دادا مرحوم کی کتب سے لغات فیروزی کا ایک نسخہ بھی مجھے دستیاب ہوا جسے مطبع مفید عام کے مالک منشی گلاب سنگھ کی فرمائش پر سیالکوٹ کے رہنے والے مدرس محمد فیروز الدین نے تالیف کیا اور عالی شان لغت پر نظر ثانی مطبع مفید عام کے منیجر صمد علی محمد نے کی۔ فارسی الفاظ کے اردو معانی پر مشتمل یہ لغت صاحبِ تالیف محمد فیروز کی نسبت سے لغات فیروزی کے نام سے معروف ہے۔
کتاب کے شروع میں اور بعد میں (جلد بندی یا کمزور صفحات کو بکھرنے سے بچابے کے لیے) چپساں کیۓ گۓ خاکی کاغذ پر نعت کا ایک شعر دادا میاں گل محمد کلیار مرحوم کے قلم سے لکھا ہوا ہے جس میں مدینہ منورہ کے تقدس اور حرمت کے بارے اشارہ کیا گیا ہے۔
ادب گاہی ست زیر آسماں از عرش نازک تر
نفس گم کردہ می آید جنید و بایزد ایں جاں
ترجمہ۔ آسمان کے نیچے عرش سے بھی زیادہ یہ مقامِ ادب ہے یہاں حضرت جنید اور بایزید سے بزرگ بھی سانس روک کر آتے ہیں۔
لغات فیروزی کا یہ ایڈیشن منشی گلاب سنگھ نے سر چارلس امفرسٹن ایچسن صاحب بہادر کے۔سی۔ایس آئی،سی۔آئی۔ای سابق لفٹنٹ گورنر پنجاب کی یاد میں 1932 میں لاہور سے شائع کیا موصوف 1886 میں قائم ہونے والے ایچسن کالج کے بانی بھی تھے۔
1932 میں دادا مرحوم کی عمر صرف پانچ برس تھی۔
فارسی شعر کے متن اور ترجمے کے لۓ میں اپنے کرم فرما جناب معین نظامی صاحب کے تعاون کا شکر گزار ہوں۔