1 . تحویلِ قبلہ کو اتمامِ نعمت اور ھدایت یافتگی سے تعبیر کیا گیا ھے
2 . امتِ مسلمہ کو امتِ وسط قرار دیا گیا .
3 . نیکیوں میں سبقت لے کی ترغیب .
4 . اللہ کی طرف سے عطائے نعمت پر ذکر و شکر کرنے اور نا شکری اور کفرانِ نعمت سے اجتناب کا حکم
مومنین کو راحت و خوشی میں شکر اور پریشانی و تکلیف میں صبر اور استعانتِ الہی طلب کرنے کی تاکید.
5. شہید کی فضیلت اور اسے مردہ قرار کہنے سے منع کیا گیا ھے.
6. نقصان کی صورت میں اِناّ للہ و اِنا اِلیہ راجعون پڑھنے کی تاکید .
یہ بھی دیکھئے:
7. تدبیرِ کائنات کے سات امور کا تذکرہ
8. حج و عمرے, ارکانِ حج اور مناسک حج , ایام تشریق , رمی جمار اور تکبیرات کا ذکر .
9. مسلمان پر لعنت بھیجنے سے منع کیاگیا.
مگر اللہ کے احکامات چھپانے والوں پر اللہ اور اس کے فرشتوں کی لعنت.
10. کفار و مشرکین کی آبائی پرستی کا ذکر کہ وہ قرآن کے مقابلے میں اپنے آباو اجداد کی پیروی پر فخر کرتے تھے .
11. حلال و حرام کے احکامات , ذبیحہ کے احکامات
( حلال اور ممنوع جانوروں کے تفصیلی احکامات احادیث میں مذکورہ ہیں )
یہ بھی پڑھئے:
آئینی و انتخابی جنگ میں جیت کس کی ہوگی؟
عمران خان نے ووٹروں کے کیسے موہ لیے؟
تحریک عدم اعتماد: ریاست حادثے سے دوچار ہو گئی
12. زمین و آسمان کی پیدائش , سمندروں میں کشتیوں کا چلنا, آسمان سے پانی اتارنے , جانوروں کی پیدائیس , ھواؤں کا رخ بدلنا اور زمیں و آسماں کی تسخیر کا تذکرہ .
13.قصاص و دیت کا ذکر اور ایک دوسرے پ ظلم نہ کرنے اور قتل و غارتِ باہمی سے اجتناب کا حکم .
14. وصیت کرنے والوں کرنے والوں کو وصیت کرتے وقت اللہ سے ڈرنے کا حکم اور کسی شرعی وارث کی کی حق تلفی نہ کرنے کا حکم.
15. روزوں کی فرضیت اور اسے حصولِ تقوی کا ذریعہ قرار دیا گیا ھے.
بیماروں اور مسافروں کو ان کا عذر دور ھونے تک رخصت دی گیئی ھے .
16. ماہ رمضان کی فضیلت نزولِ قراں کا ذکر ھے جو انسانیت کی ھدایت کا ذریعہ ھے
17. پہلی وحی غارِ میں نازل ھوئی .
قتال فی سبیل اللہ کاحکم . صرف ان کے خلاف جو آمادہ قتال ھو . اس میں عورتوں بچوں اور بوڑھوں پر ھاتھ اٹھانے سے منع کیا گیا نیز جانوروں کو مارنے اور درخت کاٹنے سے منع کیا گیا۔
18 .اسلام قبول کرنے کے بعد مرتد ھو جانے کی سزا کا ذکر .
19. انفاق فی سبیل اللہ اور مصارف انفاق کا ذکر .
20. نکاح و طلاق , حق مہر نیز حیض و نفاس کے احکامات مذکورہ ہیں .
21. قصہ طالوت جالوت کا تذکرہ .