کابل ایک گولی چلائے بغیر فتح ہو گیا۔
طالبان کا پرامن لانگ مارچ اپنی منزل کابل میں پہنچ چکا ہے طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر کابل پہنچ گئے ہیں پرامن انتقال اقتدار کا آخری مرحلہ شروع ہو گیا صدارتی محل میں مذاکرات میں اشرف غنی جان بچانے کی منتیں کر رہے ہیں۔ طالبان نے پاک افغان سرحد پر طورخم بارڈر کراسنگ کا کنٹرول بھی سنبھال لیا۔ افغانستان میں آمدورفت اور تجارت کا سب سے بڑا راستہ ہے
طالبان نے صبح سویرے کابل کو بزور طاقت فتح نہ کرنے کا اعلان کردیا تھا امارات اسلامی کے اعلامیہ میں طالبان کو کابل کے دروازوں پر کھڑے رہ کر اندر جانے سے گریز کی ہدایت کر دی گئی تھی تمام شہریوں اور حکومتی اہلکاروں کے لئے عام معافی کا اعلان کردیا گیا۔ مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کا عزم پورا ہو گیا۔
صبح گیا یا شام گیا دل کا جانا ٹکر گیا تھا کابل میں دستاویز شکست کی تیاری میں امریکی اور برطانوی ماہرین پیش پیش ہیں رہے یہ دستاویز بنیادی طور پر طالبان کی پیش کردہ فارسی اور پشتو کا انگریزی ترجمہ ہوگی جس کی گرامر کی درستگی پر پر بہت زیادہ زور دیا گیا تھا اس دستاویز کے مطابق جلال آباد اور دیگرشہروں میں پر امن انتقال اقتدار کے ماڈل کو کو اپنایا گیا جس کے مطابق کابل انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے تے فوجی اور غیر فوجی اہلکاروں کو بھی عام معافی دی جائے گی دستاویز شکست پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا
صبح گیا یا شام گیا یا دل کا جانا ٹھہر گیا تھا آج کابل میں غروب آفتاب کے ساتھ ہی اشرف غنی کے اقتدار کا سورج بھی غروب ہو جائے گا. اشرف غنی کا ٹولہ اس وقت اس بات پر زور دے رہا ہے ہے کہ دستاویزات شکست پر دستخط دوحہ میں کیے جائیں جس پر طالبان کے قیادت کو کوئی اعتراض نہیں تھا. طالبان فوجی کمیشن کے سربراہ اور ملا مولا محمد عمر مجاہد کے صاحبزادے ملا یعقوب نے اپنے مشیران سے سے مشورہ کے بعد یہ شرط بھی تسلیم کر لی تھی.
تمام جیل خانے توڑ دئیے گئے قیدی رہا ہو گئے.
اتوار کی صبح صبح امریکی سفارت خانہ کابل نے ٹویٹر پیغامات کی بھرمار کردی جس میں یہ خوشخبری سنائی گئی تھی کہ سفارت کاروں اور اپنے وفاداروں کے انخلا کے لیے صدر بائیڈن نے پانچ ہزار امریکی فوجی کابل بھجوانے کی منظوری دے دی ہے تاکہ وفاداروں کے محفوظ انخلا کو یقینی بنایا جا سکے
اس کے ساتھ ساتھ امریکی سفارت خانے کابل نے یہ اعلان کیا ہے کہ ہم نے قطر میں موجود طالبان نمائندوں پر واضح کر دیا ہے کہ اگر امریکی سفارت کاروں اہلکاروں یا ہمارے لفافی وفاداروں کے لیے کوئی خطرات پیدا کیے گئے تو اس کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا
اسی طرح سیکرٹری بلنکن نے افغان صدر اشرف غنی اور دیگر رہنماؤں سے فرداً فرداً رابطے کیے اور اور ممکنہ خون ریزی سے بچنے کے لیے سیاسی سمجھوتے کہ امکانات پر صلاح مشورہ کیا ہے ہے جس کا مطلب تھا کہ امریکی اپنے لے پالک پٹھوؤں کو ہتھیار ڈالنے کا مشورہ دے رہے تھے
میدان جنگ کی صورتحال کچھ یوں ہے کہ طالبان کا لانگ مارچ سب سے پہلے سروبی پہنچا تھا یہ وہی جگہ ہے جہاں پر افغانستان کے سابق وزیر اعظم گل بدین حکمت یار نے لوائے راکٹ کا میزائیل ڈپو بنایا ہوا تھا جہان سے صبح دوپہر شام کابل کے نہتےشہریوں پر پر اندھادھند بمباری کیا کرتے تھے تھے
تاریخ میں بس اتنا لکھا گیا کہ طالبان کے دور اول پر پر وہی حکمتیار یار اسی لیے لوائے راکٹ میں جوتے چھوڑ کر فرار ہو گیا تھا جلال آباد کی پر امن فتح کے بعد بعد تورخم بھی طالبان کے قبضے میں آگیا ہے اے ایف پی نیوز ایجنسی نے بتایا کہ جلال آباد میں سارا کھیل ایک گولی چلائے بغیر ختم ہوگیا
