بڑا ملک، مضبوط معیشت مگر یقین جانیں بھارت ایک عظیم خطرے سے دوچار ہے اور وہ خطرہ ہے ہندوتوا، کیا آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان کبھی ایک ملک تھا ہی نہیں، حتی کہ مغل ادوار میں بھی ہزار سے زائد چھوٹی بڑی ریاستیں، رجواڑے، 1947 میں جب ہندوستان کی تقسیم ہوئی تو بھی 565 آزاد ریاستیں موجود تھیں۔ یہ انگریز تھے جنہوں نے اس پر قبضہ کر کے انڈیا کا نام دیا، ایک ملک، ایک پرچم، انڈیا کی آزادی کے بعد سب سے بڑا مسئلہ بھی یہی درپیش تھا، درجنوں زبان، ثقافت، مذاھب، رنگ و نسل میں بکھری اکائیوں کو کس طرح وحدت کی لڑی میں پرویا جائے، اس کا حل موہ داس کرم چند گاندھی، جواہر لعل نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر نے سیکیولر ازم کی صورت میں ڈھونڈا۔ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں یہ سیکیولرازم گزشتہ 70 برسوں سے بھارت، انڈیا یا ہندوستان کی واحد باونڈنگ فورس ہے۔ دوسری جانب یہ بھی حقیقت ہے کہ راشٹریہ سوامی سیوک سنگھ یا آر ایس ایس ہندوستان کی سب سے زیادہ مضبوط، مستحکم اور پراثر طاقت ہے، یہ کیا کم ہے کہ گزشتہ 95 سال جدوجہد کے بعد بالاخر انڈیا کی شناخت تبدیل کر ڈالی۔ وہ شناخت جو آئین کے تجت ہے۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ آر ایس ایس کے پرچم تلے 100 سے زیادہ ذیلی تنظیمیں کام کرتی ہیں، ایک طرف پرتشدد بجرنگ دل ہے تو دوسری جانب ہزاروں اسکول، ودھوا آشرم، وچار منچ، مودی سرکار بھی آر ایس ایس کے بنیادی عقائد کے تجت اکھنڈ بھارت کیلئے کام کر رہی ہے۔ تحقیقی ڈاکومنٹری میں تاریخی حقائق کیساتھ آر ایس ایس کا جائزہ لیا گیا ہے، ایک ایسی تنظیم کہ وزیر اعظم بھی اس کو جواب دہ ہے۔ بہرحال حقیقت یہ ہے کہ آر ایس ایس نے اپنے ہی ترشول سے بھارت ماتا کی بنیاد کھود ڈالی ہے، دیکھتے ہیں ڈاکومنٹری آر ایس ایس، دہشتگرد یا سماج سیوک