Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو آج دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی افواج کی جانب سے 5 جولائی 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میںتین بچوں سمیت 5 بے گناہ شہریوں کے زخمی ہونے پر شدیداحتجاج کیا گیا۔
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں5 جولائی کو ’ایل۔او۔سی‘ کے نکیال سیکٹر میں 10 سالہ جنید ولد ڈاکٹر محمد عزیز، 7 سالہ آریان ولد محمد اشفاق، 70 سالہ جہان بیگم زوجہ محمد وزیر، 50 سالہ زبیدہ بی بی زوجہ صدیق محمد اور 15 سالہ کامران شفیق ولد محمد شفیق شدید زخمی ہوگئے۔ ان تمام افراد کا تعلق تروٹھی اور جھم بالا گاوں سے تھا۔
بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020ءمیں بھارت نے 1595 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں 14 بے گناہ شہری شہید اور 121 شدید زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھئے:
فوج نے بھارتی جاسوس طیارہ مار گرایا
بھارت کی را پڑوسی ملکوں کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف، مکتی باہنی کے سابق راہنما کا انکشاف
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو آج دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی افواج کی جانب سے 5 جولائی 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میںتین بچوں سمیت 5 بے گناہ شہریوں کے زخمی ہونے پر شدیداحتجاج کیا گیا۔
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں5 جولائی کو ’ایل۔او۔سی‘ کے نکیال سیکٹر میں 10 سالہ جنید ولد ڈاکٹر محمد عزیز، 7 سالہ آریان ولد محمد اشفاق، 70 سالہ جہان بیگم زوجہ محمد وزیر، 50 سالہ زبیدہ بی بی زوجہ صدیق محمد اور 15 سالہ کامران شفیق ولد محمد شفیق شدید زخمی ہوگئے۔ ان تمام افراد کا تعلق تروٹھی اور جھم بالا گاوں سے تھا۔
بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020ءمیں بھارت نے 1595 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں 14 بے گناہ شہری شہید اور 121 شدید زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھئے:
فوج نے بھارتی جاسوس طیارہ مار گرایا
بھارت کی را پڑوسی ملکوں کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف، مکتی باہنی کے سابق راہنما کا انکشاف
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