Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے پلیٹ فارم سے ڈویژنل سطح کا چوتھا کنونشن آج دفتر ڈائریکٹر ایجوکیشن مری روڈ راولپنڈی میں ہوا جس کے بعد مری روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی. کنونشن میں راولپنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع سے تمام سرکاری ملازمین کی تمام تنظیموں کے قائدین اور شاہینوں نے بھر پور شرکت کی ، کنونشن کے شرکا سے سرپرست اعلی حافظ عبد الناصر، چیئرمین چوہدری خالد جاوید سنگھیڑا، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر طارق کلیم، لیڈی ہیلتھ سپروائزر ایسوسی ایشن پنجاب کی صوبائی صدر میڈم رخسانہ نور کے پی کے سے میڈم عائشہ، سول سیکرٹریٹ اسلام آباد کے ملازمین کے نمائندے محمد رحمان باجوہ، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ایپکا پاکستان ملک منور اقبال، جائنٹ سکیرٹری مرزا توقیر احمد، فنانس سیکرٹری راجہ شاہد محمود، ڈویژنل صدر راولپنڈی چوہدری مبشر احمد جنرل سیکرٹری صوفی محمد اقبال، ڈویژنل صدر ایپکا گوجرانوالہ طاہر محمود بھٹی جنرل سیکرٹری مقصود احمد محمد، پنجاب ٹیچر ایسوی ایشن کے مرکزی صدر حافظ غلام محی الدین، انجمن پٹواریاں صوبہ پنجاب کے محمد فاروق و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے تمام محکموں کی نمائندگی کررہی ہے.
موجودہ حکومت نے سرکاری ملازمین کو شدید مایوس کیا ہے. انتخابات سے قبل سرکاری ملازمین عمومی طور پر تحریک انصاف کے ساتھ تھے مگر اب صورتحال یک سر بدل چکی ہے. اب اگر بلدیاتی انتخابات یا ضمنی انتخابات ہوتے ہیں تو سرکاری ملازمین حکومتی پارٹی کو شکست سے دوچار کر کے دکھائیں گے. مقررین نے کہا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور غریب کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا دشوار ہو گیا ہے. اس وقت صورت حال یہ ہے کہ اٹھارویں یا انیسویں سکیل کے افسر کی ماہانہ تنخواہ ایک تولہ سونے سے کم ہے. اگر ان افسران کی یہ حالت ہے تو نچلے طبقے کے ملازمین کی حالت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے. حکومت نے یہ بددیانتی بھی کی ہے کہ کچھ محکموں کے ملازمین کو نواز دیا ہے اور کچھ کو بالکل نظر انداز کر دیا ہے. اس تفریق نے ملازمین کے دلوں میں احساس محرومی پیدا کیا ہے جو کسی بھی معاشرے کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے. کنونشن میں قائدین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ بھی بیان کیا. سرکاری ملازمین کا مطالبہ ہے کہ-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں.
* گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے * تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو. الائنس کے راہنماؤں نے اعلان کیا کہ پچیس جولائی کو راولپنڈی میں بھر پور احتجاجی کنونشن کے بعد آٹھ اگست کو بہاولپور، پندرہ اگست کو گوجرانوالہ، بائیس اگست کو فیصل آباد اور انتیس اگست کو ساہیوال میں بھر پور احتجاجی کنونشن اور ریلیاں نکالی جائیں گی. کنونشنز اور ریلیوں میں ان ڈویژن میں موجود تمام سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے قائدین اور کارکنان بھر پور شرکت کریں گے. اگر حکومت کی طرف سے 31اگست تک مراعات کی منظوری کے نوٹیفکیشن جاری نہ کئے گئے تو دوستمبر کو آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز الائنس پنجاب کا اجلاس لاہور میں ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا. یہاں فیصلہ کیا جائے گا کہ سول سیکرٹریٹ، وزیر اعلی ہاؤس یا پنجاب اسمبلی میں سے مطالبات کی منظوری تک کون سی جگہ مناسب رہے گی. یہ بہت بھرپور دھرنا ہوگا جس میں لاکھوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین شرکت کریں گے. جب تک تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے ہے سکیل اور الاونسسز اور دوسری مراعات نہیں دی جائیں گی احتجاج کا سلسلہ جاری و ساری رھے گا