لوگ صبح اٹھے تو انہیں خوشگوار حیرت ہوئیں کہ چاروں اور کلمہ طیبہ والے سفید پرچم لہرا رہے تھے طالبان نے زبردست کی شادیوں کے بارے میں میں کابل انتظامیہ اور بھارت کے پراپیگنڈے کی مسلسل نفی کی کرتے واضح کیا ہے کہ ہم کسی قسم کی کوئی زور زبردستی نہیں کریں گے گے بلکہ ملا یعقوب نے تو بلا اجازت گھر وں میں میں داخل ہونے سے بھی منع کر دیا ہے
ایک خاتون پروفیسر نے بہت خوبصورت ٹویٹ کیا ہے ہے برسوں بعد جامعہ جانے کو دل نہیں چاہ رہا ہے کہ کابل کے فتح خود سنو اور سب کو یہ خوشخبری خود سناؤ اور مٹھائ کھلاؤ گی
طالبان کا پر امن لانگ مارچ اپنی منزل کابل کو پہنچا چکا ہے مزار شریف سے مارشل دوستم اور استاد عطا محمد نور کے رات راتوں خاموشی سے فرار کے بعد کابل میں مزاحمت کی ساری امیدیں دم توڑ گئی ہیں کابل سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شب گذشتہ انجینئر گل بدین حکمت یار پیکنگ میں مصروف رہے اور اسلام آباد میں اپنے ایک لفافی دوست سے سیٹلائٹ فون پر صلاح مشورے بھی کرتے رہے کیونکہ امریکیوں نے انہیں پناہ دینے اور ساتھ امریکہ لے جانے سے انکار کر دیا ہے جبکہ خلیفہ سلطان اردگان نے دوستم کے ہمراہ رہنے کی شرط عائد کی ہے جبکہ قطری شہزادے حکمت یار کو دوحہ لے جانے کو تیار ہیں
باقی ماندہ صوبے بھی امن چاہتے ہیں اور بن لڑے طالبان کی اسلامی امارت میں شامل ھو جائیں گے
افغان میں فوج کو بھی یہ احساس پیدا ہو کا تھا کہ طالبان کے خلاف لڑنا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ یہی وہ گروہ ہے جو بیس سال سے امریکہ کے خلاف لڑا ہے اور یہی حق پر ہے.
جلال آباد صبح پرامن طور پر طالبان کے حوالے کر دیا جائے گا
قبائلی عمائدین کے ذریعے طالبان اور گورنر کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
طالبان رات کو جلال آباد شہر میں داخل ہو گئے تھے
طالبان نے افغانستان کے اہم مشرقی شہر جلال آباد پر بغیر کسی لڑائی کے قبضہ کر لیا،طالبان رات گئے شہر میں داخل ہوئے۔قبائلی عمائدین نے مشاورت سے شہر حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔جلال آباد پاکستانی سرحد کے قریب واقع کابل سے 80 کلومیٹر دور افغانستان کا پانچواں بڑا شہر ہے
سابق مجاہد کمانڈر جنرل استاد عطا محمد نور کے محل مزار شریف میں طالبان گھوم پھر رہے ہیں کہتے ہیں وہ سونے کے برتنوں میں کھانا کھایا کرتا تھا شب گذشتہ وہ بھی دوستم کے ہمراہ تاجکستان فرار ہو ہو چکا ہے
کتنے رعب و دبدبے اور تکبر سے یہ دونوں نا نہاد جرنیل طالبان کو مقابلے کی دعوت دے رہے تھے لیکن جب موٹر سائیکلوں کی گرگر کی آواز سنی تو حیرتان کے راستے تاجکستان فرار ہوچکے ہیں ۔
ترک صدر سلطان اردگان کے بارے میں بھی مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں ہیں کہ ان کا کابل ایئر پورٹ کی سکیورٹی کا خواب بھی شر مندہ تعبیر نہیں ہوسکااور اڑتے ہوئے تیر پکڑنے کا بچگانہ کھیل راس نہیں آیا کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں انتقال اقتدار کے اس مرحلے پر اپنی تنخواہوں کی پڑی ہوئی ہے کہ سرکاری اہلکاروں کو تنخواہیں کون دے گا جب کہ طالبان قیادت نے واضح کیا ہے کہ ان کے زیر انتظام علاقوں تنخواہیں باقاعدہ ادا کی جائیں گی
آج صبح ہونے کے بعد دنیا پر یہ آشکار ہوا کہ طالبان صرف چار گھنٹے میں چار صوبہ فتح کر چکے ہیں ہیں ایک پاکستانی نمک حرام غلام حسین حقانی کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں کہ جو صدر کابل سے پسپائی کا منظم بندوبست نہیں کرپایا وہ چین کا مقابلہ کیا کرے گا.