• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

اچھی معیشت، معاشرت اور سیاست کی امید

پروفیسر رانا اکرام

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
June 7, 2020
in تبادلہ خیال
0
اچھی معیشت، معاشرت اور سیاست کی امید
257
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

کورونا وائرس نے صرف بیمار جسموں اور ان کی قوت مدافعت کی پول ہی نہیں کھولی بلکہ ہماری بیمار زدہ معیشت، معاشرت اور سیاست کو بھی آئینہ دکھایا ہے۔ اگر اس بحث میں پڑ جائیں کہ کیونکر ہم اچھی معیشت نہ بن پائے یا اعلی اقدار کی معاشرت نہ ترتیب دی پائے یا کیوں اچھی سیاست نہ کر پائے تو بے شمار وجوہات کہی سنی جا چکی ہیں۔

تیسری دنیا کی آزادی سے مغربی استعمار کا اختتام ہوا اور اس دنیا میں طاقت کا ایک خلا چھوڑ گیا وہ خلا اس دنیا میں موجود عمومی طور پر اور بالخصوص پاکستان میں جاگیردارانہ نظام نے پر کیا برائے نام جمہوریت کے نعرے نے جاگیردارانہ نظام کو شکست دی اور اس کی جگہ سرمایہ دارانہ نظام نے لے لی مگر یہ تبدیلی انگریزی کی کہاوت new bottles old wine سے ذرا مختلف نہ تھی۔
ہمارے موجودہ مسائل اسی سرمایہ دارانہ نظام کی دین ہیں کوئی یہ بھی دلیل دے سکتا ہے کے سرمایہ دارانہ نظام اگر برا ہے تو مغرب میں تو مثبت نتائج پیدا کیے ہیں تھرڈ ورڈ میں کیوں نہیں؟

اس کا جواب زیادہ مشکل نہیں مگر تھوڑا پیچیدہ ہے۔ نشاۃ ثانیہ سے مغرب کی علمی وادبی ترقی نے اور پے در پے انقلابات نے مضبوط سیاسی و سماجی نظام ترتیب دیا۔ اس طاقت کے بل بوتے پر دنیا پر حکومت کی اور لوٹ کھسوٹ کے مال سے اپنی معیشت بہتر کرلی۔ مطلب اگر یہ کہا جائے موجودہ مغربی عمارتیں ایشیائی معدنیات اور افریقی ہاتھی دانتوں سے بنی ہیں تو قطعی غلط نہ ہوگا۔

ADVERTISEMENT

انیسویں صدی اور بالخصوص جنگ عظیم اول اور دوم کے بعد مغرب کو اچانک ملی جمہوریت، برابری اور حقوق کے نعرے نے استعمار سے یکدم متنفر کردیا اور سرمایہ دارانہ نظام نے اس کی جگہ لے لی۔ پھر نہ صرف خود اس نظام کو اپنایا بلکہ پوری دنیا پر اسے لاگو کرنے کی دوڑ میں لگ گیا۔ اس سرمایہ دارانہ نظام کی تھرڈ ورلڈ میں کامیابی کے لیے جن مہروں کی ضرورت تھی وہ آزادی سے قبل بھی مغرب کے تابع فرمان رہے چکے تھے۔ پھر غلام ابن غلام کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوا جو تاحال جاری ہے۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

تھرڈ ورلڈ کو قرض برائے سود اور اس کے حکمرانوں کو قرض حسنہ دینے والے مالیاتی ادارے جیسے کہ آئی ایم آئی ایف، ورلڈ بینک بھاری سود کے عوض قرضے دیتے ہیں جو ان حکمرانوں کی بدعنوانی کے باعث کالا دھن بن کر پھر ان تک پہنچ جاتا ہے اور پھر وہی کالادھن سفید کر کے ہمیں قرض برائے سود دے دیا جاتا ہے اور یہ پہیہ یوں ہی چلتا جاتا ہے۔ تھرڈ ورلڈ کے حکمران کبھی کبھار اپنے ملکوں کے حکمران کم اور ان سودی مالیاتی اداروں کے سفیر زیادہ لگتے ہیں جو آنکھیں بند کر کے ان اداروں کے پالیسی احکامات مان لیتے ہیں۔

تعلیم، صحت اور روزگار کے سبھی ادارے، ان میں کتنا پیسہ لگانا ہے کتنا نکالنا ہے سبھی ان مالیاتی اداروں کی من مانی سے ہوتا ہے۔ جب ہمیں تعلیم صحت اور روزگار ان اداروں کی مشاورت سے ملے گی تو کیا خاک آزاد ہوگی ۔آخر میں رہ جاتے ہیں تہی دست عوام جو اربوں روپے ٹیکس کی مد میں دیتے ہیں اور یہ حکمران اگر غلطی سے کوئی گلی پکی کروا دیں یا پینے کا صاف پانی دے دیں تو اپنے نام کی تختی لگانا نہیں بھولتے۔

مساوات کا درس دیتا مغرب اور قانون کی بالادستی کا شور ڈالتے ہمارے ایوان کس قدر ان اصولوں پر کاربند ہیں یہ تو ہمیں معلوم ہی ہے۔ موجودہ حکومت بھی لوکل اور بین الاقوامی سرمایہ داروں کے ہاتھوں بے بس ہے۔ یہ سرمایہ دار پالیسی میکر بھی ہیں جو مرضی کی پروڈکشن سپلائی اور ڈسٹریبیوشن پالیسی بناتے ہیں پھر چاہے وہ چینی ہو آٹا ہو ہو یا پیٹرول ہو سب ان کے اختیار کی بات ہے یہ چاہیں تو غریب عوام کو کچھ دیں نہ چاہیں تو نہ دیں۔ ملکی ادارے ترقی میں عدم توازن کا شکار ہیں کچھ ادارے اس قدر ترقی یافتہ ہیں کہ وہ دوسرے اداروں کو پھلنے پھولنے تک نہیں دیتے۔ کچھ ادارے اس قدر فرسودہ ہے کہ پھلنے پھولنے کا سوچتے تک نہیں۔ ایسی صورتحال میں اچھی معیشت، معاشرت اور سیاست کی امید رکھنا سمندر میں قطرہ تلاشنے کے مترادف ہے مگر بات وہی ہے کہ پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ

Tags: پاکستانتھرڈ ورلڈجمہوریتمعیشت
Previous Post

وبائیں، بھکاری اور بھیک مانگتی ریاستیں

Next Post

تشکیک کا چورن اور کورونا

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
کورونا: کیا ریوڑانہ مدافعت آخری امید ہے؟

تشکیک کا چورن اور کورونا

محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

امجد اسلام امجد
فاروق عادل کے خاکے

امجد اسلام امجد کا ورثہ

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions