• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

عمران خان بچاؤ کا آخری طریقہ

عمران خان جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور اپنی سیاست بچانا چاہتے ہیں تو میثاق جمہوریت میں پناہ لیں، موجودہ بیانیہ انھیں لے ڈوبے گا || ڈاکٹر فاروق عادل کا تجزیہ

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
November 13, 2022
in محشر خیال
0
عمران خان
82
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

عمران خان اپنے بیانیے کے ایسے اسیر ہوئے ہیں کہ اس سے ہٹ کر اب وہ خود اپنا ہی اچھا برا دیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے ہی محروم ہو گئے ہیں۔ ان کی حالیہ کیفیت دیکھ کر اقبال کی ایک معروف نظم شمع اور شاعر یاد آ جاتی ہے۔ اس کا ایک شعر زباں زد عام ہے اور عمران خان کے حسب حال ہے یعنی

تو ہی ناداں چند کلیوں پر قناعت کر گیا
ورنہ گلشن میں علاجِ تنگیِ داماں بھی ہے

اقبال حکیم الامت ہیں، ہمارے مرض کی کیفیات جیسی وہ سمجھیں گے، ویسی اور کسی کی سمجھ میں کیا آئے گی۔

یہ بھی پڑھئے:

بنانا ریپبلک کی اصطلاح کیسے بنی، بنانا ریپبلک کیا ہوتی ہے؟

اسلامی بینکاری: سرکاری درخواستوں کی واپسی اور رکاوٹیں

حملے، شخصیات پر، اداروں پر اور کردار پر

عمران اقبال اور قائد اعظم کی مالا جپتے ہوئے میدان سیاست میں کودے اور دیکھتے ہی دیکھتے خود کو ایک ایسے قائد کے منصب پر فائز کر لیا ہے کہ اب انھیں دائیں بائیں کچھ دکھائی ہی نہیں دیتا ہے۔ بزرگ کہا کرتے تھے کہ کوئی فرزانہ خود کو اگر ایسے بلند مقام پر فائز کرنے میں کامیاب ہو جائے تو پھر نہ صرف وہ اپنے لیے دائیں بائیں کی راہیں بلند کر لیتا ہے بلکہ اسے وہی چبوترہ پورے کرہ ارض کی مانند دکھائی دیتا ہے لہٰذا جب وہ پورے اعتماد کے ساتھ اپنی سلطنت میں وسعت کے لیے قدم آگے بڑھاتا ہے تو وہ ایک بسیط خلا میں جا گرتا ہے۔ اس قسم کے فرزانوں کو اس انجام سے بچانے کے لیے سلیم احمد مرحوم نے کہا تھا؎
دیوتا بننے کی حسرت میں معلق ہو گئے
اب ذرا نیچے اتریے آدمی بن جائیے

عمران خان کی موجودہ کیفیت کو غم زندگی کے عظیم شاعر منیر نیازی نے اس خوبی سے بیان کیا ہے کہ لطف ا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا تھا  ؎

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

کج انج وی راہواں اوکھیاں سن
کج گل وچ غم دا طوق وی سی
کج شہر دے لوک وی ظالم سن
کج سانوں مرن دا شوق وی سی

بات یہ ہے کچھ عمران خان کی مشکل پسندی تھی جس نے انھیں پریشانیوں سے دوچار کیا اور کچھ ان کے عقیدت پسندوں کی نادانی تھی جس نے دیوتا کے منصب پر فائز کر کے انھیں گرد و پیش سے کاٹ دیا۔ لیجئے پھر منیر نیازی یاد آ گئے۔ عمران خان کی کیفیت اب ایک ایسے عاشق کی سی ہو گئی ہے جو اپنے محبت کے ہرجائی پن سے دکھی ہو کر گاتا پھرتا تھا

اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو

عمران خان یہ نہیں دیکھتے کہ ان سے غلطی کیا ہوئی، ان کے بیانئے کا سقم کیا ہے اور میدان سیاست سے لے کر ایوان اقتدار میں ان سے کیا کیا غلطیاں ہوئیں، بس دوسروں کو الزام دیے جاتے ہیں۔ ان کی اسی ذہنی کیفیت نے انھیں ایک عظیم تنہائی میں لا کھڑا کیا ہے۔

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ وہ گرد و پیش سے ناراض لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو متاثر کر کے اپنے گرد اکٹھا کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ اس کامیابی کا تقاضا یہ تھا وہ پرانے پامال راستوں پر چلنے کے بجائے کھلے د و دماغ کے ساتھ اپنی فکر میں کشادگی پیدا کرکے جائزہ لیتے کہ پاکستان کن عوارض میں مبتلا ہے اور ان عوارض کا علاج کیا ہے۔
عمران خان جس راستے پر چلے اوربگٹٹ دوڑے، یہ وہی پامال راستہ تھا جس پر کبھی محترمہ بے نظیر بھٹو دوڑیں اور میاں محمد نواز شریف نے چہل قدمی کی۔ ان راہوں میں بچھے کانٹوں نے ان کا وہی حال کر دیا جس کی طرف دل کے سچے شاعر صوفی غلام مصطفی تبسم نے اپنی ایک نظم میں اشارہ کیا تھا ؎

