پاکستان ڈونکی موومنٹ ( PDM) کے چیئرمین ڈونکی راجہ نے جانوروں کی تعداد انسانوں سے کم ظاہر کرنے پر سخت احتجاج کیا اور متنبہ کیا اگر اس صریح ناانصافی کا ازالہ نہ کیا گیا تو گدھے اور اور گھوڑے کسی بھی انتہائی اقدام سے گریز نہیں کریں گے ۔ اور خچر بھی اس احتجاج میں نہ صرف ھمارے ساتھ ھوں گے بلکہ ھراول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ جبکہ لاکھوں بھیڑیں تو بھیڑ چال میں ھمارے پیچھے چل پڑیں گی۔ بکریاں بھینسیں اور اونٹ بھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں گی۔ ھم حکومت سے کہتے ہیں ھمیں لانگ مارچ کی طرف نہ دھکیلیں ۔ ڈونکی راجہ نےکہا ھمارا مطالبہ ھے کہ گھر گھر جا کر نہ صرف گدھاشماری کی جائے بلکہ ازسرنو جانور شماری کاآغاز کیا جائے ۔ ڈونکی راجہ نے پر ہجوم پریس کانفرنس میں اخبار نویسوں پر ہنہناتے ھوۓ کہا ھمارے ساتھ دھاندلی ھوئی ھے ۔ گدھا شماری کرتے وقت جاب پر گئے اور دوسرے شہروں میں کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ھماری برادری کے لاکھوں ووٹرز اور سپورٹر شمار ھونے سے رہ گئیے۔ چیئرمیں نے کہا نئے بجٹ میں ھماری فلاح و بہبود کے لئے بھی خاطر خواہ رقم مختص نہیں گئی ۔ اور صحت کارڈ کے حوالے سے بھی ھمیں نظر انداز کیا گیا ھے۔ ڈونکی راجہ نے کہا میں عنقریب ملگیر قومی کانفرنس میں آئیندہ کےلائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔جس میں تمام طبقات کی نمائندگی ھوگی ۔ تاکہ کوئی متفقہ لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔ پرہجوم کانفرنس میں راجہ نے کہا ھمارے اندر دہی اور شہری کی تفریق سے نہ صرف مایوسی اور احساس کمتری پیدا بلکہ ھمارے بنیادی حیوانی حقوق بھی متاثر ھوئے۔اس نے کہا کوٹہ سسٹم فی الفور ختم کیا جائے ۔ اس نے کہا پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں بھی ھمیں ھماری اصل تعداد سے کم دکھایا گیا ھے ۔ پاکستان ڈونکی موومنٹ کے سربراہ نے جانوروں کی مجموعی تعداد بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا اقتصادی سروے میں پاکستان میں جانوروں کی تعداد 21 کروڑ 31 لاکھ ھے۔ جبکہ ھمارے ماہرین کے مطابق ھماری آبادی بھی 22 کروڑ ھے ۔ ھماری آبادی69 لاکھ کم دکھا کر ھمیں برابری کے حقوق سے محروم کرنے کی سازش کی گئی ھے ۔