میرے دروازے ہر ایک کے لئے کھلے ہیں۔
عثمان بزدار وزیر اعلی پنجاب
پنجاب کی اکیاون بار ایسوسی ایشنز کو ساڑھے آٹھ کروڑ کی گرانٹ کے چیک جاری ۔
وکلاء برادری کو ہیلتھ کارڈ دیے جائیں گے ۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ میرے دروازے ہر کسی کے لیے ہر وقت کھلے رہتے ہیں ۔اس بات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی سے ملاقات کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتیں اور جہانگیر ترین گروپ کے ارکان 24 گھنٹے جب چاہیں مجھ سے ملاقات کر سکتی ہیں ۔ پہلے جو ھونا تھا ھو چکا ۔اب جہانگیر گروپ کو نہ لفٹا کر اپنے پاوں بلکہ وزارت علیا پر کلہاڑی نہیں مار سکتا۔ اتنا بھی بھولا نہیں کہ جہانگیر گروپ کے مخالف وزارت عظمی کے کسی امیدوار کے چکمے میں آ جاوں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی ہاؤس کے ھی نہیں بلکہ میرے بیڈروم کا دروازہ ھی کھلا ہوتا ھے۔ میں اپنا موبائل سوتے میں بھی اپنے ہاتھ ہی میں رکھتا ہوں تاکہ کہیں سے کوئی کال مجھ سے مس نہ ہو جائے ۔کم از کم بجٹ پیش ہونے تک میرا دروازہ کھلا ہی رہے گا البتہ بجٹ پاس ہونے کے اگلے ہی دن دروازے بند کر دیئے جائیں گے۔ اگر اللہ زندگی نےدی اور میں وزیر اعلی رہا تو پھر یہ دروازے اگلے برس جون میں کھولے جائیں گے ۔اور دروازہ کھولنے کی باقاعدہ تقریب منعقد ہوگی اس میں دروازہ کشائی وزیراعظم عمران خان کے دست مبارک سے کروائی جائے گی۔ ۔سردار عثمان بزدار نے مونس الٰہی سے باہمی دلچسپی کے امور پر ون ٹو ون ملاقات کی۔ جس میں نیب سے بچنے کے طریقوں پر غور وفکر کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ میں مسلم لیگ قاف کے دور حکومت کے تجربات سے سیکھنا چاہتا ہوں ۔تاکہ بعد میں مجھے نیب والے تنگ نہ کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر ضلع میں رنگ روڈ کی تعمیر کی کوشش کروں گا تاکہ حکومتی اور اتحادی ارکان اسمبلی کو مستفید ہونے کا پورا پورا موقع فراہم کیا جا سکے ۔
وکلاء نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے انہوں نے پنجاب کی اکیاون بار ایسوسی ایشنز کے لیے ساڑھے آٹھ کروڑ کی گرانٹ سے وکلاگردی فنڈ قائم کردیا گیا ہے ۔اس موقع پر انہوں نے وکلاء کو ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کی خوشخبری بھی سنائی ۔انہوں نے کہا کہ وکلاء سے زیادہ کوئی اور طبقہ مستحق نہیں ہے ۔ان کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے صحت کارڈ بنا کر بھی دیے جائیں گے اور پاکستان بیت المال سےبھی ان کی دل جوئی کی جائے گی ۔تاکہ ان کے غیض و غضب سے بچنے میں مدد ملے ۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے آٹھ کروڑ کی گرانٹ سے پنجاب کے تمام وکلاء کے لیے ہیلمٹ اور اڑھائی اڑھائی فٹ کے رنگین ڈنڈے نیز عدالتوں کی تالا بندی کے لیے اچھی قسم کے تالے بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ ان کو وکلا گردی کے دوران کسی قسم کی پریشانی نہ اٹھانی پڑے ۔جبکہ بار ایسوسی ایشن کے عہدے داروں کے لیے ممنوعہ بور کے باقاعدہ لائسنس جاری کیںے جایئں گے۔ تاکہ فائرنگ کی وجہ سے ان پر دہشت گردی کے مقدمات درج نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس میںوکلاء کے فٹبال گراؤنڈز سکولوں کے لیے مخصوص پلاٹس اور پبلک پارکس کے لیے چھوڑی گئی جگہوں پر قبضے کو قانونی تحفظ دینے اور چیمبرز تعمیر کرنے کے لیے باقاعدہ قانون سازی کی جائے گی تا کہ پنجاب کے وکلاء کو اسلام آباد فٹ بال گراؤنڈ پر قبضے جیسی صورتحال سے دوچار نہ ھونا پڑے انہوں نے کہا کہ چونکہ میں خود بھی لاگریجوایٹ ہوں اس لئے میری تمام تر ہمدردیاں وکلا کی غیرقانونی سرگرمیوں کے ساتھ ہیں ۔