لڑتے لڑتے ہو گئی گم
ایک کی چونچ ایک کی دم

ADVERTISEMENT

سمجھ دار وہی کہلاتے ہیں جو تلخ تجربات سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنے کا راستہ نکالیں۔ میاں نواز شریف اور بے نظیر بھٹو نے اپنی ان غلطیوں سے سبق سیکھا، مل بیٹھے اور آگے بڑھنے کا راستہ نکالا۔ سلامتی کا یہی راستہ تھا جو میثاق جمہوریت کے نام سے وجود میں آیااور اس نے قوم کے لیے وہ راہ عمل تجویز کیا جس پر چل کر وہ اپنے مسائل سے نجات حاصل کر سکتی تھی۔ عمران خان نے اسی راہ عمل کی تضحیک کی اور اسے مک مکا کا نام دیا۔ وہ سمجھ دار ہوتے تو سمجھ جاتے کہ اصل خرابی اس راہ عمل میں نہیں بلکہ اس منصوبے میں ہے جس نے انھیں ایک پیادے کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے۔ مقصد ان خوش نما نعروں کو عمل جامہ پہنانا نہیں جو عمران خان کی زبان پر جاری کیے گئے بلکہ یہ ہے کہ اس کی مدد سے جمہوریت کی راہ کھوٹی کرنی مقصود ہے۔ عمران خان اس کھلونے کو حقیقت سمجھ بیٹھے اور رسوا ہوئے۔ اگر اقتدار کی منھ زور خواہش کو اپنے ہی قدموں تلے کچلنے کی صلاحیت رکھتے تو فورآ ہی سمجھ جاتے کہ شفافیت کے نام پر جیسے جیسے بہروپئے ان کی جھولی میں ڈالے جا رہے ہیں، ان کی مدد سے وہ کچھ تو ہو سکتا ہے جس کی بازگشت عثمان بزدار کے کارناموں کی صورت یا ہیرے کی انگوٹھیوں کی چمک دار کہانیوں کی صورت ہمارے سامنے شرمندہ کھڑی ہیں۔ خیر، وہ شفافیت اور ایمان داری کے اتنے ہی رسیا ہوتے تو توشہ خانے کی ہوشربا داستانیں ہی جنم نہ لیتیں۔

بات دوسری طرف نکل گئی۔ کہنا یہ ہے کہ عمران خان اگر جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور تاریخ کے اندھیروں میں گم نہیں ہونا چاہتے تو لازم ہے کہ پھر وہ اپنا احتساب خود کریں۔ عمران خان اپنے بیانیے کہ زنجیریں توڑ کر حقیقت کی دنیا میں آئیں اور اپنے غلطیوں کی اصلاح کرتے ہوئے میثاق جمہوریت میں پناہ لیں۔ یہی میثاق پاکستان اور بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے اور عمران خان کی خواہشات سے اٹی ہوئی سیاست کو راہ راست پر لاکر اسے دوام بھی دے سکتا ہے ورنہ وہ جس راہ پر چل رہے ہیں ، اس میں نہ پاکستان کا کوئی فائدہ ہے اور نہ ان کااپنا۔

Tags: توشہ خانہسلیم احمدصوفی تبسمعمران خانقائد اعظممنیر نیازیمیثاق جمہوریت
Previous Post

اسلامی بینکاری: سرکاری درخواستوں کی واپسی اور رکاوٹیں

Next Post

بنانا ریپبلک کی اصطلاح کیسے بنی، بنانا ریپبلک کیا ہوتی ہے؟

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
بنانا ریپبلک

بنانا ریپبلک کی اصطلاح کیسے بنی، بنانا ریپبلک کیا ہوتی ہے؟

محشر خیال

مریم نواز
محشر خیال

مریم نواز سے وابستہ اصل امید

عمران خان
محشر خیال

قریشی صاحب کا ٹوٹا تارا اور عمران خان

مولانا فضل الرحمان
محشر خیال

مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی خواتین

عمران خان
محشر خیال

عمران خان بچاؤ کا آخری طریقہ

تبادلہ خیال

وفاقی محتسب
تبادلہ خیال

وفاقی محتسب۔چا لیس سال کا سفر

پختون خوا میپ
تبادلہ خیال

پختونخوا میپ: ایک جماعت تین سربراہ

کراچی
تبادلہ خیال

کراچی: ٹوٹا کیسے، بچائیں کیسے؟

سیاست
تبادلہ خیال

سیاست چھوڑ دی میں نے، کیا واقعی سچ؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions