• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

آگے بھی میرؔ سید کرتے رہے ہیں ساکا

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
June 26, 2020
in محشر خیال
0
آگے بھی میرؔ سید کرتے رہے ہیں ساکا
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)
ڈاکٹر عزیز ابن الحسن

بندہ سوشیالوجی میں ایم اے ہو اور بائیں بازو کی معروف اشتراکی طلبہ تنظیم نیشنل اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی کراچی شاخ کا سربراہ بھی ہو، دہلوی اردو کی مسالے دار چٹ پٹی کراری زبان میں اپنے تند و تیز لہجے سے طوفان بھی برپا کرسکتا ہو اور اپنی کٹیلی مرچیلی کاٹ سے مخالف نظریات والے کا سینہ بریاں بھی کر سکتا ہو، کال مارکس ٹرائٹسکی اور لینن کے اشتراکی افکار سے جس نے وقت کی ہئیت حاکمہ سے ٹکرانے کا حوصلہ بھی پایا ہو اور اپنی گھریلو تربیت اور استغنا مزاجی کے سبب وہ آدمی مقتدرہ کے مقابلے میں عام عوام اور گرے پڑے لوگوں کے ساتھ جینے مرنے کے طور طریقے بھی سیکھے ہوئے ہو ایسے انسان کے اندر اگر کسی وقت مذہب کی انقلابی روح بھی گھر کر جائے تو سوچئے کیا وہ خر و خروس پال اصطبلچمنٹ کے ساتھ کبھی خوش رہ سکتا ہے؟

سید منورحسن ایک ایسے ہی مجاہد تھے تھرتھراتا پارے کی طرح متحرک اور بے جنبش پہاڑ کی طرح صاحب عزیمت۔ ایک دفعہ جماعت اسلامی سے وابستہ ہوئے تو وفاداری بہ شرط استواری کے تحت اشتراکی دور کی عملیت اور پسے ہوئے طبقات کے دکھوں کی متاع کو اسلام سے پائی درمندی اور مخلوق خدا کے لئے دلسوزی کو اپنے طبعی ہنر سے مزید دہ چنداں کیا! ان کی پہلے اور بعد کی عملی زندگی ہمشہ فیض کے ان مصرعوں کی تصویر رہی۔

عاجزی سیکھی غریبوں کی حمایت سیکھی
یاس و حرمان کے دکھ درد کے معنی سیکھے
زیر دستوں کے مصائب کو سمجھنا سیکھا
سرد آہوں کے رخ زرد کے معنی سیکھے
غریبوں سے محبت سیکھی

قہرمان مزاجوں اور طاقت زادوں کے لیے جماعت اسلامی میں سید منور حسن سے زیادہ تند خو اور صاعقہ خروش آواز شاید ہی کوئی اور ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے دور امارت میں وہ اوپر والوں کی نظر میں کبھی پسندیدہ نہیں رہے اور سید کو بھی جب موقع ملا انہوں نے ایک ہی ہلے میں اگلے پچھلے حساب بیباک کیے۔

ان نے تو تیغ کھینچی تھی پر جی چلا کے میرؔ
ہم نے بھی ایک دم میں تماشا دکھا دیا

شاید اسی کا نتیجہ تھا کہ وہ پھر کبھی جماعت اسلامی کے امیر منتخب نہ ہو سکے۔

جماعت اسلامی میں ان جیسا مقرر بھی کوئی نہیں تھا۔ مخالف جتھوں میں گھس انہی کے منچ پر اپنے خطابت کے زور پر ہوا کا رخ بدل دینا انہیں خوب آتاھ تھا۔ ان کے جچے تلے تیکھے کٹیلے جملوں اور جارح سوال کندہ کو تگنی کا ناچ نچانے والے ان کے پینتروں کی بڑی دھوم تھی۔ وہ پہل کبھی نہیں کرتے تھے مگر دفاعی لڑائی لڑنے کے بجائے برے کو اس کے گھر تک چھوڑنے بلکہ ننگا کرکے گھر سے نکال باہر نکال کرنے کے قائل تھے۔ ان کی یہی ضرب کراری جلالتِ فاروقی بہتوں کے دل میں کھٹکتی تھی۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

مگر دھیرج، نرمی اور حلم میں بھی وہ باکمال تھے۔ قہاروں کیلیے وہ سراپا جلال اور پچھڑے ہوؤں کیلیے نرم پروائی کا جھونکا تھے۔ خلق اور خدا کے سامنے جواب دہی اور مسئولیت کا احساس ان پر ہمیشہ غالب رہا۔ جس ماحول معاشرے اور ملک میں وزرائےاعظم تک پر سرکاری حیثیت میں ملے قالینوں کے تحفوں اور جواہرات کے زیوروں کو ماں کا دودھ سمجھ کر ہضم کر کے

دل لے کے لونڈے دلی کے کب کا پچا گئے
اب ان سے کھائی پی ہوئی شے کیا وصول ہو

کی تصویر بنے پھرتے ہوں اس معاشرے میں ایک جماعت کا امیر اپنی بیٹی کی شادی میں ملنے والے تحفوں کو اگر یہ کہہ کر ‘جماعت خزانے’ میں جمع کرا دے کہ “بیٹی یہ مجھے جماعت کے امیر کی حیثیت سے ملے ہیں ذاتی طور پر نہیں” تو حرص و ہوا کے اس مرگھٹ ماحول میں تقویٰ و انابت کہ یہ مثال سید منور حسن کی کرامت ہی شمار ہونے کے لائق ہے۔

آج اس مرد حر کا انتقال ہوگیا مگر کیا مجال ہے کسی اباحیت پسند لبرل خیال اور ترقی مآل حلقے کی طرف سے بھی کوئی کلمۂ تعزیت آیا ہو۔ ہاں اگر جماعت اسلامی کا تربیت یافتہ کوئی صالح جوان اگر کہیں اس خیمے سے رسی تڑاکر لینن و ٹرائسکی اور گرامچی وغیرہ کو پیارا ہوکر واصل بہ چی گویرا ہوگیا ہوتا تو اب تک اس کی آزادہ فکری کے نقارے پٹ چکے ہوتے!

اس درویش صفت سیادت شعار گرم گفتار اور حلم مآب مجاہد کی زندگی پر جناب فاروق عادل کی ایک خوبصورت تحریر ذیل میں ملاحظہ کیجئے۔

جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن: کارل مارکس سے مولانا مودودی تک سفر

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: جماعت اسلامیمنور حسن
Previous Post

سوشل میڈیا شخصی آزادی کی دو دھاری تلوار

Next Post

دلی کا درویش

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
دلی کا درویش

دلی کا درویش

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions