پی ایس ایل بالآخر مکمل ہو گیا۔ اس بار یہ بھی ہوا کہ ہر بار آخر میں میں رہنے والے لاہور قلندر ٹورنامنٹ میں دوسرے نمبر پر اگئے۔ دوسری کئی اہم باتوں کے علاوہ یہ اس ٹورنامنٹ کی ایک اہم اور یادگار بات ہے۔
پی ایس ایل چیمپئن کراچی کنگز نے بھی ماضی کے مقابلے میں زیادہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس پر دونوں ٹیمیں مبارک باد کی مستحق ہیں۔
اس ٹورنامنٹ کی ایک اور اہم بات پی ایس ایل کے ضمن میں حکومت کا طرز عمل ہے۔ موجودہ حکومت نے سابق حکومت کے بہت سے منصوبوں کو ختم کر دیا یا التوا میں ڈال دیا لیکن پی ایس ایل ایک ایسا خوش قسمت منصوبہ ہے جو برقرار رہا۔ یہ طرز عمل قابل تعریف ہے اور ضرورت ہے کہ دیگر قومی امور میں بھی یہی جذبہ برقرار رکھا جائے۔
ٹیکنالوجی کے فروغ کی وجہ سے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران میں زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح کھیلوں کی دنیا میں بھی غیر معمولی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ ٹیکنالوجی کی یہی تبدیلیاں ہیں جن کی وجہ سے کرکٹ سمیت تمام کھیلوں میں ہماری کارکردگی خراب ہوئی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ کھیلوں کی دنیا میں دنیا کی دیگر قوموں نے اس سلسلے میں جو تجربات کیےہیں، ان کا جائزہ لے کر ہمیں بھی چاہیے کہ جلد از جلد کوئی واضح حکمت عملی تیار کر لیں۔
کھیلوں کے فروغ کے سلسلے میں ایک اور پہلو بھی پیش نظر رہنا چاہیے۔ ایک زمانہ تھا، ہمارے تعلیمی اداروں میں کھیل کے میدان آباد ہوتے تھے اور ان ہی تعلیمی اداروں سے ابھرنے والے کھلاڑی قومی ہی نہیں بین الاقوامی سطح پر بھی ملک و قوم کا نام روشن کیا کرتے تھے لیکن اب گزشتہ کئی دہائیوں سے یہ شعبہ معطل پڑا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اسکول اور کالج کی سطح پر بھی کھیلوں کے سلسلے میں تیزی لائی جائے تاکہ کھیلوں کے میدان میں سبز ہلالی پرچم ایک بار پھر بلند ہو کر قومنکاسر فخر سے بلند کرسکے۔