Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
جاوید میاں داد یہ 18 اپریل 1986ء کا واقعہ ہے۔ شارجہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان آسٹریلیشیا کپ کا فائنل کھیلا جارہا تھا۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان عمران خان اور نائب کپتان جاوید میاں داد تھے۔ بھارت کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ پچاس اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 245 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ اس کے بعد پاکستان کی ٹیم نے اپنی بیٹنگ کا آغاز کیا۔ میچ کا آخری اوور چیتن شرما کروا رہے تھے۔ آخری اوور کی پانچ گیندوں کے بعد پاکستان کا اسکور 242 رنز تھا اور اس کے نو کھلاڑی آئوٹ ہوچکے تھے۔ پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے آخری گیند پر چار رنز درکار تھے۔ گیند کا سامنا جاوید میاں داد کو کرنا تھا جن کا ذاتی اسکور اس وقت 110 رنز تھا۔اس کے بعد وہی کچھ ہوا جو صرف افسانوں میں یا کہانیوں میں ہوتا ہے۔ جاوید میاں داد کو چوکا مارنے سے روکنے کے لئے بھارتی ٹیم کے کپتان کیپل دیو نے اپنے کھلاڑیوں کو میدان میں پھیلا دیا لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ میچ کی آخری گیند پھینکنے کے لئے چیتن شرما نے دوڑنا شروع کیا فضا میں سخت تنائو کی کیفیت تھی لوگوں کی سانسیں رکی ہوئی تھیں، اسٹیڈیم میں مکمل خاموشی تھی۔ چیتن شرما نے گیند پھینکی اور جاوید میاں داد نے اسے فل ٹاس بناتے ہوئے مڈ وکٹ کی طرف فضا میں اچھال دیا۔ جاوید میاں داد اس آخری گیند پر چھکا مارنے میں کامیاب ہوچکے تھے اور پاکستان یہ میچ ایک وکٹ سے جیت چکا تھا۔ اس میچ میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جاوید میاں داد نے حاصل کیا جبکہ مین آف دی سیریز کا اعزاز سنیل گواسکر کے حصے میں آیا
جاوید میاں داد یہ 18 اپریل 1986ء کا واقعہ ہے۔ شارجہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان آسٹریلیشیا کپ کا فائنل کھیلا جارہا تھا۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان عمران خان اور نائب کپتان جاوید میاں داد تھے۔ بھارت کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ پچاس اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 245 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ اس کے بعد پاکستان کی ٹیم نے اپنی بیٹنگ کا آغاز کیا۔ میچ کا آخری اوور چیتن شرما کروا رہے تھے۔ آخری اوور کی پانچ گیندوں کے بعد پاکستان کا اسکور 242 رنز تھا اور اس کے نو کھلاڑی آئوٹ ہوچکے تھے۔ پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے آخری گیند پر چار رنز درکار تھے۔ گیند کا سامنا جاوید میاں داد کو کرنا تھا جن کا ذاتی اسکور اس وقت 110 رنز تھا۔اس کے بعد وہی کچھ ہوا جو صرف افسانوں میں یا کہانیوں میں ہوتا ہے۔ جاوید میاں داد کو چوکا مارنے سے روکنے کے لئے بھارتی ٹیم کے کپتان کیپل دیو نے اپنے کھلاڑیوں کو میدان میں پھیلا دیا لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ میچ کی آخری گیند پھینکنے کے لئے چیتن شرما نے دوڑنا شروع کیا فضا میں سخت تنائو کی کیفیت تھی لوگوں کی سانسیں رکی ہوئی تھیں، اسٹیڈیم میں مکمل خاموشی تھی۔ چیتن شرما نے گیند پھینکی اور جاوید میاں داد نے اسے فل ٹاس بناتے ہوئے مڈ وکٹ کی طرف فضا میں اچھال دیا۔ جاوید میاں داد اس آخری گیند پر چھکا مارنے میں کامیاب ہوچکے تھے اور پاکستان یہ میچ ایک وکٹ سے جیت چکا تھا۔ اس میچ میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جاوید میاں داد نے حاصل کیا جبکہ مین آف دی سیریز کا اعزاز سنیل گواسکر کے حصے میں آیا
