تلخیص پارہ 23
زیرِ بحث خاص مضامین
* اللہ کی قدرت کی نشانیاں
* قیامت ایک حقیقت
* جنت کی منظر کشی
* حضرت ابراہیمؑ کا خواب
* حضرت اسماعیلؑ کی قربانی
* متعدد انبییآ کا تذکرہ
نبیؐ فقط داعی الی اللہ ھدایت اللہ کا اختیار
* سرکشوں کا ٹھکانہ جہنم. * اللہ اہلِ کفر سے بے نیاز
* دین کو خالص کرنے کا حکم
* صرف اللہ کی بندگی بجا لانے کا حکم
_________عمومی احکامات و مسائل
1 . ان لوگوں کے لیئے زمین ایک نشانی ہے ہم نے اسے زندگی بخشی اور اس سے غلہ نکالا جسے یہ کھاتے ہیں
2 . ان کے لیئے رات ایک نشانی ہے ۔ ہم اس کے اوپر سے دن ہٹا دیتے ہیں تو ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے۔
3 . نہ سورج کے بس میں ہے کہ وہ چاند کو جا پکڑے ۔ اور نہ رات دن پر سبقت لے جا سکتی ہے۔ سب ایک فلک میں تیر رہے ہیں ۔
4 . یہ لوگ کہتے ہیں قیامت کی دھمکی آخر کب پوری ہو گی بتاو اگر تم سچے ہو دراصل یہ جس چیز کی راہ تک رہے ہیں وہ بس ایک دھماکہ ہے جو یکا یک انہیں اس حالت میں دھر لیں گے۔
5 . آج کسی پر ذرہ برابر ظلم نہ کیا جائے گا۔ اور تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسے تم عمل کرتے رہے تھے۔ آج جنتی لوگ مزے کرنے میں مشغول ہیں ۔
6 . آج ہم ان کے منہ بند کیئے دیتے ہیں ہیں ان کے ہاتھ ہم سے بولیں گے اور ان کے پاوں گواہی دیں گے۔کہ یہ دنیا میں کیا کمائی کرتے رہے ہیں ۔
7 . ہم نے اس ( نبیؐ) کو شعر نہیں سکھایا۔ اور نہ شاعری اس کو زیب ہی دیتی ہے یہ تو ایک نصیحت ہے ۔اور صاف پڑھی جانے والی کتاب ۔
8 . ہم نے آسمانِ دنیا کو تاروں کی زینت سے آراستہ کیا اور ہر شیطان سرکش سے اس کو محفوظ ل
کر دیا ہے۔ یہ شیطان ملا اعلیٰ کی باتیں نہیں سن سکتے ہر طرف سے مارے ہانکے جاتے ہیں ۔
9 . اب ان سے پوچھو ان کی پیدائش زیادہ مشکل ہے یا ان چیزوں کی جو ہم نے پیدا کر رکھی ہیں ؟ ان کو تو ہم نے لیس دار گارے سے پیدا کیا ہے ۔
10 .جب ان سے کہا جاتا ہے کہ. اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے۔ تو یہ گھمنڈ میں آ جاتے تھے اور کہتے کہ ہم ایک شاعر مجنوں کے کہنے پر اپنے معبودوں کو چھوڑ دیں ۔۔حالانکہ وہ حق لے کر آیا تھا۔
11 . مگر اللہ۔کے خالص برگزیدہ بندے
انہی کے لیئے مقررہ روزی
(ہر طرح) میوے اور وہ باعزت و اکرام ہوں گے
تختوں پر ایک دوسرے کے سامنے ہوں گے۔
جاری شراب کے جام کا ان پر دور چل رہا ہوگا۔
جو صاف و شفاف اور پینے میں لذیز ہوگی
اور ان کے پاس نیچی نظروں ، بڑی بڑی آنکھوں والی ( حوریں) ہوں گی۔
12. کیا یہ۔مہمانی اچھی ہے یا زقوم کا درخت جسے ہم نے ظالموں کے لیئے سخت آزمائیش بنا رکھا ہے۔
جہنمی اسی درخت سے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے۔
پھر ان پر گرم گرم پانی کی ملونی ہو گی ۔
13 .ابراہیمؑ نے کہا میرے بچے میں خواب میں اپنے آپ کو تجھے ذبح کرتے دیکھتا ہوں اب بتا تیری کیا رائے ہے ۔
14 . بیٹے نے جواب دیا جو حکم ہوا ہے اسے بجا لائیے۔ انشااللہ آپ مجھے ضرqور صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔
15 .غرض جب دونوں مطیع ہو گئے اور اس نے اس کو ( بیٹے) کو پیشانی کے بل گرا دیا۔ تو ہم نے آواز دی کہ اے ابراہیمؑ یقیناً تو نے اپنا خواب سچا کر دکھایا۔ اور ہم نے ایک بڑا ذبیحہ اس کے فدیہ میں دے دیا۔
16 . ہم نے آسمان و زمین کو اور ان کے درمیان کی چیزوں کو ناحق پیدا نہیں کیا یہ گمان تو کافروں کا ہے سو کافروں کے لیئے خرابی ہے آگ کی۔
17 . اس کتاب کا اتارنا اللہ تعالیٰ غالب باحکمت کی طرف سے ہے
18 . انسان کو جب کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ خوب رجوع ہو کر اپنے رب کو پکارتا ہے پھر جب اللہ اسے اپنے پاس سے نعمت عطا فرما دیتا ہے تو وہ اس سے پہلے جو دعا کرتا ہے اسے بھول جاتا ہے اور اللہ کے شریک مقرر کرنے لگ جاتا ہے۔
19 .آپ۔کہہ دیجئے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اس طرح عبادت کروں کہ اسی کے لیئے عبادت کو خالص کر لوں
20 یقیناً خود آپ کو بھی موت آئے گی اور یہ سب بھی مرنے والے ییں ۔