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے پلیٹ فارم سے ڈویژنل سطح کا چوتھا کنونشن آج دفتر ڈائریکٹر ایجوکیشن مری روڈ راولپنڈی میں ہوا جس کے بعد مری روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی. کنونشن میں راولپنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع سے تمام سرکاری ملازمین کی تمام تنظیموں کے قائدین اور شاہینوں نے بھر پور شرکت کی ، کنونشن کے شرکا سے سرپرست اعلی حافظ عبد الناصر، چیئرمین چوہدری خالد جاوید سنگھیڑا، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر طارق کلیم، لیڈی ہیلتھ سپروائزر ایسوسی ایشن پنجاب کی صوبائی صدر میڈم رخسانہ نور کے پی کے سے میڈم عائشہ، سول سیکرٹریٹ اسلام آباد کے ملازمین کے نمائندے محمد رحمان باجوہ، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ایپکا پاکستان ملک منور اقبال، جائنٹ سکیرٹری مرزا توقیر احمد، فنانس سیکرٹری راجہ شاہد محمود، ڈویژنل صدر راولپنڈی چوہدری مبشر احمد جنرل سیکرٹری صوفی محمد اقبال، ڈویژنل صدر ایپکا گوجرانوالہ طاہر محمود بھٹی جنرل سیکرٹری مقصود احمد محمد، پنجاب ٹیچر ایسوی ایشن کے مرکزی صدر حافظ غلام محی الدین، انجمن پٹواریاں صوبہ پنجاب کے محمد فاروق و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے تمام محکموں کی نمائندگی کررہی ہے.
موجودہ حکومت نے سرکاری ملازمین کو شدید مایوس کیا ہے. انتخابات سے قبل سرکاری ملازمین عمومی طور پر تحریک انصاف کے ساتھ تھے مگر اب صورتحال یک سر بدل چکی ہے. اب اگر بلدیاتی انتخابات یا ضمنی انتخابات ہوتے ہیں تو سرکاری ملازمین حکومتی پارٹی کو شکست سے دوچار کر کے دکھائیں گے. مقررین نے کہا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور غریب کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا دشوار ہو گیا ہے. اس وقت صورت حال یہ ہے کہ اٹھارویں یا انیسویں سکیل کے افسر کی ماہانہ تنخواہ ایک تولہ سونے سے کم ہے. اگر ان افسران کی یہ حالت ہے تو نچلے طبقے کے ملازمین کی حالت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے. حکومت نے یہ بددیانتی بھی کی ہے کہ کچھ محکموں کے ملازمین کو نواز دیا ہے اور کچھ کو بالکل نظر انداز کر دیا ہے. اس تفریق نے ملازمین کے دلوں میں احساس محرومی پیدا کیا ہے جو کسی بھی معاشرے کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے. کنونشن میں قائدین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ بھی بیان کیا. سرکاری ملازمین کا مطالبہ ہے کہ-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں.
* گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے * تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو. الائنس کے راہنماؤں نے اعلان کیا کہ پچیس جولائی کو راولپنڈی میں بھر پور احتجاجی کنونشن کے بعد آٹھ اگست کو بہاولپور، پندرہ اگست کو گوجرانوالہ، بائیس اگست کو فیصل آباد اور انتیس اگست کو ساہیوال میں بھر پور احتجاجی کنونشن اور ریلیاں نکالی جائیں گی. کنونشنز اور ریلیوں میں ان ڈویژن میں موجود تمام سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے قائدین اور کارکنان بھر پور شرکت کریں گے. اگر حکومت کی طرف سے 31اگست تک مراعات کی منظوری کے نوٹیفکیشن جاری نہ کئے گئے تو دوستمبر کو آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز الائنس پنجاب کا اجلاس لاہور میں ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا. یہاں فیصلہ کیا جائے گا کہ سول سیکرٹریٹ، وزیر اعلی ہاؤس یا پنجاب اسمبلی میں سے مطالبات کی منظوری تک کون سی جگہ مناسب رہے گی. یہ بہت بھرپور دھرنا ہوگا جس میں لاکھوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین شرکت کریں گے. جب تک تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے ہے سکیل اور الاونسسز اور دوسری مراعات نہیں دی جائیں گی احتجاج کا سلسلہ جاری و ساری رھے گا
