009 میں بلوچستان سے سینیٹر بھی منتخب ہوئے تھے۔
Great Watch, Incredible Price, very nice thank you