آج اردو کے ممتاز شاعر، ادیب اور صحافی ” مولانا چراغ حسن حسرت “کا یومِ وفات ہے۔مولانا چراغ حسن حسرت 1904ءمیں بمیار ضلع پونچھ(کشمیر) میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کلکتہ کے اخبار نئی دنیا سے اپنی صحافیانہ زندگی کا آغاز کیا اور متعدد اخبارات سے وابستہ رہے۔جن میں آفتاب،، شیرازہ، احسان، شہباز، امروز، نوائے وقت اور زمیندار کے نام سرفہرست تھے۔
مولانا چراغ حسن حسرت کا شمار اردو کے صف اول کے طنزنگاروں میں ہوتا ہے۔ وہ سند باد جہازی کے نام سے فکاہیہ کالم لکھا کرتے تھے۔۔ان کی کتابوں میں کیلے کا چھلکا، پربت کی بیٹی، مردم دیدہ، مضامین حسرت، اقبال نامہ، مطائبات،حرف و حکایت، دو ڈاکٹر اور جدید جغرافیہ پنجاب کے نام سرفہرست ہیں۔ان کا شعری مجموعہ بھی باتیں حسن یار کی کے نام سے اشاعت پذیر ہوچکا ہے۔
مولانا چراغ حسن حسرت 26 جون 1955ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