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے پلیٹ فارم سے ڈویژنل سطح کا چوتھا کنونشن آج دفتر ڈائریکٹر ایجوکیشن مری روڈ راولپنڈی میں ہوا جس کے بعد مری روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی. کنونشن میں راولپنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع سے تمام سرکاری ملازمین کی تمام تنظیموں کے قائدین اور شاہینوں نے بھر پور شرکت کی ، کنونشن کے شرکا سے سرپرست اعلی حافظ عبد الناصر، چیئرمین چوہدری خالد جاوید سنگھیڑا، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر طارق کلیم، لیڈی ہیلتھ سپروائزر ایسوسی ایشن پنجاب کی صوبائی صدر میڈم رخسانہ نور کے پی کے سے میڈم عائشہ، سول سیکرٹریٹ اسلام آباد کے ملازمین کے نمائندے محمد رحمان باجوہ، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ایپکا پاکستان ملک منور اقبال، جائنٹ سکیرٹری مرزا توقیر احمد، فنانس سیکرٹری راجہ شاہد محمود، ڈویژنل صدر راولپنڈی چوہدری مبشر احمد جنرل سیکرٹری صوفی محمد اقبال، ڈویژنل صدر ایپکا گوجرانوالہ طاہر محمود بھٹی جنرل سیکرٹری مقصود احمد محمد، پنجاب ٹیچر ایسوی ایشن کے مرکزی صدر حافظ غلام محی الدین، انجمن پٹواریاں صوبہ پنجاب کے محمد فاروق و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے تمام محکموں کی نمائندگی کررہی ہے.
موجودہ حکومت نے سرکاری ملازمین کو شدید مایوس کیا ہے. انتخابات سے قبل سرکاری ملازمین عمومی طور پر تحریک انصاف کے ساتھ تھے مگر اب صورتحال یک سر بدل چکی ہے. اب اگر بلدیاتی انتخابات یا ضمنی انتخابات ہوتے ہیں تو سرکاری ملازمین حکومتی پارٹی کو شکست سے دوچار کر کے دکھائیں گے. مقررین نے کہا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور غریب کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا دشوار ہو گیا ہے. اس وقت صورت حال یہ ہے کہ اٹھارویں یا انیسویں سکیل کے افسر کی ماہانہ تنخواہ ایک تولہ سونے سے کم ہے. اگر ان افسران کی یہ حالت ہے تو نچلے طبقے کے ملازمین کی حالت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے. حکومت نے یہ بددیانتی بھی کی ہے کہ کچھ محکموں کے ملازمین کو نواز دیا ہے اور کچھ کو بالکل نظر انداز کر دیا ہے. اس تفریق نے ملازمین کے دلوں میں احساس محرومی پیدا کیا ہے جو کسی بھی معاشرے کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے. کنونشن میں قائدین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ بھی بیان کیا. سرکاری ملازمین کا مطالبہ ہے کہ-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں.
* گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے * تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو. الائنس کے راہنماؤں نے اعلان کیا کہ پچیس جولائی کو راولپنڈی میں بھر پور احتجاجی کنونشن کے بعد آٹھ اگست کو بہاولپور، پندرہ اگست کو گوجرانوالہ، بائیس اگست کو فیصل آباد اور انتیس اگست کو ساہیوال میں بھر پور احتجاجی کنونشن اور ریلیاں نکالی جائیں گی. کنونشنز اور ریلیوں میں ان ڈویژن میں موجود تمام سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے قائدین اور کارکنان بھر پور شرکت کریں گے. اگر حکومت کی طرف سے 31اگست تک مراعات کی منظوری کے نوٹیفکیشن جاری نہ کئے گئے تو دوستمبر کو آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز الائنس پنجاب کا اجلاس لاہور میں ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا. یہاں فیصلہ کیا جائے گا کہ سول سیکرٹریٹ، وزیر اعلی ہاؤس یا پنجاب اسمبلی میں سے مطالبات کی منظوری تک کون سی جگہ مناسب رہے گی. یہ بہت بھرپور دھرنا ہوگا جس میں لاکھوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین شرکت کریں گے. جب تک تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے ہے سکیل اور الاونسسز اور دوسری مراعات نہیں دی جائیں گی احتجاج کا سلسلہ جاری و ساری رھے گا
