Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
آج اردو کے نامور ادیب ، کالم نگار، ٹی وی میزبان، اداکار اور منفرد سفرناموں کے خالق جناب مستنصر حسین تارڑ کی سال گرہ منائی جارہی ہے۔
مستنصر حسین تارڑ یکم مارچ 1939ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ 1959ء میں ان کا پہلا سفرنامہ لندن سے ماسکو تک ہفت روزہ قندیل میں قسط وار شائع ہوا۔ 1971 ء میں کتابی شکل میں ان کا پہلا سفر نامہ نکلے تری تلاش میں منظر عام پر آیا جو جدید سفر نامہ نگاری کے ایک نئے انداز کا نقطہ آغاز ثابت ہوا۔ مستنصر حسین تارڑ نے کئی ناول بھی تحریر کیے جو پڑھنے والوں میں بے حد مقبول ہوئے۔ اب تک ان کے تیس سے زیادہ سفرنامےاور ایک درجن سے زیادہ ناول شائع ہو چکے ہیں۔ جو دنیا کی کئی زبانوں میں منتقل بھی ہوچکے ہیں ۔
مستنصر حسین تارڑ ٹیلی وژن کے ایک مقبول میزبان اور اداکار بھی ہیں اور ان کی شخصیت کی یہ جہت بھی انہیں ایک منفرد مقام عطا کرتی ہے۔ مستنصر حسین تارڑ کو متعدد انعامات اور اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے جن میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، پی ٹی وی ایوارڈ اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سر فہرست ہیں۔
آج اردو کے نامور ادیب ، کالم نگار، ٹی وی میزبان، اداکار اور منفرد سفرناموں کے خالق جناب مستنصر حسین تارڑ کی سال گرہ منائی جارہی ہے۔
مستنصر حسین تارڑ یکم مارچ 1939ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ 1959ء میں ان کا پہلا سفرنامہ لندن سے ماسکو تک ہفت روزہ قندیل میں قسط وار شائع ہوا۔ 1971 ء میں کتابی شکل میں ان کا پہلا سفر نامہ نکلے تری تلاش میں منظر عام پر آیا جو جدید سفر نامہ نگاری کے ایک نئے انداز کا نقطہ آغاز ثابت ہوا۔ مستنصر حسین تارڑ نے کئی ناول بھی تحریر کیے جو پڑھنے والوں میں بے حد مقبول ہوئے۔ اب تک ان کے تیس سے زیادہ سفرنامےاور ایک درجن سے زیادہ ناول شائع ہو چکے ہیں۔ جو دنیا کی کئی زبانوں میں منتقل بھی ہوچکے ہیں ۔
مستنصر حسین تارڑ ٹیلی وژن کے ایک مقبول میزبان اور اداکار بھی ہیں اور ان کی شخصیت کی یہ جہت بھی انہیں ایک منفرد مقام عطا کرتی ہے۔ مستنصر حسین تارڑ کو متعدد انعامات اور اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے جن میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، پی ٹی وی ایوارڈ اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سر فہرست ہیں۔
آج اردو کے نامور ادیب ، کالم نگار، ٹی وی میزبان، اداکار اور منفرد سفرناموں کے خالق جناب مستنصر حسین تارڑ کی سال گرہ منائی جارہی ہے۔
مستنصر حسین تارڑ یکم مارچ 1939ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ 1959ء میں ان کا پہلا سفرنامہ لندن سے ماسکو تک ہفت روزہ قندیل میں قسط وار شائع ہوا۔ 1971 ء میں کتابی شکل میں ان کا پہلا سفر نامہ نکلے تری تلاش میں منظر عام پر آیا جو جدید سفر نامہ نگاری کے ایک نئے انداز کا نقطہ آغاز ثابت ہوا۔ مستنصر حسین تارڑ نے کئی ناول بھی تحریر کیے جو پڑھنے والوں میں بے حد مقبول ہوئے۔ اب تک ان کے تیس سے زیادہ سفرنامےاور ایک درجن سے زیادہ ناول شائع ہو چکے ہیں۔ جو دنیا کی کئی زبانوں میں منتقل بھی ہوچکے ہیں ۔
مستنصر حسین تارڑ ٹیلی وژن کے ایک مقبول میزبان اور اداکار بھی ہیں اور ان کی شخصیت کی یہ جہت بھی انہیں ایک منفرد مقام عطا کرتی ہے۔ مستنصر حسین تارڑ کو متعدد انعامات اور اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے جن میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، پی ٹی وی ایوارڈ اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سر فہرست ہیں۔
آج اردو کے نامور ادیب ، کالم نگار، ٹی وی میزبان، اداکار اور منفرد سفرناموں کے خالق جناب مستنصر حسین تارڑ کی سال گرہ منائی جارہی ہے۔
مستنصر حسین تارڑ یکم مارچ 1939ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ 1959ء میں ان کا پہلا سفرنامہ لندن سے ماسکو تک ہفت روزہ قندیل میں قسط وار شائع ہوا۔ 1971 ء میں کتابی شکل میں ان کا پہلا سفر نامہ نکلے تری تلاش میں منظر عام پر آیا جو جدید سفر نامہ نگاری کے ایک نئے انداز کا نقطہ آغاز ثابت ہوا۔ مستنصر حسین تارڑ نے کئی ناول بھی تحریر کیے جو پڑھنے والوں میں بے حد مقبول ہوئے۔ اب تک ان کے تیس سے زیادہ سفرنامےاور ایک درجن سے زیادہ ناول شائع ہو چکے ہیں۔ جو دنیا کی کئی زبانوں میں منتقل بھی ہوچکے ہیں ۔
مستنصر حسین تارڑ ٹیلی وژن کے ایک مقبول میزبان اور اداکار بھی ہیں اور ان کی شخصیت کی یہ جہت بھی انہیں ایک منفرد مقام عطا کرتی ہے۔ مستنصر حسین تارڑ کو متعدد انعامات اور اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے جن میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، پی ٹی وی ایوارڈ اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سر فہرست ہیں۔