جاوید میاں داد یہ 18 اپریل 1986ء کا واقعہ ہے۔ شارجہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان آسٹریلیشیا کپ کا فائنل کھیلا جارہا تھا۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان عمران خان اور نائب کپتان جاوید میاں داد تھے۔ بھارت کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ پچاس اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 245 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ اس کے بعد پاکستان کی ٹیم نے اپنی بیٹنگ کا آغاز کیا۔ میچ کا آخری اوور چیتن شرما کروا رہے تھے۔ آخری اوور کی پانچ گیندوں کے بعد پاکستان کا اسکور 242 رنز تھا اور اس کے نو کھلاڑی آئوٹ ہوچکے تھے۔ پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے آخری گیند پر چار رنز درکار تھے۔ گیند کا سامنا جاوید میاں داد کو کرنا تھا جن کا ذاتی اسکور اس وقت 110 رنز تھا۔اس کے بعد وہی کچھ ہوا جو صرف افسانوں میں یا کہانیوں میں ہوتا ہے۔ جاوید میاں داد کو چوکا مارنے سے روکنے کے لئے بھارتی ٹیم کے کپتان کیپل دیو نے اپنے کھلاڑیوں کو میدان میں پھیلا دیا لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ میچ کی آخری گیند پھینکنے کے لئے چیتن شرما نے دوڑنا شروع کیا فضا میں سخت تنائو کی کیفیت تھی لوگوں کی سانسیں رکی ہوئی تھیں، اسٹیڈیم میں مکمل خاموشی تھی۔ چیتن شرما نے گیند پھینکی اور جاوید میاں داد نے اسے فل ٹاس بناتے ہوئے مڈ وکٹ کی طرف فضا میں اچھال دیا۔ جاوید میاں داد اس آخری گیند پر چھکا مارنے میں کامیاب ہوچکے تھے اور پاکستان یہ میچ ایک وکٹ سے جیت چکا تھا۔ اس میچ میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جاوید میاں داد نے حاصل کیا جبکہ مین آف دی سیریز کا اعزاز سنیل گواسکر کے حصے میں آیا
جاوید میاں داد یہ 18 اپریل 1986ء کا واقعہ ہے۔ شارجہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان آسٹریلیشیا کپ کا فائنل کھیلا جارہا تھا۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان عمران خان اور نائب کپتان جاوید میاں داد تھے۔ بھارت کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ پچاس اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 245 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ اس کے بعد پاکستان کی ٹیم نے اپنی بیٹنگ کا آغاز کیا۔ میچ کا آخری اوور چیتن شرما کروا رہے تھے۔ آخری اوور کی پانچ گیندوں کے بعد پاکستان کا اسکور 242 رنز تھا اور اس کے نو کھلاڑی آئوٹ ہوچکے تھے۔ پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے آخری گیند پر چار رنز درکار تھے۔ گیند کا سامنا جاوید میاں داد کو کرنا تھا جن کا ذاتی اسکور اس وقت 110 رنز تھا۔اس کے بعد وہی کچھ ہوا جو صرف افسانوں میں یا کہانیوں میں ہوتا ہے۔ جاوید میاں داد کو چوکا مارنے سے روکنے کے لئے بھارتی ٹیم کے کپتان کیپل دیو نے اپنے کھلاڑیوں کو میدان میں پھیلا دیا لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ میچ کی آخری گیند پھینکنے کے لئے چیتن شرما نے دوڑنا شروع کیا فضا میں سخت تنائو کی کیفیت تھی لوگوں کی سانسیں رکی ہوئی تھیں، اسٹیڈیم میں مکمل خاموشی تھی۔ چیتن شرما نے گیند پھینکی اور جاوید میاں داد نے اسے فل ٹاس بناتے ہوئے مڈ وکٹ کی طرف فضا میں اچھال دیا۔ جاوید میاں داد اس آخری گیند پر چھکا مارنے میں کامیاب ہوچکے تھے اور پاکستان یہ میچ ایک وکٹ سے جیت چکا تھا۔ اس میچ میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جاوید میاں داد نے حاصل کیا جبکہ مین آف دی سیریز کا اعزاز سنیل گواسکر کے حصے میں آیا