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے پلیٹ فارم سے ڈویژنل سطح کا چوتھا کنونشن آج دفتر ڈائریکٹر ایجوکیشن مری روڈ راولپنڈی میں ہوا جس کے بعد مری روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی. کنونشن میں راولپنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع سے تمام سرکاری ملازمین کی تمام تنظیموں کے قائدین اور شاہینوں نے بھر پور شرکت کی ، کنونشن کے شرکا سے سرپرست اعلی حافظ عبد الناصر، چیئرمین چوہدری خالد جاوید سنگھیڑا، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر طارق کلیم، لیڈی ہیلتھ سپروائزر ایسوسی ایشن پنجاب کی صوبائی صدر میڈم رخسانہ نور کے پی کے سے میڈم عائشہ، سول سیکرٹریٹ اسلام آباد کے ملازمین کے نمائندے محمد رحمان باجوہ، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ایپکا پاکستان ملک منور اقبال، جائنٹ سکیرٹری مرزا توقیر احمد، فنانس سیکرٹری راجہ شاہد محمود، ڈویژنل صدر راولپنڈی چوہدری مبشر احمد جنرل سیکرٹری صوفی محمد اقبال، ڈویژنل صدر ایپکا گوجرانوالہ طاہر محمود بھٹی جنرل سیکرٹری مقصود احمد محمد، پنجاب ٹیچر ایسوی ایشن کے مرکزی صدر حافظ غلام محی الدین، انجمن پٹواریاں صوبہ پنجاب کے محمد فاروق و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے تمام محکموں کی نمائندگی کررہی ہے.
موجودہ حکومت نے سرکاری ملازمین کو شدید مایوس کیا ہے. انتخابات سے قبل سرکاری ملازمین عمومی طور پر تحریک انصاف کے ساتھ تھے مگر اب صورتحال یک سر بدل چکی ہے. اب اگر بلدیاتی انتخابات یا ضمنی انتخابات ہوتے ہیں تو سرکاری ملازمین حکومتی پارٹی کو شکست سے دوچار کر کے دکھائیں گے. مقررین نے کہا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور غریب کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا دشوار ہو گیا ہے. اس وقت صورت حال یہ ہے کہ اٹھارویں یا انیسویں سکیل کے افسر کی ماہانہ تنخواہ ایک تولہ سونے سے کم ہے. اگر ان افسران کی یہ حالت ہے تو نچلے طبقے کے ملازمین کی حالت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے. حکومت نے یہ بددیانتی بھی کی ہے کہ کچھ محکموں کے ملازمین کو نواز دیا ہے اور کچھ کو بالکل نظر انداز کر دیا ہے. اس تفریق نے ملازمین کے دلوں میں احساس محرومی پیدا کیا ہے جو کسی بھی معاشرے کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے. کنونشن میں قائدین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ بھی بیان کیا. سرکاری ملازمین کا مطالبہ ہے کہ-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں.
* گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے * تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو. الائنس کے راہنماؤں نے اعلان کیا کہ پچیس جولائی کو راولپنڈی میں بھر پور احتجاجی کنونشن کے بعد آٹھ اگست کو بہاولپور، پندرہ اگست کو گوجرانوالہ، بائیس اگست کو فیصل آباد اور انتیس اگست کو ساہیوال میں بھر پور احتجاجی کنونشن اور ریلیاں نکالی جائیں گی. کنونشنز اور ریلیوں میں ان ڈویژن میں موجود تمام سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے قائدین اور کارکنان بھر پور شرکت کریں گے. اگر حکومت کی طرف سے 31اگست تک مراعات کی منظوری کے نوٹیفکیشن جاری نہ کئے گئے تو دوستمبر کو آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز الائنس پنجاب کا اجلاس لاہور میں ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا. یہاں فیصلہ کیا جائے گا کہ سول سیکرٹریٹ، وزیر اعلی ہاؤس یا پنجاب اسمبلی میں سے مطالبات کی منظوری تک کون سی جگہ مناسب رہے گی. یہ بہت بھرپور دھرنا ہوگا جس میں لاکھوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین شرکت کریں گے. جب تک تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے ہے سکیل اور الاونسسز اور دوسری مراعات نہیں دی جائیں گی احتجاج کا سلسلہ جاری و ساری رھے گا